جماعت اسلامی کے تحت دریائے سندھ پر غیر قانونی نہریںبنانے کیخلاف پانی کانفرنس کے حوالے سے امیر جماعت اسلامی حیدرآبادحافظ طاہر مجیدقیادت میں وفد صدراسمال ٹریڈرز سلیم میمن، سابق ایکسیئن عاشق علی لکھن، حاجی معین شیخ، نواب زبیر خان ،حاجی نثار احمد ودیگر کو دعوت نامہ دے رہے ہیں

حیدرآباد(اسٹاف رپورٹر) جماعت اسلامی کے تحت دریائے سندھ پر غیر قانونی 6کینال بنانے کے خلاف کل26جنوری بروز اتوار حیدرآباد میں ہونے والی پانی کانفرنس کے حوالے سے جماعت اسلامی حیدرآباد کا وفد زیر قیادت حافظ طاہر مجید امیر جماعت اسلامی حیدرآباد کا سیاسی،آبادگار، وکلائ، تاجر برادری، اسمال چیمبر آف کامرس،سائٹ ایسوسی ایشن، صحافتی تنظیموںکے رہنما ﺅںسے ملاقات اور سیمینار کے دعوت نامے دیے۔وفد میں نائب امیر جماعت اسلامی حیدرآباد عبدالقیوم شیخ، جنرل سیکرٹری حنیف شیخ اور ڈپٹی جنرل سیکرٹری حافظ سفیان بھی موجود تھے۔ امیر جماعت اسلامی ضلع حیدرآباد حافظ طاہر مجید نے وفد کے ہمراہ صدر چیمبر آف اسمال ٹریڈرز اینڈ اسمال انڈسٹر ی سلیم میمن، سابق صدر فاروق شیخانی،
سابق نائب ناظم نواب راشد علی خان، صدر دیلداس کلب حیدرآباد حاجی نثار احمد میمن، سندھ محکمہ آبپاشی کے سابق ایکسیئن عاشق علی لکھن، سابق سٹی ناظم حاجی معین شیخ، سندھ آباد گار اتحاد کے صدر نواب زبیر خان تالپور، حاجی خیر محمد کھوکھر، سائٹ ایسوسی ایشن کے وائس چیئرمین احسن معید، ہائی کورٹ بار کے وکلاءسمیت سیاسی، سماجی رہنما ¶ں کو دریائے سندھ پر غیر قانونی 6کینال بنانے کے خلاف 26جنوری بروز اتوار رائل تاج ہوٹل حیدرآباد میں ہونے والی پانی کانفرنس کے دعوت نامہ دیے۔ اس موقع پر ضلعی امیر حافظ طاہر مجید نے کہا کہ سندھو دریا پر مزید نئے ڈیم اور نہروں کی تعمیر سے نہ صرف سندھ کی معیشت کو نقصان پہنچے گا، بلکہ سندھ کی تہذیب اور اس کے ساتھ ساتھ انڈس ڈیلٹا، جو دنیا کا پانچواں سب سے بڑا ڈیلٹا ہے کا وجود ختم ہونے کے بھی امکانات ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ جماعت اسلامی اور سندھ کے عوام کبھی بھی اپنے حقوق اور وسائل سے دستبردار نہیں ہونگے، نہ ہی سندھو دریا پر ناجائز قبضہ برداشت کریں گے کیوں کہ یہ سندھ کے کروڑوں لوگوں کی زندگی اور موت کا مسئلہ ہے۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: جماعت اسلامی حیدرآباد امیر جماعت اسلامی حافظ طاہر مجید

پڑھیں:

جماعت اسلامی نے اسسٹنٹ کمشنرز کے لیے 138 گاڑیاں خریدنے کے فیصلے پر سپریم کورٹ میں اپیل دائرکردی

کراچی(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔23 اپریل ۔2025 )جماعت اسلامی نے اسسٹنٹ کمشنرز کے لیے 138 ڈبل کیبن گاڑیوں کی خریداری کے حوالے سے سندھ ہائی کورٹ کا فیصلہ سپریم کورٹ میں چیلنج کردیا ہے رپورٹ کے مطابق جماعت اسلامی کے رکن سندھ اسمبلی محمد فاروق نے سندھ حکومت کی جانب سے اسسٹنٹ کمشنرز کے لیے 138 ڈبل کیبن گاڑیوں کی خریداری سے متعلق سندھ ہائیکورٹ کے فیصلے کے خلاف سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں اپیل دائر کردی گئی ہے.

