سندھو دریا پر ناجائزقبضہ برداشت نہیں کرینگے،حافظ طاہر مجید
اشاعت کی تاریخ: 25th, January 2025 GMT
جماعت اسلامی کے تحت دریائے سندھ پر غیر قانونی نہریںبنانے کیخلاف پانی کانفرنس کے حوالے سے امیر جماعت اسلامی حیدرآبادحافظ طاہر مجیدقیادت میں وفد صدراسمال ٹریڈرز سلیم میمن، سابق ایکسیئن عاشق علی لکھن، حاجی معین شیخ، نواب زبیر خان ،حاجی نثار احمد ودیگر کو دعوت نامہ دے رہے ہیں
حیدرآباد(اسٹاف رپورٹر) جماعت اسلامی کے تحت دریائے سندھ پر غیر قانونی 6کینال بنانے کے خلاف کل26جنوری بروز اتوار حیدرآباد میں ہونے والی پانی کانفرنس کے حوالے سے جماعت اسلامی حیدرآباد کا وفد زیر قیادت حافظ طاہر مجید امیر جماعت اسلامی حیدرآباد کا سیاسی،آبادگار، وکلائ، تاجر برادری، اسمال چیمبر آف کامرس،سائٹ ایسوسی ایشن، صحافتی تنظیموںکے رہنما ﺅںسے ملاقات اور سیمینار کے دعوت نامے دیے۔وفد میں نائب امیر جماعت اسلامی حیدرآباد عبدالقیوم شیخ، جنرل سیکرٹری حنیف شیخ اور ڈپٹی جنرل سیکرٹری حافظ سفیان بھی موجود تھے۔ امیر جماعت اسلامی ضلع حیدرآباد حافظ طاہر مجید نے وفد کے ہمراہ صدر چیمبر آف اسمال ٹریڈرز اینڈ اسمال انڈسٹر ی سلیم میمن، سابق صدر فاروق شیخانی،
سابق نائب ناظم نواب راشد علی خان، صدر دیلداس کلب حیدرآباد حاجی نثار احمد میمن، سندھ محکمہ آبپاشی کے سابق ایکسیئن عاشق علی لکھن، سابق سٹی ناظم حاجی معین شیخ، سندھ آباد گار اتحاد کے صدر نواب زبیر خان تالپور، حاجی خیر محمد کھوکھر، سائٹ ایسوسی ایشن کے وائس چیئرمین احسن معید، ہائی کورٹ بار کے وکلاءسمیت سیاسی، سماجی رہنما ¶ں کو دریائے سندھ پر غیر قانونی 6کینال بنانے کے خلاف 26جنوری بروز اتوار رائل تاج ہوٹل حیدرآباد میں ہونے والی پانی کانفرنس کے دعوت نامہ دیے۔ اس موقع پر ضلعی امیر حافظ طاہر مجید نے کہا کہ سندھو دریا پر مزید نئے ڈیم اور نہروں کی تعمیر سے نہ صرف سندھ کی معیشت کو نقصان پہنچے گا، بلکہ سندھ کی تہذیب اور اس کے ساتھ ساتھ انڈس ڈیلٹا، جو دنیا کا پانچواں سب سے بڑا ڈیلٹا ہے کا وجود ختم ہونے کے بھی امکانات ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ جماعت اسلامی اور سندھ کے عوام کبھی بھی اپنے حقوق اور وسائل سے دستبردار نہیں ہونگے، نہ ہی سندھو دریا پر ناجائز قبضہ برداشت کریں گے کیوں کہ یہ سندھ کے کروڑوں لوگوں کی زندگی اور موت کا مسئلہ ہے۔
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: جماعت اسلامی حیدرآباد امیر جماعت اسلامی حافظ طاہر مجید
پڑھیں:
حکمرانوں کو مانگنے اور کشکول اٹھانے کی عادت پڑ چکی ہے، حافظ تنویر احمد
