امامیہ کونسل استور نے گستاخ امام زمانہ کو گرفتار کرنے کیلئے 24 گھنٹے کا الٹی میٹم دیدیا
اشاعت کی تاریخ: 25th, January 2025 GMT
امامیہ کونسل استور کی قرارداد کے مطابق استور امن کمیٹی، ضلعی انتظامیہ اور مرکزی فریقین کے علماء کے مابین طے پایا جانے والا معاہدہ (ضابطہ اخلاق) کی شق پر توہین اہلبیت کے مرتکب پر فوراً عمل درآمد کیا جائے بصورت دیگر استور امن کمیٹی کی تمام تر محنتوں اور کوششوں کو لا حاصل تصور کیا جائے گا۔ اسلام ٹائمز۔ مرکزی جامع مسجد امامیہ استور میں ایک ہنگامی اجلاس زیر سرپرستی قائد ملت استور سید عاشق حسین الحسینی منعقد ہوا، جس میں صدر امامیہ کونسل سمیت علماء کرام اور مومنین کی کثیر تعداد نے شرکت کی اور متفقہ طور پر قرارداد کی منظوری دی گئی جس میں کہا گیا کہ توہین امام زمانہ و قرآن شریف کا مرتکب مولوی عبد الرزاق ولد عبد الجبار ساکن شیے پلیاٹ استور کو فوراً گرفتار کر کے قرار واقعی سزا دی جائے۔ قرارداد میں کہا گیا ہے کہ گذشتہ جمعرات مورخہ 23 جنوری 2025ء کو وفات امیر معاویہ کا بہانہ بنا کر استور سمیت گلگت بلستان بلکہ پورے پاکستان کے پر امن ماحول کو خراب کر کے اہلبیت دشمن اور ملک دشمن عناصر کو موقع فراہم کرنے والے ناصبی مولوی اور اس کے تمام سہولت کاروں کے خلاف دھشت گردی ایکٹ کے تحت قانونی کارروائی کی جائے۔ امامیہ کونسل استور کی قرارداد کے مطابق استور امن کمیٹی، ضلعی انتظامیہ اور مرکزی فریقین کے علماء کے مابین طے پایا جانے والا معاہدہ (ضابطہ اخلاق) کی شق پر توہین اہلبیت کے مرتکب پر فوراً عمل درآمد کیا جائے بصورت دیگر استور امن کمیٹی کی تمام تر محنتوں اور کوششوں کو لا حاصل تصور کیا جائے گا۔ قرارداد میں مزید کہا گیا کہ اس وقت پورے گلگت بلستان میں اجتماحات اور دھرنے شروع ہو چکے ہیں جبکہ امام زمانہ اور قرآن و اہلبیت کی توہین استور میں ہوئی ہے چونکہ ہم لاوارث نہیں ہیں، اپنے قائد کی ہدایات پر عمل درآمد کرتے ہوئے ضلعی انتظامیہ اور جی بی انتظامیہ کو چوبیس گھنٹے کی مہلت اور الٹی میٹم دی جاتی ہے۔ قرارداد کے مطابق گستاخ امام زمانہ سمیت تمام تر سہولت کاروں کو فورا گرفتار کیا جائے بصورت دیگر 24 گھنٹے کے بعد پورے استور کو جام کر کے احتجاج کا حق محفوظ رکھتے ہیں۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: استور امن کمیٹی امامیہ کونسل کیا جائے
پڑھیں:
ایک لاکھ جرمانہ ؟؟ گاڑی مالکان کیلئے پریشان کن خبر آ گئی
شہر قائد میں رانگ سائیڈ سے گاڑی لانے پر ایک لاکھ جرمانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق سندھ میں موٹر وہیکلز قوانین میں ترمیم کر دی گئی، رانگ سائیڈ آنے پر گاڑی پر ایک لاکھ روپے، سرکاری گاڑی پر 2 لاکھ روپے اور موٹر سائیکل پر 25 ہزار روپے جرمانہ ہوگا۔
بغیر لائسنس بائیک چلانے پر 25 ہزار روپے، اور بغیر لائسنس کار چلانے پر 50 ہزار روپے کا چالان کیا جائے گا۔
وزیر قانون سندھ کا کہنا ہے کہ ای چالان گھر کے پتے پر بھیجے جائیں گے، 4 سیٹر رکشوں پر مکمل پابندی عائد کر دی جائے گی، ون ویلنگ پر ایک لاکھ روپے جرمانہ ہوگا، اگلی بار 2 سے 3 لاکھ روپے جرمانہ ہوگا۔
موٹر وھیکلز ترمیمی قوانین کے مطابق بھاری، مال بردار گاڑیوں میں 5 کیمرے، واٹر ٹینکر اور ڈمپر میں ٹریکر سنسر لگانا لازمی قرار دے دیا گیا۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز وزیر قانون و داخلہ سندھ ضیا الحسن لنجار کی زیر صدارت اجلاس میں رکشوں سے متعلق حتمی فیصلہ کرنے کے ساتھ تمام اقسام کے ٹریفک سے متعلق اہم فیصلے ہوئے ہیں۔ وزیر قانون نے کہا کہ ٹریفک چالان جمع نہ کرانے پر گاڑی ٹرانسفر یا فروخت نہیں ہوگی، جب کہ ٹریفک قوانین کی خلاف ورزیوں کے کیسز کے لیے ٹریفک مجسٹریٹ کی تعیناتی کی جائے گی۔