کراچی: سرجانی میں شادی کی تقریب میں ہوائی فائرنگ سے کمسن بچہ جاں بحق، 2 افراد زخمی
اشاعت کی تاریخ: 24th, January 2025 GMT
کراچی:
سرجانی ٹاؤن میں شادی کی تقریب میں ہوائی فائرنگ سے ایک کمسن بچہ جاں بحق اور 2 افراد زخمی ہوگئے۔
پولیس کے مطابق سرجانی ٹاؤن تھانے کےعلاقے تیسر ٹاؤن سیکٹر 35 سی میں گھر کے باہر فائرنگ سے ایک کمسن بچہ جاں بحق اور ایک بچے سمیت 2 افراد زخمی ہوگئے جنہیں عباسی شہید اسپتال منتقل کیا گیا۔
فائرنگ سے جاں بحق ہونے والے بچے کی شناخت 6 سالہ بنجو ولد آئزک کے نام سے کی گئی، زخمیوں میں 6 سالہ ایلن ولد شہزاد اور 30 سالہ روبن ولد بابر شامل ہیں۔
فائرنگ کی اطلاع پر متعلقہ تھانے کی پولیس بھی موقع پر پہنچ گئی اور فوری کرائم سین یونٹ کو بھی شواہد اکٹھا کرنے کے لیے طلب کرلیا، ایس ایچ او سرجانی ٹاؤن انسپکٹر غلام حسین پیرزادہ کا کہنا ہےابتدائی تحقیقات کے مطابق بارات لیکر جانے والے افراد شادی میں فائرنگ کررہے تھے، اسی دوران حادثاتی طور پر واقعہ پیش آیا۔
پولیس نے موقع پر پہنچ کر فائرنگ میں استعمال ہونے والی پستول برآمد کرلی جبکہ فائرنگ میں ملوث ملزمان کی گرفتاری کیلئے مزید قانونی کارروائی عمل میں لائی جا رہی ہے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: فائرنگ سے
پڑھیں:
کراچی، ڈیفنس تھانے پر مشتعل افراد کا مبینہ حملہ، پولیس اور طلبہ میں تصادم، چار زخمی
کراچی:کراچی کے پوش علاقے ڈیفنس میں واقع تھانے پر بدھ کی شب اس وقت کشیدہ صورتحال پیدا ہو گئی جب مبینہ طور پر مشتعل افراد نے تھانے پر دھاوا بول دیا۔
واقعے کے دوران پولیس کی جانب سے لاٹھی چارج کیا گیا، جبکہ وکلا اور طلبہ نے الزام عائد کیا ہے کہ پولیس کی فائرنگ سے چار طالبعلم زخمی ہوئے۔
پولیس حکام کے مطابق واقعہ اس وقت پیش آیا جب علاقے میں ڈکیتی کی اطلاع پر تین نوجوانوں کو موٹرسائیکل پر چیکنگ کے دوران روکا گیا۔
مزید پڑھیں: سربند تھانہ حملہ پشاور میں پہلی بار اسنائپر ہتھیار استعمال ہوئے آئی جی کے پی
پولیس کا کہنا ہے کہ نوجوانوں نے مبینہ طور پر اہلکاروں سے بدتمیزی کی، جس پر انہیں تھانے منتقل کیا گیا۔ بعد ازاں مقامی افراد کی ضمانت پر ان نوجوانوں کو رہا کر دیا گیا۔
پولیس کے مطابق نوجوانوں کی رہائی کے بعد 100 سے 150 افراد نے تھانے پر دھاوا بول دیا، جس پر پولیس نے ہجوم کو منتشر کرنے کے لیے لاٹھی چارج کیا۔
پولیس نے واضح کیا کہ گولی کسی کو نہیں لگی اور زخمی صرف لاٹھی چارج سے ہوئے۔
دوسری جانب ایڈوکیٹ قادر راجپر اور وکلا برادری کا مؤقف ہے کہ زیر حراست طالبعلموں کو تھانے میں تشدد اور تذلیل کا نشانہ بنایا گیا۔
مزید پڑھیں: فیصل آباد تھانہ حملہ کیس گرفتارن لیگ کے رکن پنجاب اسمبلی رانا شعیب بری
ان کے مطابق جب وکلا پولیس کے خلاف شکایت درج کروانے تھانے پہنچے تو وہاں تلخ کلامی ہوئی جس کے بعد پولیس نے مبینہ طور پر فائرنگ کردی، جس سے چار لاء کے طالبعلم زخمی ہوئے۔
ایڈوکیٹ قادر راجپر کے مطابق دو زخمی طالبعلموں کو جناح اسپتال اور دو کو این ایم سی اسپتال میں طبی امداد دی جا رہی ہے۔ انہوں نے آئی جی سندھ سے پولیس اہلکاروں کے خلاف فوری کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