شہید شوہر کے نقش قدم پر چلنے والی پرعزم اور باہمت خاتون ثمرین کوثر کون ہیں؟
اشاعت کی تاریخ: 25th, January 2025 GMT
شہدا کی قربانیوں کی بدولت ہمارا آج محفوظ اور مستقبل روشن ہے۔ نائیک محمد آصف نواز شہید کی بیوہ ثمرین کوثر نے اپنے شوہر کی شہادت کو اپنی طاقت، حوصلہ اور جینے کا مقصد بنالیا ہے۔
نائیک محمد آصف نواز شہید پنجاب رجمنٹ کے دلیر سپاہی تھے جنہوں نے 22 نومبر 2017 کو سیاچن کے محاذ پر دفاع وطن میں جام شہادت نوش کیا۔
یہ بھی پڑھیں: بیٹے کی شہادت پرسر فخر سے بلند ہوگیا، والد شہید سب انسپیکٹر عدنان قریشی
سیاچین جانے سے قبل وہ دہشتگردوں کے خلاف کامیاب آپریشنز کاحصہ بھی رہ چکے تھے، ان آپریشنز میں انہوں نے 3 دہشتگردوں کو جہنم واصل کیا ۔
ان کی اہلیہ، ثمرین کوثر نے اپنے شوہر کے نقش قدم پر چلتے ہوئے اے ایس ایف کو جوائن کیا۔ اس حوالے سے ثمرین کوثر کا کہنا ہے کہ میرے شوہر کی شہادت نے مجھے مزید مضبوط اور پرعزم بنا دیا ہے۔
انہوں نے کہا، ’میں نے اپنے شوہر کے نقش قدم پر چلنے کا فیصلہ کیا تاکہ ان کی قربانی کو ہمیشہ زندہ رکھ سکوں، میں وردی پہن کر وطن کی حفاظت کرنا اپنا فرض سمجھتی ہوں اور یہی یہ میرا عزم ہے‘۔
پاک فوج نے ثمرین کوثر کے جذبے کو سراہتے ہوئے انہیں ایئرپورٹ سیکیورٹی فورس (ASF) میں شامل ہونے کا موقع دیا، ثمرین کوثر اب اے ایس ایف اکیڈمی کراچی میں تربیت حاصل کر رہی ہیں اور ان کی پاسنگ آؤٹ قریب ہے۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان کے لیے جان کا نذرانہ پیش کرنے والے 2 بہادر عیسائی نوجوان کون ہیں؟
ثمرین کوثر کی ہمت و قربانی ہر پاکستانی کے لیے مثال ہے اور ان کی کہانی حب الوطنی کی روشن علامت ہے۔ نائیک آصف نواز شہید اور ان کی اہلیہ جیسے عظیم لوگ قوم کا فخر ہیں، ان کی جدوجہد یہ پیغام دیتی ہے کہ شہدا کا خون وطن کے لیے لازوال محبت کی علامت ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
wenews اے ایس ایف باہمت بہادر بیوہ پاک فوج پاکستان ثمرین کوثر حب الوطنی حفاظت شمولیت شہادت عزم فرض نائیک محمد آصف نواز شہید وطن.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: اے ایس ایف باہمت بہادر بیوہ پاک فوج پاکستان ثمرین کوثر حب الوطنی حفاظت شمولیت شہادت نائیک محمد آصف نواز شہید آصف نواز شہید ثمرین کوثر کے لیے
پڑھیں:
داؤد انجینئرنگ یونیورسٹی کی وائس چانسلر نے استعفی دے دیا
کراچی:داؤد یونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی کی وائس چانسلر ڈاکٹر ثمرین حسین نے نامساعد حالات کے باعث دوران مدت ملازمت اپنے عہدے سے استعفے دے دیا۔
ایکسپریس نیوز سے بات کرتے ہوئے ڈاکٹر ثمرین حسین نے مستعفی ہونے کی تصدیق کی اور کہا کہ وہ اصولوں پر سودے بازی نہیں کرسکتیں، اسی وجہ سے اپنا استعفیٰ پیش کیا۔
انہوں نے کہا کہ انہیں وزیراعلی ہاؤس، ایچ ای سی، حکومتی حلقوں یا کسی بھی اور کارنر سے کسی دباؤ کا سامنا نہیں تھا بلکہ وزیر سندھ نے ہمیشہ انہیں سپورٹ کیا۔
ایک سوال پر ان کا کہنا تھا کہ وہ یونیورسٹی کے لیے سرپلس بجٹ چھوڑ کر جا رہی ہیں جب تک وزیر اعلیٰ سندھ استعفیٰ منظور نہیں کرتے پالیسی میٹر کے علاوہ وہ یونیورسٹی کے روز مرہ امور انجام دیں گی۔
انہوں نے یہ استعفی یونیورسٹی امور میں پیش آنے والے بعض نامساعد حالات کے سبب ای میل کے ذریعے محکمہ یونیورسٹیز اینڈ بورڈز کو بھجوادیا ہے۔
یاد رہے کہ ڈاکٹر ثمرین حسین نے بطور وائس چانسلر داؤد یونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی اپنی 4 سالہ مدت ملازمت کے ابھی 29 ماہ گزارے ہیں اور 19 ماہ ابھی باقی ہیں۔