حیدرآباد (اسٹاف رپورٹر) آل پاکستان واپڈا ہائیڈرو الیکٹرک ورکرز یونین سی بی اے کے مرکزی صدر عبداللطیف نظامانی نے محکمہ بجلی میں ایک لاکھ سے زائد ملازمین کی جگہیں خالی ہیں جن پر حکومت نے بھرتیاں بند کی ہوئی ہیں، جبکہ کام کا دبائو دن بدن بڑھ رہا ہے جس کے باعث ایک ملازم سے 10 کا کام لیا جا رہا ہے، شدید قلت کے باوجود ملازمین کے واجبات کی ادائیگیاں اور مراعات کو کٹ لگایا جا رہا ہے، اوقات کار بالائے طاق رکھ کر تعطیلات بھی نہیں دی جا رہی ہیں جس کی وجہ سے ملازمین پر شدید دبائو ہے جو حادثات کا باعث بن رہا ہے، یونین نے ان حالات میں بھی جدوجہد کرکے 62 لائن اسٹاف کو ترقیاں دلائیں جبکہ کئی ملازمین کو آفیسر گریڈ میں ترقیاں دلائی گئی ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے آپریشن سرکل حیسکو میرپورخاص زون کے چیئرمین شاہد قائمخانی، شاہد کاظمی، سکندر مہر، غلام رسول، یوسف سومرو، اکبر لغاری و دیگر نمائندگان کی جانب سے منعقدہ واپڈا ملازمین کے بڑے جلسے سے مقامی ہال میں خطاب کرتے ہوئے کیا۔ جلسے کے مہمانِ خصوصی سپرنٹنڈنگ انجینئر آپریشن سرکل حیسکو میرپورخاص امیر احمد میمن تھے، جبکہ دیگر مہمانان گرامی میں میرپورخاص کے میئر عبدالرئوف غوری، یونین کے صوبائی جنرل سیکرٹری اقبال احمد خان کے علاوہ یونین کے صوبائی میڈیا کو آرڈینیٹر محمد حنیف خان، الادین قائمخانی، نور احمد نظامانی، حامد کے کے، شفیق بابو شامل تھے۔ جلسے سے خطاب کرتے ہوئے صدر یونین نے کہا کہ یونین نے LM-II کو LM-I اور LM-I کو LS-II جبکہ بہت سارے ملازمین کو SDO کی ترقیاں جبکہ 17 گریڈ میں اپ گریڈیشن بھی کرایا ہے، ہمارے ملازمین نے کمی کے باوجود دن رات کام کرکے میرپورخاص کے 17 فیڈرز کو فری لوڈ شیڈنگ کیا اور ابھی مزید کے لیے کام جاری ہے، سمجھتے ہیں کہ جن علاقوں میں بجلی چوری نہیں ہے وہاں بجلی کی مسلسل روانی ہونی چاہیے، بجلی چوری کا خاتمہ کرنا اور ادارے کو پروان چڑھانا منشور ہے کیونکہ اگر ادارہ ہوگا تو ہم بھی ہوں گے۔ انہوں نے پورے حیسکو ریجن میں میرپورخاص سرکل کو ریکوری میں ٹاپ کرنے پر مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ یہ کامیابی آپ کی ہے جو آپ کی جدوجہد کے باعث ممکن ہوا۔ جلسے سے ایس ای امیر احمد میمن نے خطاب میں کہا کہ میرے دروازے یونین نمائندگان کے لیے ہمیشہ کھلے ہیں اور ہم آپس میں تعاون و اتفاق سے سرکل کو آگے بڑھا رہے ہیں اور مزید اسے آگے لے کر جائیں گے اور ملازمین کے جائز مسائل کو حل کیا جائے گا۔ جلسے سے یونین کے صوبائی سیکرٹری اقبال احمد خان نے منتظمین کو کامیاب جلسے کے انعقاد پر مبارکباد پیش کی، انہوں نے کہا کہ یونین ادارے کی نجکاری نہیں ہونے دے گی، ادارے میں گاڑیوں کی ضرورت کو پورا کیا جائے، ان کے واجبات دلائے جائیں گے۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: رہا ہے کہا کہ