(جاری ہے)

درخواست گزار کے وکیل نے موقف اختیار کیا کہ 28 مارچ کو سندھ ہائی کورٹ نے گاڑیوں کی خریداری کے خلاف درخواست مسترد کردی ہے حکومت سندھ کی جانب سے بیوروکریسی کے لیے 138 بڑی گاڑیاں خریدی جارہی ہیں ان گاڑیوں کی خریداری کے لیے تقریباً 2 ارب روپے کے اخراجات ہوں گے، 3 ستمبر کو اس سلسلے میں نوٹیفکیشن جاری کیا جاچکاہے. درخواست میں کہا گیا ہے کہ یہ گاڑیاں عوام کے ادا کردہ ٹیکسوں کی رقم سے خریدی جائیں گی جبکہ صوبے میں عوام کو صحت اور تعلیم کی بنیادی سہولتیں میسر نہیں ہیں عوام کے ٹیکس کے پیسے کو عوام کی بہبود کے لیے استعمال کرنا چاہیے درخواست میں کہا گیا ہے کہ بیوروکریسی کے لیے ڈبل کیبن گاڑیاں خریدنے سے عوام کا کوئی فائدہ نہیں، اختیارات کا غلط استعمال کرتے ہوئے یہ عوامی پیسے کا بے جا استعمال ہے.

درخواست گزار محمد فاروق نے استدعا کی ہے کہ3 ستمبر کے گاڑیاں خریدنے سے متعلق نوٹیفکیشن کو غیر قانونی اور کالعدم قرار دیا جائے، عدالتی فیصلے تک نوٹیفکیشن پر عملدرآمد معطل کیا جائے اور سندھ ہائی کورٹ کا فیصلہ کالعدم قرار دیا جائے. قبل ازیں رپورٹ سامنے آئی تھی کہ سروسز، جنرل ایڈمنسٹریشن اور کوآرڈنیشن ڈیپارٹمنٹ نے صوبہ بھر میں اسسٹنٹ کمشنر کے لیے 138 ڈبل کیبن (4ایکس4) گاڑیوں کی خریداری کے لیے تقریباً 2 ارب روپے کے فنڈز جاری کرنے کے لیے محکمہ خزانہ کو خط لکھا تھا ذرائع کا کہنا تھا کہ وزیراعلیٰ سید مراد علی شاہ نے ایک ہفتے کے دورے پر امریکا روانہ ہونے سے قبل اس ہفتے کے شروع میں اسسٹنٹ کمشنرز کے لیے گاڑیوں کی خریداری کی سمری کی منظوری دی تھی.

گاڑیوں کی خریداری کے لیے بھاری رقم کی منظوری صوبائی حکومت کی جانب سے مالیاتی رکاوٹوں کی وجہ سے مالی سال 2024-2025 کے سالانہ ترقیاتی پروگرام کے تحت کوئی نیا اپ لفٹ پروجیکٹ شروع نہ کرنے کے فیصلے کے پس منظر میں دی گئی تھی بعدازاں سندھ ہائیکورٹ نے جماعت اسلامی کے رکن سندھ اسمبلی محمد فاروق کی درخواست پر سندھ حکومت کو گاڑیوں کی خریداری روکنے کا حکم دیا تاہم بعدازاں عدالت نے سندھ حکومت کو افسران کے لیے گاڑیاں خریدنے کی اجازت دے دی تھی جس کے بعد رواں ہفتے ہی محکمہ خزانہ سندھ نے گاڑیوں کی خریداری کے لیے 55 کروڑ 66 لاکھ روپے جاری کردیے تھے.

متعلقہ مضامین

  • کل کی ہڑتال اسرائیل‘ بھارت‘ امریکہ پر مشتمل شیطانی ٹرائی اینگل کیخلاف: حافظ نعیم
  • 26 اپریل کی ہڑتال امریکا، اسرائیل، بھارت کیخلاف ہے: حافظ نعیم الرحمٰن
  • اسسٹنٹ کمشنرز کیلئے گاڑیوں کی خریداری،جماعت اسلامی نے فیصلہ سپریم کورٹ میں چیلنج کردیا
  • جماعت اسلامی نے اسسٹنٹ کمشنرز کے لیے 138 گاڑیاں خریدنے کے فیصلے پر سپریم کورٹ میں اپیل دائرکردی
  • اے سیز کیلئے گاڑیوں کی خریداری: جماعت اسلامی نے فیصلہ سپریم کورٹ میں چیلنج کردیا
  • سندھ میں اسسٹنٹ کمشنرز کے لیے گاڑیاں خریدنے کیخلاف جماعت اسلامی سپریم کورٹ پہنچ گئی
  • غیر قانونی کینالز منظور نہیں، سندھو دریا و حقوق کا دفاع کرینگے، علامہ مقصود ڈومکی
  • اسٹیبلشمنٹ فیڈریشن کو ون یونٹ نظام نہ بنائے: لیاقت بلوچ
  • ''اسرائیل مردہ باد'' ملین مارچ
  • جے یو آئی، جماعت اسلامی کا فلسطین پر ملک گیر مہم چلانے کا اعلان