اسٹیٹ بینک کی جانب سے معیشت کی بحالی کیلئے شرح سود میں مسلسل چھٹی بار کمی کا امکان ہے ،مرکزی بینک پیر کو اپنی کلیدی شرح سود میں کم از کم ایک فیصد کمی کرے گا، تجزیہ کاروں کے مطابق یہ مسلسل چھٹی بار کٹوتی ہوگی کیونکہ مرکزی بینک مہنگائی میں تیزی سے کمی کے ساتھ معاشی اور کاروباری جذبات کو بحال کرنے کی کوشش کررہا ہے۔
 اسٹیٹ بینک نے جون 2024 کے بعد سے شرح سود کو 22 فیصد کی بلند ترین سطح سے 900 بی پی ایس کم کیا ہے، جو ابھرتی ہوئی مارکیٹوں کے مرکزی بینکوں میں سب سے زیادہ جارحانہ کمی میں سے ایک ہے اور جس نے 2020 میں کوویڈ 19 وبا کے دوران 625 بیسز پوائنٹس کی کٹوتی کو بھی پیچھے چھوڑ دیا ہے۔
تجزیہ کاروں کے مطابق توقع ہے کہ اسٹیٹ بینک آف پاکستان شرح سود میں 100 بیسز پوائنٹس (بی پی ایس) کی کمی کرے گا، صرف ایک تجزیہ کار نے یہ توقع ظاہر کی ہے کہ بینک شرح سود کو 13 فیصد پر برقرار رکھے گا۔
 شرح سود میں کمی کی توقع رکھنے والے 14 تجزیہ کاروں میں سے 11 تجزیہ کاروں کو 100 بی پی ایس کی کمی کی توقع ہے، ایک کو توقع ہے کہ مرکزی بینک شرح سود میں 150 بی پی ایس کمی کرے گا جبکہ دو کو توقع ہے کہ بینک شرح سود میں 200 بی پی ایس تک کمی کرے گا۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ 150 بی پی ایس کٹوتی کی ان کی پیش گوئی دسمبر میں افراط زر کے کم شرح اور صحت مند کرنٹ اکاؤنٹ کی مدد سے مستحکم شرح تبادلہ کی وجہ سے ہے۔
 پاکستان ایک مشکل معاشی بحالی کے راستے پر گامزن ہے اور اسے ستمبر میں بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کی طرف سے 7 بلین ڈالر کی قرض کی حمایت حاصل ہوئی ہے۔
دسمبر میں صارف مہنگائی کی شرح 4.

1 فیصد پر آ گئی، جو ساڑھے چھ سال کی کم ترین سطح ہے، جو بڑی حد تک گزشتہ سال کی بلند شرح کی بنیاد پر تھی۔ یہ حکومتی پیش گوئی سے کم اور مئی 2023 میں تقریباً 40 فیصد کی دہائیوں کی بلند ترین سطح سے نمایاں طور پر کم ہے۔
اسٹیٹ بینک نے دسمبر کے اپنے پالیسی بیان میں نوٹ کیا کہ اسے توقع ہے کہ مہنگائی اس سال اپنے پہلے کے اندازے 11.5 فیصد سے 13.5 فیصد کے رینج سے ”نمایاں طور پر نیچے“ رہے گی۔
 رائٹرز کے سروے میں پندرہ تجزیہ کاروں کی اوسط توقع اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے لیے ہے کہ وہ شرح سود میں 100 بیسس پوائنٹس (بی پی ایس) کم کرے۔ صرف ایک تجزیہ کار توقع کرتا ہے کہ بینک شرحیں 13% پر رکھے گا۔
 14 تجزیہ کاروں میں سے جو شرح میں کمی کی توقع رکھتے ہیں، 11 کو 100 بی پی ایس کی کمی کی توقع ہے، ایک کو توقع ہے کہ مرکزی بینک شرحوں کو 150 بی پی ایس تک کم کرے گا اور دو کو توقع ہے کہ وہ شرح کو 200 بی پی ایس تک کم کر دے گا۔
 اگلوبل مارکیٹ انٹیلی جنس کے سینئر ماہر اقتصادیات احمد مبین نے کہا کہ ان کی 150 بی پی ایس کی کٹوتی کی پیشن گوئی ”کم دسمبر کی افراط زر کے اعداد و شمار اور ایک صحت مند کرنٹ اکاؤنٹ کی مدد سے مستحکم شرح مبادلہ کی وجہ سے ہے۔

