شاہین آفریدی کو ٹیسٹ سے کیوں ڈراپ کیا؟ عاقب جاوید نے وجہ بتادی
اشاعت کی تاریخ: 25th, January 2025 GMT
پاکستان وائٹ بال کرکٹ ٹیم کے عبوری ہیڈ کوچ عاقب جاوید نے شاہین شاہ آفریدی کو ٹیسٹ سے ڈراپ کرنے کی وجہ بتاتےہوئے کہا ہے کہ اگر شاہین آفریدی کھیلتے تو محمد عباس کو موقع نہ ملتا۔
عاقب جاوید کا کہنا تھا کہ ابھی کرکٹ اتنی زیادہ ہورہی ہے کہ آپ تینوں فارمیٹس کھیلتے ہیں، پھر ٹیسٹ میں آپ کو 25، 30 اوؤرز کرانے پڑتے ہیں، اس کے بعد آپ 3 مہینے تک 4 روزہ کرکٹ ہی نہیں کھیلتے، تو پھر آپ کو دوبارہ ٹیسٹ میچ میں باؤلنگ کرانی پڑتی ہے۔
یہ بھی پڑھیے:جنوبی افریقہ سیریز کے دوران آرام دیا گیا یا ڈراپ کیا گیا؟ شاہین شاہ آفریدی کی ویڈیو وائرل
انہوں نے کہا کہ یہی وجہ ہے کہ جب ٹیسٹ باؤلرز 25، 30 اوؤرز کراتے ہیں تو آخری کھلاڑیوں کو آؤٹ کرانے کے لیے درکار توانائی باؤلرز میں کم پڑتی ہے، اگر کیپ ٹاؤن میں شاہین شاہ آفریدی کھیلتے تو محمد عباس نہ کھیلتے، محمد عباس کی ہی وجہ سے ہم میچ کے اتنا نزدیک گئے۔
ان کا کہنا تھا کہ سارے باؤلرز کو ہدف بنانا ہوگا کہ ٹیسٹ میچ آرہا ہے، اس سے پہلے اگر ہم لیگز کھیل سکتے ہیں تو 4 روزہ کرکٹ بھی کھیلیں تاکہ ٹیسٹ میچ کے لیے درکار قوت پیدا ہو۔
.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: شاہین ا فریدی عاقب جاوید کوچ
پڑھیں:
شوبز انڈسٹری بدل گئی ہے، اب ڈرامے بنا کر خود کو لانچ کیا جارہا ہے، غزالہ جاوید کا انکشاف
سینئر اداکارہ غزالہ جاوید نے انکشاف کیا ہے کہ شوبز انڈسٹری میں وقت کے ساتھ بڑے پیمانے پر تبدیلیاں آئی ہیں، اب انڈسٹری میں لوگ پیسے لگا کر ڈرامے اور سیریلز بناتے ہیں تاکہ خود کو یا اپنی بچیوں کو لانچ کرسکیں۔
غزالہ جاوید نے حال ہی میں مزاحیہ پروگرام ’مذاق رات‘ میں شرکت کی، جہاں انہوں نے اپنے کیریئر اور شوبز انڈسٹری کے حوالے سے کھل کر گفتگو کی۔
اداکارہ نے بتایا کہ ماضی میں جب معروف فنکار معین اختر حیات تھے تو اس وقت انہیں کئی سیاسی جماعتوں کی جانب سے شمولیت کی پیشکشیں ہوئیں، متعدد لوگ ان کے گھر آئے اور انہیں اپنی سیاسی پارٹی میں شامل ہونے کی دعوت دی، تاہم معین اختر نے انہیں مشورہ دیا کہ کسی بھی سیاسی پارٹی کا حصہ نہ بنیں کیونکہ ایک فنکار سب کا ہوتا ہے، اس لیے وہ کسی ایک کا نہیں ہوسکتا۔
ان کے مطابق معین اختر نے کہا کہ فنکار کا دل اتنا بڑا ہوتا ہے کہ وہ سب سے پیار کرتا ہے اور سب اس سے محبت کرتے ہیں، اس لیے خود کو کبھی محدود نہ کریں۔
اپنے کیریئر کے آغاز کے حوالے سے غزالہ جاوید نے بتایا کہ اس وقت ڈراموں کا معیار بہت اعلیٰ تھا، پی ٹی وی پر مہینوں ریہرسل کی جاتی تھی، لیکن وہ اتنی محنت کرنے کی خواہش مند نہیں تھیں، اسی لیے چند سیریلز کرنے کے بعد انہوں نے فیصلہ کیا کہ ڈراموں میں مزید کام نہیں کریں گی۔
اداکارہ کے مطابق ایک موقع پر معین اختر نے انہیں مزاحیہ اسکٹ میں کام کرنے کی پیشکش کی، لیکن انہوں نے انکار کردیا کیونکہ وہ ڈرتی تھیں کہ اتنے بڑے فنکار کے سامنے ان کی کوئی حیثیت نہیں ہوگی اور وہ زیادہ محنت بھی نہیں کرنا چاہتی تھیں، تاہم بعد میں وہ راضی ہوگئیں۔
ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ آج کل لوگ پیسے دے کر انڈسٹری میں آرہے ہیں، ڈرامے اور سیریلز بنارہے ہیں تاکہ خود کو یا اپنی بچیوں کو لانچ کرسکیں۔
انہوں نے بتایا کہ ماضی میں شوبز میں آنے پر گھر والے اعتراض کرتے تھے اور واویلا مچ جاتا تھا، لیکن آج کل وہی لوگ چاہتے ہیں کہ اگر کوئی جاننے والا شوبز میں ہے تو وہ اس کے ذریعے کام حاصل کرلیں۔
اداکارہ کے مطابق اب جو نئی اداکارائیں آرہی ہیں وہ زیادہ تعلیم یافتہ ہیں اور انہیں پرانی نسل کی طرح پابندیوں کا سامنا بھی نہیں کرنا پڑتا۔