ہمسایہ ملک نے کہا پاکستان کو غیر مستحکم کرنے کیلئے آپ کو سپورٹ کرینگے: بلوچ کمانڈرز
اشاعت کی تاریخ: 25th, January 2025 GMT
کوئٹہ(آئی این پی )مختلف دہشت گرد تنظیموں کو چھوڑ کر ہتھیار ڈالنے والے کمانڈرز نے کوئٹہ میں صوبائی وزرا اور ڈی آئی جی سی ٹی ڈی بلوچستان کے ہمراہ نیوز کانفرنس کی اور خود کو ریاست پاکستان کے سپرد کرنے کا اعلان کیا۔ہتھیار ڈالنے والے اہم دہشتگرد کمانڈرز میں نجیب اللہ عرف درویش عرف آدم، عبدالرشید عرف خدائیداد عرف کماش اور دیگر شامل ہیں۔دہشت گرد کمانڈر نجیب اللہ نے کہا کہ اس نے ریاست پاکستان اور اس کی سکیورٹی فورسز کو بے پناہ نقصان پہنچایا، علیحدگی پسند تنظیموں کا مقصد بلوچ قوم کے جذبات سے کھیل کر انہیں پاکستان سے لڑانا تھا، میری تنظیم سے وابستگی 14 سال کی نا پختہ عمر میں ہوئی، پاکستان سے نفرت میرے دماغ میں بھری گئی، کم علمی اور شعور نہ ہونے کی وجہ سے ریاست کو نقصان پہنچایا۔دہشت گرد کمانڈر نجیب اللہ نے کہا کہ میری ملاقات ہمسایہ ملک کی انٹیلی جنس سے ہوئی اور میں نے انکے سامنے کئی مفید مشورے رکھے لیکن انہوں نے میری سرزنش کردی اور کہا ہمیں آپ کی آزادی سے کوئی سروکار نہیں ہم آپ کو صرف پاکستان کو غیر مستحکم کرنے کیلئے سپورٹ کریں گے، تب میری آنکھیں کھل گئیں اور نام نہاد آزادی کی پٹی میری آنکھوں سے ہٹ گئی۔دہشت گرد کمانڈر نجیب اللہ کہا کہ بلوچ آزادی پسند لیڈران بیرون ملک بیٹھ کر عیاشی کی زندگی بسر کررہے ہیں جبکہ پہاڑوں پر لڑنے والے بلوچوں کو دو وقت کی روٹی اور ادویات بھی میسر نہیں، بلوچ کمانڈرز یہاں پر لوگوں کو اپنے مذموم مقاصد کیلئے استعمال کررہے ہیں، ان سب کے بچے بیرون ملک اعلی تعلیم حاصل کررہے ہیں۔نجیب اللہ نے کہا کہ بلوچ مسلح تحریک گینگ وار کی شکل اختیار کرچکی ہے جہاں ذاتی اور گروہی مفادات کو ترجیح دی جاتی ہے، سینئر اور جونیئر کمانڈرز اندرونی سازشوں کا شکار ہورہے ہیں اور آپس میں ایک دوسرے کو مارا جارہا ہے۔نجیب اللہ نے کہا کہ حربیار مری اور مہران مری دونوں بھائی جن پر کرپشن کی وجہ سے اختلافات ہوتے ہیں اور بی ایل اے سے یو بی اے بنتا ہے، ان دونوں گروپوں کی لڑائی ہوجاتی ہے جس میں آپس میں ہی ایک دوسرے کو مارا جارہا ہے، مرنے والا ایک عام بلوچ ہوتا ہے مگر دونوں بھائیوں کو نقصان تک نہیں پہنچتا۔صوبائی وزیر ظہور احمد بلیدی نے کہا کہ بوچستان میں دہشت گردی کا گھنائونا کھیل کھیلا جارہا ہے، دہشت گردوں کے ہینڈلرز معصوم بچوں کو سبز باغ دکھاکر پہاڑوں پر لے جاتے ہیں، حکومت ہتھیار ڈالنے والوں کا کھلے دل سے خیر مقدم کرتی ہے، پہاڑوں پر بیٹھے گمراہ افراد کیلئے راستہ کھولا ہے۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
پڑھیں:
قال اللہ تعالیٰ وقال رسول اللہﷺ
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
ح م۔ قسم ہے اِس کتاب مبین کی۔ کہ ہم نے اِسے ایک بڑی خیر و برکت والی رات میں نازل کیا ہے، کیونکہ ہم لوگوں کو متنبہ کرنے کا ارادہ رکھتے تھے۔ یہ وہ رات تھی جس میں ہر معاملہ کا حکیمانہ فیصلہ۔ ہمارے حکم سے صادر کیا جاتا ہے ہم ایک رسول بھیجنے والے تھے۔ تیرے رب کی رحمت کے طور پر یقیناً وہی سب کچھ سننے اور جاننے والا ہے۔ آسمانوں اور زمین کا رب اور ہر اْس چیز کا رب جو آسمان و زمین کے درمیان ہے اگر تم لوگ واقعی یقین رکھنے والے ہو۔ کوئی معبود اْس کے سوا نہیں ہے وہی زندگی عطا کرتا ہے اور وہی موت دیتا ہے تمہارا رب اور تمہارے اْن اسلاف کا رب جو پہلے گزر چکے ہیں۔(سورۃ الدخان:1تا8)
سیدنا عبداللہ بن مسعودؓ ارشاد فرماتے ہیں ’’یہ قرآن ،اللہ تعالیٰ کا بچھا ہوا دستر خوان ہے ،جتنی بار ہوسکے خدا کے اس دستر خوان سے سیراب ہوتے رہو ،بلاشبہ یہ قرآن اللہ تعالیٰ تک پہنچنے کا ذریعہ ہے،یہ تاریکیوں کو ختم کرنے والی روشنی اور شفا دینے والی دواہے،یہ مضبوطی سے تھامنے والوں کا محافظ اور عمل کرنے والوں کے لیے ذریعہ نجات ہے،یہ کتاب کسی سے بے رخی اختیار نہیں کرتی کہ اسے منانے کی ضرورت پڑے،اس میں کوئی ٹیڑا پن نہیں کہ اسے سیدھا کرنے کی ضرورت پیش آئے،اس میں کبھی ختم نہ ہونے والے عجیب معانی کا خزانہ ہے اور یہ ایسا لباس ہے جو کثرت استعمال سے پْرانا نہیں ہوتا(مستدرک )