پاکستان وائٹ بال کرکٹ ٹیم کے عبوری ہیڈ کوچ عاقب جاوید نے شاہین شاہ آفریدی کو ٹیسٹ سے ڈراپ کرنے کی وجہ بتاتےہوئے کہا ہے کہ اگر شاہین آفریدی کھیلتے تو محمد عباس کو موقع نہ ملتا۔

عاقب جاوید کا کہنا تھا کہ ابھی کرکٹ اتنی زیادہ ہورہی ہے کہ آپ تینوں فارمیٹس کھیلتے ہیں، پھر ٹیسٹ میں آپ کو 25، 30 اوؤرز کرانے پڑتے ہیں، اس کے بعد آپ 3 مہینے تک 4 روزہ کرکٹ ہی نہیں کھیلتے، تو پھر آپ کو دوبارہ ٹیسٹ میچ میں باؤلنگ کرانی پڑتی ہے۔

یہ بھی پڑھیے:جنوبی افریقہ سیریز کے دوران آرام دیا گیا یا ڈراپ کیا گیا؟ شاہین شاہ آفریدی کی ویڈیو وائرل

انہوں نے کہا کہ یہی وجہ ہے کہ جب ٹیسٹ باؤلرز 25، 30 اوؤرز کراتے ہیں تو آخری کھلاڑیوں کو آؤٹ کرانے کے لیے درکار توانائی باؤلرز میں کم پڑتی ہے، اگر کیپ ٹاؤن میں شاہین شاہ آفریدی کھیلتے تو محمد عباس نہ کھیلتے، محمد عباس کی ہی وجہ سے ہم میچ کے اتنا نزدیک گئے۔

ان کا کہنا تھا کہ سارے باؤلرز کو ہدف بنانا ہوگا کہ ٹیسٹ میچ آرہا ہے، اس سے پہلے اگر ہم لیگز کھیل سکتے ہیں تو 4 روزہ کرکٹ بھی کھیلیں تاکہ ٹیسٹ میچ کے لیے درکار قوت پیدا ہو۔

.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: شاہین ا فریدی عاقب جاوید کوچ

پڑھیں:

زحل کے چاند ٹائیٹن کی فضا کیوں جھولتی ہے؟ نیا سائنسی انکشاف

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

سائنس کی دنیا میں ایک اور سنسنی خیز انکشاف سامنے آیا ہے۔ سیارہ زحل کے سب سے بڑے چاند ٹائیٹن کی فضا میں ایسی غیر معمولی حرکات و سکنات دریافت ہوئی ہیں، جنہوں نے ماہرین فلکیات اور فزکس دانوں کو حیرت میں ڈال دیا ہے۔

برطانیہ کی یونیورسٹی آف بریسٹول کے سائنسدانوں نے nناسا کے مشہور کیسینی مشن سے حاصل کردہ ڈیٹا کا تفصیلی تجزیہ کرنے کے بعد یہ چونکا دینے والی تفصیلات پیش کی ہیں۔

تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ ٹائیٹن کی گھنی فضا اپنی سطح کے ساتھ مطابقت سے نہیں گھومتی، جیسا کہ زمین یا دیگر چاندوں کے ساتھ ہوتا ہے، بلکہ گیرو سکوپ کی مانند ہلتی، جھولتی اور متزلزل ہوتی ہے۔ اس غیرمعمولی حرکت کو ماہرین نے “gyroscopic wobble” کا نام دیا ہے۔ یہ مظہر زمین پر سائیکل کے پہیے یا گھومتے ہوئے لٹو سے مشابہ قرار دیا جا رہا ہے۔

اس تحقیق کے مطابق ٹائیٹن کی فضا اپنے محور کے ساتھ گھومنے کے بجائے زحل کے مدار کے لحاظ سے گردش کرتی ہے اور اس میں زاویاتی تغیرات اس کے طویل موسمی چکر کے مطابق سامنے آتے ہیں، جو تقریباً 30 زمینی سالوں پر محیط ہوتا ہے، لیکن دلچسپ بات یہ ہے کہ ان موسمی تبدیلیوں کے باوجود فضا کا عمومی رخ مسلسل ایک ہی جیسا رہتا ہے، جو سائنسدانوں کے لیے ایک حیران کن مظہر ہے۔

یونیورسٹی آف بریسٹول کی ٹیم کا کہنا ہے کہ یہ دریافت مستقبل میں ناسا کے مجوزہ مشن ’’ڈریگن فلائی‘‘کے لیے بھی نہایت اہم ہے۔ یہ مشن ایک روبوٹک ہیلی کاپٹر کے ذریعے 2028ء  میں زمین سے روانہ ہوگا اور 2034ء  میں ٹائیٹن پر پہنچے گا۔ مشن کا بنیادی مقصد ٹائیٹن کی سطح، فضا اور وہاں موجود کیمیائی اجزا کا مطالعہ کرنا ہے تاکہ اس چاند پر ممکنہ زندگی کے امکانات کو پرکھا جا سکے۔

ماہرین خبردار کرتے ہیں کہ اگر ٹائیٹن کی فضا کی ان غیر معمولی حرکات کو پیشگی درست طور پر سمجھا نہ گیا، تو ڈریگن فلائی کی لینڈنگ، سمت کی درستگی اور پرواز کی حرکات پر منفی اثرات مرتب ہو سکتے ہیں۔

یاد رہے کہ ٹائیٹن نظام شمسی کا واحد چاند ہے جس کی زمین جیسی گنجان فضا ہے اور اس کی سطح پر میتھین و ایتھین کی جھیلیں اور بارشیں بھی موجود ہیں، جو اسے ہمارے نظام شمسی کے دیگر چاندوں سے منفرد بناتی ہیں۔

یہ تحقیق نہ صرف ٹائیٹن کی فضا کے بارے میں انسانی علم میں اضافے کا باعث بنی ہے، بلکہ یہ دیگر شمسی اجسام کی فزکس کو سمجھنے کے لیے بھی ایک سنگ میل ثابت ہو سکتی ہے۔

متعلقہ مضامین

  • زحل کے چاند ٹائیٹن کی فضا کیوں جھولتی ہے؟ نیا سائنسی انکشاف
  • عاقب جاوید کا ویمنز کرکٹ اور نوجوان کھلاڑیوں کی تربیت کے لیے اہم اعلان
  • جاوید شیخ نے اداکارہ میرا سے متعلق ماضی کا دلچسپ قصہ سنا دیا
  • ورلڈ ٹیسٹ چیمپئین شپ؛ آسٹریلیا کو لارڈز میں پریکٹس سے منع کردیا گیا
  • رضوان، شان کا بطور کپتان مستقبل خطرے میں!
  • نیشنل کرکٹ اکیڈمی کو جدید تقاضوں سے ہم آہنگ کرنا میرا مقصد ہے: عاقب جاوید
  • تھامی سولیکلی: باکمال وکٹ کیپر کی المیہ داستان
  • ثنا جاوید اور شعیب ملک کی عید کی تصاویر نے سب کی توجہ سمیٹ لی
  • انکار کیوں کیا؟
  • سعد رفیق طبیعت ناساز ہونے پر پنجاب کارڈیالوجی منتقل، تسلی بخش میڈیکل رپورٹ پر ڈسچارج