سی پی پی اے مزید معاہدے کرنے کی مجازنہیں ،وزیرتوانائی
اشاعت کی تاریخ: 25th, January 2025 GMT
اسلام آباد(صباح نیوز)وفاقی وزیر توانائی اویس لغاری نے کہاہے کہ سینٹرل پاور پرچیزنگ ایجنسی(سی پی پی اے )اب مزید کوئی معاہدے کرنے کی مجازنہیں ہوگی۔ڈسٹری بیوشن کمپنیاں جلد نجکاری کی لسٹ میں آرہی ہیں۔وزیرتوانائی سے عالمی بینک کے نائب صدر برائے جنوبی ایشیا مارٹن رائزر سے ملاقات کی۔ پاور ڈویژن اور ورلڈ بینک کے درمیان تعاون مزید بڑھانے پر اتفاق کیا گیا۔اسلام آباد میں وفاقی وزیر برائے توانائی اویس خان لغاری نے عالمی
بینک کو اسمارٹ میٹرنگ کی تنصیب میں سرمایہ کاری کی دعوت دی۔اس موقع پر وفاقی وزیربرائے توانائی اویس خان لغاری کا کہنا تھا کہ بجلی سہولت پیکج کی وجہ سے طلب میں سات فیصد اضافہ ہواہیاسمارٹ میٹرنگ سے شفافیت کو یقینی بنایا جا سکے گا غیرمنصفانہ لوڈ مینجمنٹ بھی ختم ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ اسمارٹ میٹرز گھریلو اور گرڈ سطح پر نصب کئے جا رہے ہیں اس کے مثبت نتائج سامنے آئے ہیں ۔
ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
توانائی اصلاحات میں ریکوریز بہت شاندار رہیں،این ٹی ڈی سی کو تین کمپنیوں میں تقسیم کرنا اہم اقدام تھا، وزیر خزانہ
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)وزیرخزانہ محمد اورنگزیب نے کہاکہ اس میں ملک میں ڈھانچہ جاتی اصلاحات ضروری تھیں،توانائی اصلاحات میں ریکوریز بہت شاندار رہیں،این ٹی ڈی سی کو تین کمپنیوں میں تقسیم کرنا اہم اقدام تھا۔
نجی ٹی وی چینل جیو نیوز کے مطابق وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے سال 2024-25 کا اقتصادی سروے پیش کرتے ہوئے کہاکہ وزیراعظم شہبازشریف نے ایس بی اے پروگرام حاصل کیا، نگران وزیرخزانہ کا اس پروگرام کو ٹریک پر رکھنا قابل ستائش ہے،ٹیکس ٹو جی ڈی بی تناسب پانچ سال کی بلند ترین سطح پر ہے۔
آئی ایم ایف نے معیشت کو آئی سی یو سے نکال آپریشن تھیٹر میں ڈال دیا : ماہر معاشی امور
ان کاکہناتھا کہ حکومت نے ایف بی آر کی کارکردگی بہتر کرنے کیلئے اصلاحات کی ہیں،اس میں ملک میں ڈھانچہ جاتی اصلاحات ضروری تھیں،توانائی اصلاحات میں ریکوریز بہت شاندار رہیں،ٹیکنالوجی کی مدد سے ٹیکسوں کے نظام میں بہتری لا رہے ہیں،توانائی اصلاحات آگے بڑھا رہے ہیں،این ٹی ڈی سی کو تین کمپنیوں میں تقسیم کرنا اہم اقدام تھا، گردشی قرضے کو بھی ختم کرنا ہے،گردشی قرضے پر قابو پانے کیلئے بینکوں کے ساتھ 1200ارب روپے سے زائد کی بات کی۔
وزیر خزانہ نے کہاکہ رواں مالی سال زرمبادلہ کے ذخائر میں شاندار اضافہ رہا، ہم نے اب جی ڈی پی کے استحکام کی طرف بڑھنا ہے،ہم اس وقت بہتر سمت میں چل رہے ہیں،حکومت نے ایف بی آر کی کارکردگی بہتر کرنے کیلئے اصلاحات کی ہیں،ہر ٹرانسفارمیشن کیلئے دو سے تین سال درکار ہوتے ہیں،پاور سیکٹر اصلاحات میں 1سال میں تاریخی ریکوری ہوئی ہے،بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں کی گورننس میں بہتری آئی ہے۔
قومی اقتصادی سروے پیش؛وزیر خزانہ کی نگران حکومت کے اقدامات کی تعریف
مزید :