مراکش کشتی حادثے میں 10 ویں کلاس کا ابوبکر بھی شامل تھا
اشاعت کی تاریخ: 25th, January 2025 GMT
محمد چاند ملک: مراکش کشتی حادثے کا شکار ہونے والا دھرم کوٹ کا 18سالہ ابوبکر بھی شامل تھا, ابوبکر 10کلاس کا طالب علم تھا جو گھر کے حالات بہتر کرنے کے لیے یورپ کے لیے روانہ ہوا۔
اطلاعات کے مطابق 37لاکھ روپے ایجنٹ کو دیے اور 18سالہ ابوبکر اسپین کے لیے روانہ ہوا،تایا کا کہنا تھا کہ غیر ملکی ایجنٹوں نے ہمارے بیٹے کو مراکش میں تشدد کرکے مار دیا ہے۔
ابوبکر کے جاں بحق ہونے کی اطلاع کشتی میں زندہ بچ جانے والوں سے ملی ،اطلاع کے بعد گھر میں کُہرام مچ گیا۔
امریکا نے تمام غیر ملکی امدادی پروگرام طور پر معطل کردیے
ابوبکر کی ڈیڈ باڈی جلد از جلد پاکستان لانے کا بندوبست کیا جائے، ایجنٹ کے خلاف سخت کارروائی کی جائے ۔
.ذریعہ: City 42
پڑھیں:
لیبیا میں تارکینِ وطن کی کشتی الٹنے سے 61 افراد جاں بحق
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
بیروت: لبنان کے ساحلی علاقے ٹوبروک میں ایک افسوسناک حادثہ پیش آیا جہاں سوڈانی مہاجرین کو لے جانے والی کشتی ڈوبنے سے کم از کم 61 افراد جان کی بازی ہار گئے۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق کشتی لیبیا کے مشرقی شہر توبروک کے ساحل کے قریب الٹی، یہ مہاجرین ربڑ کی کشتی کے ذریعے یونان جانے کی کوشش کر رہے تھے کہ اچانک کشتی میں آگ بھڑک اٹھی اور وہ سمندر کی لہروں کی نذر ہوگئی۔
رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ کشتی میں کل 75 افراد سوار تھے۔ حادثے کے بعد ریسکیو ٹیموں نے کارروائی کرتے ہوئے 13 افراد کو بحفاظت نکال لیا، جبکہ ایک شخص تاحال لاپتا ہے جس کی تلاش کا کام جاری ہے۔
رپورٹ کے مطابق ہلاک ہونے والوں میں اکثریت سوڈانی شہریوں کی بتائی جاتی ہے، جو بہتر مستقبل کی تلاش میں خطرناک سمندری راستہ اختیار کرنے پر مجبور ہوئے۔
واضح رہے کہ یورپ پہنچنے کے لیے غیر قانونی سمندری سفر ہر سال ہزاروں تارکین وطن کی جان لے لیتا ہے۔
اقوام متحدہ اور مقامی حکام کے مطابق یکم جنوری سے 13 ستمبر تک صرف وسطی بحیرہ روم کے راستے میں کم از کم 456 افراد ہلاک اور 420 لاپتا ہوچکے ہیں۔
لیبیا اس ہجرت کا سب سے اہم ٹرانزٹ پوائنٹ ہے، جہاں سے بڑی تعداد میں مہاجرین یورپ جانے کے لیے غیر محفوظ کشتیوں کا سہارا لیتے ہیں۔