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اٹک (وقائع نگارخصوصی ) 78 سال گزر گئے ابھی تک اسلامیان پاکستان ان مقاصد جلیلہ سے مستفید نہ ہو سکے قائد اعظمؒ نے اپنی زندگی کے آخری حصے میں کہا کہ میری جیب کے سکے کھوٹے ہیں محب وطن مومنوں کو چاہیے کہ وہ پاک سرزمین کی حیثیت مسجد جیسی ہے مسجد کی طرح پاکستان کی حفاظت بھی کرنا 21 تا 23 نومبر بروز جمعہ ہفتہ اتوار مینار پاکستان کے سائے تلے بدل دو نظام کل پاکستان اجتماع عام اس کا ماٹو ہوگا قدرتی وسائل سے مالا مال ملک ہو اور اس کا بچہ بچہ لاکھوں کا مقروض ہو حیرانی کی بات ہے اس لیے جماعت اسلامی اس نظام کو بدلنے کے لیے تحریک کا آغاز کر رہی ہے۔ ان خیالات کا اظہار سیکرٹری جنرل جماعت اسلامی پنجاب شمالی و سابق امیدوار صوبائی اسمبلی حلقہ پی پی پانچ حافظ تنویر احمد نے جماعت اسلامی تحصیل اٹک کی ماہانہ تربیتی نشست سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ صدارت امیر تحصیل میاں محمد جنید جبکہ مولانا محمد افضل منصوری اور مولانا نعیم اللہ نے بھی خطاب کیا حافظ تنویر احمد نے کہا کہ ہٹلر نے دوسری جنگ عظیم کے بعد تباہ حال جرمنی میں اس کے نظام تعلیم کی طرف بھرپور توجہ دی ہزاروں کی تعداد میں تعلیمی ادارے قائم اور اساتذہ کی بچوں کو زیور تعلیم سے آراستہ کرنے پر لگا دیا اور دیکھتے ہی دیکھتے جرمنی ترقی یافتہ ممالک کی صف میں آ کھڑا ہوا لیکن یہاں آوے کا آوا ہی بگڑا ہوا ہے قومی بجٹ میں 1.5 فیصد تعلیمی بجٹ جبکہ دفاعی بجٹ میں 20 فیصد اضافہ کر دیا گیا کتنی دکھ کی بات ہے سرکاری تعلیمی اداروں کو آؤٹ سورس کر دیا گیا ہے کوئی پوچھنے والا ہی نہیں حکمرانوں کو تعلیم سے کوئی غرض ہی نہیں پچھلے سے پچھلے بجٹ کے موقع پر 5 ہزار گھوسٹ اسکول سامنے آئے اس وقت ڈہائی کروڑ بچے اسکول کی عمر میں آوارہ گردی کر رہے ہیں اسکول پرائیوٹ کر دیے گئے ہیں اسی طرح معیشت کا بھی کوئی حال نہیں سود میں جکڑی اور قرضوں کے بوجھ تلے دبی ایسی معیشت کا کیا نتیجہ نکلے گا پاکستان غریب ملک نہیں قدرتی وسائل سے مالا مال ملک ہے بس حکمرانوں کو مانگنے اور کشکول اٹھانے کی عادت پڑ چکی ہے مہنگائی آسمانوں سے باتیں کر رہی ہے ٹماٹر کو لیں 700 روپے کلو کو پہنچ چکا ہے یہ حکمرانوں کی نااہلی ہے ملکی ترقی سے ان کو کوئی واسطہ نہیں پانی بجلی گیس وافر مقدار میں ہیں لیکن عدم منصوبہ بندی کی وجہ سے ضائع ہو رہے ہیں ترقیاتی بجٹ کے لیے ایک ارب اور غیر ترقیاتی بجٹ کے لیے 16 ارب ہیں جمہوریت جمہوریت کی لگائی جاتی ہے فارم 45 کی بجائے فارم 47 پہ رزلٹ آؤٹ کیا جاتا ہے کراچی میں جماعت اسلامی آ رہی تھی لیکن اسٹیبلشمنٹ نے فارم 47 کے ذریعے اپنے چہیتوں کو سیٹیں دے ڈالیں بدامنی اور کرپشن کا دور دورہ ہے جماعت اسلامی ہی ان حالات کو بدلنے کی صلاحیت رکھتی ہے فلسطین اور غزہ میں الخدمت فاؤنڈیشن کی قربانیاں قابل تحسین ہے وطن عزیز پاکستان کے خاتمے کی باتیں کرنے والے ہم خیالی سے نکلیں پاکستان کلمہ کی بنیاد پر بنا اور اسی بنیاد پر قیامت تک قائم رہے گا اور ان شاء اللہ ہم پاکستان کو مدین النبی کی طرز پر اسلامی ریاست بنائیں گے اجتماع عام اسلامی انقلاب کا پیش خیمہ ثابت ہوگا اٹک سے ہزاروں لوگ اجتماع عام میں شریک ہوں گے۔