گلبرگ میں پولیس سے مقابلے میں2مبینہ ڈاکو ہلاک
اشاعت کی تاریخ: 25th, January 2025 GMT
کراچی( اسٹاف رپور ٹر ) شہر کے مختلف علاقوں میں پولیس مقابلوں میں 2ڈاکو مارے گئے 3کو زخمی حالت میں گرفتار کرلیا گیا ،فائرنگ کے تبادلے میں ایک پولیس اہلکار زخمی بھی ہوا۔ملزمان کے قبضے سے اسلحہ ،موبائل فون ،نقدی ،موٹر سائیکل اور مسروقہ سامان برآمد ہوا۔ تفصیلات کے مطابق گلبرگ تھانے کی حدو د گولیمار فردوس کالونی ثنا ء ٹاور کے قریب پولیس اور ڈاکوؤں کے درمیان مقابلہ ہوا، دوطرفہ فائرنگ کے تبادلے کے بعد 2 مبینہ ڈاکو موقع پر ہی ہلاک ہوگئے ، ہلاک ملزمان کی تاحال شناخت نہ ہوسکی ۔ تاہم ایس ایس پی ساؤتھ آفس میں تعینات پولیس اہلکار 45سالہ بابر ولد برکت ملزمان کی فائرنگ سے زخمی ہو گیا ۔ زخمی پولیس اہلکار کو طبی امداد اور ملزمان کی لاشوں کو شناخت کے لیے اسپتال منتقل کر دیا گیا ہے۔ سعود آباد تھانے کی حدودملیر ماڈل ٹنکی کے عقب اسٹیٹ گودام اسکول سروس روڈ متصل ریلوے ٹریک پر پولیس اور ڈاکوؤں کے درمیان مقابلہ ہوا، دو طرفہ فائرنگ کے تبادلے کے بعد26سالہ ملزم مختار احمد کو زخمی حالت میں گرفتار کر لیا ، جبکہ دوسرا ملزم علی اکبر موقع سے فرار ہو گیا۔
.ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
بنوں میں گھات لگائے ملزمان کی فائرنگ سے وکیل جاں بحق
پولیس کے مطابق طفیل خان ایڈووکیٹ کا تعلق بوزہ خیل سے تھا اور وہ جمعہ کی صبح اپنی رہائش گاہ سے موٹر سائیکل پر بازار جا رہے تھے کہ گھات لگائے نامعلوم مسلح افراد نے ان پر اندھا دھند فائرنگ کر دی۔ اسلام ٹائمز۔ بنوں کے مصروف تجارتی مرکز نظیم بازار میں فائرنگ کے افسوسناک واقعے میں قانون دان طفیل خان ایڈووکیٹ جاں بحق ہو گئے۔ پولیس کے مطابق طفیل خان ایڈووکیٹ کا تعلق بوزہ خیل سے تھا اور وہ جمعہ کی صبح اپنی رہائش گاہ سے موٹر سائیکل پر بازار جا رہے تھے کہ گھات لگائے نامعلوم مسلح افراد نے ان پر اندھا دھند فائرنگ کر دی۔ فائرنگ کے نتیجے میں طفیل خان شدید زخمی ہو گئے، جنہیں فوری طور پر قریبی اسپتال منتقل کیا گیا، تاہم زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے وہ جانبر نہ ہو سکے۔ واقعے کے بعد حملہ آور فرار ہونے میں کامیاب ہو گئے۔
پولیس نے موقع پر پہنچ کر شواہد اکٹھے کر لیے ہیں اور علاقے کی ناکا بندی کرتے ہوئے تفتیش کا آغاز کر دیا ہے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ حملے کی وجوہات جاننے کے لیے مختلف زاویوں سے تحقیقات کی جا رہی ہیں۔ واقعے کے بعد وکلا برادری اور شہری حلقوں میں شدید غم و غصہ پایا جا رہا ہے۔ پولیس نے اس واقعے کو ٹارگٹ کلنگ قرار دینے کے امکانات کو بھی خارج نہیں کیا۔