ذریعہ: Daily Mumtaz

پڑھیں:

عمران خان کو دس سال قید نہیں بلکہ آرٹیکل 6 کے تحت عمر قید یا سزائے موت ہو سکتی ہے: نجم ولی خان کا تجزیہ 

لاہور (ڈیلی پاکستان آن لائن)سینئر صحافی نجم ولی خان نے کہاہے کہ 9 مئی میں عمران خان کو ہر گز دس دس سال سزا نہیں ہو گی بلکہ عمران خان کو فوج میں بغاوت اور حکومت ختم کرنے کی سازش کے الزام میں آرٹیکل چھ کے تحت سزا ہو گی جو کم از کم عمر قید اور پھانسی ہو سکتی ہے ۔

تفصیلات کے مطابق نجم ولی خان نے ایکس پر جاری پیغام میں کہا کہ ’’عمران خان کا 9 مئی کے منصوبہ ساز اور ماسٹر مائینڈ کے طور پر ٹرائل ہو گا،  اسے ہرگز دس برس سزا نہیں ہو گی،  دو سے دس برس سزائیں ان پی ٹی آئی کارکنوں کے لئے ہیں جو محض استعمال ہوئے، گمراہ ہوئے، عمران خان کو فوج میں بغاوت، حکومت ختم کرنے کی سازش اور پاکستان تباہ کرنے کے جرائم میں آرٹیکل 6 کے تحت سزا ہو گی جو کم از کم عُمر قید یا پھانسی ہو سکتی ہے۔سزائیں ہونے کا یہ عمل ممکنہ طور پر اگلے برس میں مکمل ہو سکتا ہے۔ عمران خان کے پاس آئین اور قانون کے مطابق موقع ہو گا کہ وہ ان سزاؤں کے خلاف اعلیٰ عدالتوں میں اپیل کر سکے۔میرا تجزیہ ہے کہ اسی پروسیجر کے دوران اگلے عام انتخابات آ جائیں گے۔‘‘

9 مئی واقعہ شریف،زرداری اور عاصم رجیم کی بنیاد تھی، معید پیرزادہ

یاد رہے کہ گزشتہ شب انسداد دہشتگردی عدالت نے نے یاسمین راشد اور محمود رشید سمیت دیگر پی ٹی آئی رہنماوں کو9 مئی کیس میں 10، 10 سال قید کی سزا سنائی تھی جبکہ شاہ محمود قریشی کو بری کر دیا گیا تھا ۔

مزید :

متعلقہ مضامین

  • اسٹیٹ بینک آف پاکستان کا اکاؤنٹ کھولنے کے عمل کو آسان بنانے کا فریم ورک متعارف
  • شرح سود میں کمی کا امکان، فیصلہ 31 جولائی کو ہوگا
  • عام صارفین اور تاجروں کیلئے اکاؤنٹ کھولنا مزید آسان، جامع فریم ورک متعارف کرا دیا گیا
  • ناکارہ پاور پلانٹس کا ملبہ 46.73 ارب میں فروخت، قیمت اسٹیٹ بینک ماہرین نے مقرر کی
  • ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قدر میں مسلسل تیسرے روز اضافہ
  • ڈالر کی قمت میں بڑی کمی کا امکان ہے، ذخیرہ اندوزی نہ کریں، ملک بوستان
  •   اسٹیٹ بینک کی طرف سے 9 ارب ڈالر خریدے جانے کاانکشاف
  • ایشیائی ترقیاتی بینک کی پاکستان میں مہنگائی کی شرح میں کمی کی پیشگوئی
  • امریکی ٹیرف میں اضافے کے باعث برآمدات میں کمی کا امکان ہے.ایشیائی ترقیاتی بینک
  • عمران خان کو دس سال قید نہیں بلکہ آرٹیکل 6 کے تحت عمر قید یا سزائے موت ہو سکتی ہے: نجم ولی خان کا تجزیہ