پڑھیں:

روس سے اتحاد کے باعث سے بھارت کیساتھ تعلقات متاثر ہوسکتے ہیں، یورپی یونین

برسلز(انٹرنیشنل ڈیسک) یورپی یونین کے اعلیٰ سفارت کار نے خبردار کیا ہے کہ بھارت کی جانب سے روسی تیل کی خریداری اور ماسکو کے ساتھ فوجی مشقوں میں شمولیت، نئی دہلی کے ساتھ قریبی تعلقات قائم کرنے کی یورپی یونین کی کوششوں میں رکاوٹ ڈال سکتی ہے۔

ڈان اخبار میں شائع فرانسیسی خبر رساں ادارے ’اے ایف پی‘ کی رپورٹ کے مطابق 27 رکنی بلاک دنیا کے سب سے زیادہ آبادی والے ملک کے ساتھ تجارتی معاہدہ کرنے اور دفاع جیسے شعبوں میں تعلقات مضبوط کرنے کی کوشش کر رہا ہے، کیونکہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے عالمی نظام کو جھنجھوڑ کر رکھ دیا ہے۔

We just adopted a new EU-India strategy.

It offers stronger cooperation on trade, technology, climate, security and defence.

But there are areas where we disagree. Ultimately our partnership is about defending the rules-based international order.

My press remarks ↓ pic.twitter.com/sJT1iAFdt3

— Kaja Kallas (@kajakallas) September 17, 2025


یورپی یونین کی خارجہ پالیسی کی سربراہ کاجا کلاس نے ایک نئی حکمتِ عملی پیش کرتے ہوئے کہا کہ بالآخر ہماری شراکت داری صرف تجارت کے بارے میں نہیں بلکہ قواعد پر مبنی بین الاقوامی نظام کے دفاع کے بارے میں بھی ہے۔

انہوں نے کہا کہ فوجی مشقوں میں حصہ لینا، تیل کی خریداری، یہ سب ہمارے تعاون کو گہرا کرنے میں رکاوٹیں ہیں، لیکن انہوں نے تسلیم کیا کہ یورپی یونین کو یہ توقع نہیں ہے کہ بھارت، روس سے مکمل طور پر الگ ہو جائے گا اور دونوں فریق اپنے مسائل پر بات چیت کرنا چاہتے ہیں۔

ایران اور ماسکو کے دیگر اتحادیوں کے ساتھ، بھارت نے اس ماہ روس کی مشترکہ فوجی مشقوں ’زاپاد‘ (مغرب) میں شرکت کی، جن کا کچھ حصہ نیٹو کی سرحدوں کے قریب ہوا۔

بھارت، روسی تیل کا بڑا خریدار بن گیا ہے جس سے اس نے اربوں ڈالر بچائے اور ماسکو کو ایک اہم برآمدی منڈی فراہم کی، کیونکہ یوکرین جنگ کے بعد یورپ کے روایتی خریداروں نے روس سے خریداری بند کر دی تھی۔

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے پچھلے ہفتے یورپی یونین پر زور دیا تھا کہ وہ بھارت اور چین پر بھاری محصولات عائد کرے تاکہ روسی صدر ولادیمیر پیوٹن کو جنگ ختم کرنے پر مجبور کیا جا سکے۔

لیکن یورپی یونین کے سفارت کاروں کا کہنا ہے کہ جب تک برسلز نئی دہلی کے ساتھ تجارتی معاہدے کے پیچھے ہے، یہ امکان کم ہے، اگرچہ یورپی یونین بھارت میں روسی اداروں کے خلاف اقدامات کر سکتی ہے جیسا اس سے قبل ماسکو پر عائد پابندیوں کے پیکج میں کیا گیا ہے۔

روس پر مؤقف میں ہم آہنگی کی کمی کے باوجود، یورپی یونین اور بھارت بھی 2025 کے آخر تک آزاد تجارتی معاہدے پر بات چیت مکمل کرنے کے خواہاں ہیں، ایسے وقت میں جب نئی دہلی کے واشنگٹن کے ساتھ تعلقات کشیدہ ہیں۔

امریکا-بھارت تعلقات اس وقت سے کشیدہ ہیں، جب ٹرمپ نے گزشتہ ماہ بھارتی برآمدات پر محصولات 50 فیصد تک بڑھا دیے تھے، جس کے باوجود بھارت نے روسی تیل کی خریداری جاری رکھی۔

کاجا کلاس کے ساتھ برسلز میں سیفکووچ نے کہا کہ یورپی یونین بھارت کا سب سے بڑا تجارتی شراکت دار ہے، اور دونوں معاشی طاقتوں کے درمیان تجارت گزشتہ دہائی میں 90 فیصد بڑھ چکی ہے۔

بھارت اور یورپی یونین کے اعلیٰ عہدیدار امید کرتے ہیں کہ اگلے سال کے اوائل میں اعلیٰ سطح کا اجلاس منعقد ہو گا۔

پیوٹن اور مودی کی دوستی
اسی دوران، بدھ کو پیوٹن اور مودی نے اپنی دوستی اور گرمجوش تعلقات کو سراہا اور ایک فون کال کی، حالانکہ واشنگٹن کی جانب سے بڑھتے ہوئے اقتصادی تعلقات پر دباؤ موجود ہے۔

روسی اور بھارتی رہنماؤں نے فون پر بات چیت کی، اس سے ایک روز قبل مودی نے یوکرین تنازع اور محصولات پر ٹرمپ سے بھی بات کی تھی۔

روسی صدر نے فون کال کے بعد ایک سرکاری اجلاس میں کہا کہ بھارت اور روس کے تعلقات انتہائی پُراعتماد اور دوستانہ رہے ہیں۔

نریندر مودی نے ’ایکس‘ پر کہا کہ وہ اپنی خصوصی اور مراعات یافتہ اسٹریٹجک شراکت داری کو مزید مضبوط کرنے کے لیے پرعزم ہیں، اور بھارت یوکرین تنازع کے پرامن حل کے لیے ہر ممکن تعاون کرنے کے لیے تیار ہے۔

ٹرمپ اور یوکرین کوشش کر رہے ہیں کہ روس کے اہم توانائی کے ذرائع آمدنی کو ختم کیا جائے، جن کے بارے میں ان کا کہنا ہے کہ وہ ماسکو کی فوج کو فنڈز فراہم کرتے ہیں اور اسے اپنے حملے جاری رکھنے کے قابل بناتے ہیں۔

Post Views: 3

متعلقہ مضامین

  • روس سے اتحاد کے باعث سے بھارت کیساتھ تعلقات متاثر ہوسکتے ہیں، یورپی یونین
  • پیٹرول پمپ سیل کرنے کے الزام میں میئر کے خلاف مقدمہ درج کرلیاگیا
  • پاکستان سے نفرت کا دکھاوا بھی کام نہ آیا! یوسف پٹھان کو عدالت نے زمین خالی کرنے کا حکم کیوں دیا؟
  • حیدر آباد، بحریہ ٹاون کی 893ایکڑ زمین کو غیر قانونی قرار،خالی کروانے کا حکم
  • پی ٹی آئی نے خیبرپختونخوا میں جلسے کی تاریخ کا اعلان کردیا
  • گوگل نے 200 ملازمین کو فارغ کردیا، اتنے بڑے پیمانے پر برطرفیوں کی وجہ کیا بنی؟
  • چھبیس ستمبر تک پلاٹوں کی قرعہ اندازی نہ کی گئی تو مزدور یونین احتجاجی تحریک کا آغاز کرے گی: چوہدری محمد یٰسین
  • خیبرپختونخوا: محکمہ تعلیم کے ملازمین کی تعلیمی چھٹی کا غلط استعمال بے نقاب
  • محکمہ موسمیات  کا ڈینگی سے متعلق الرٹ جاری ،عوام سے محتاط رہنے کی اپیل  
  • حیدرآباد:کوہسار ایکشن کمیٹی کا سوسائٹی میں پانی کی فراہمی کا مطالبہ