امامیہ کونسل استور کی قرارداد کے مطابق استور امن کمیٹی، ضلعی انتظامیہ اور مرکزی فریقین کے علماء کے مابین طے پایا جانے والا معاہدہ (ضابطہ اخلاق) کی شق پر توہین اہلبیت کے مرتکب پر فوراً عمل درآمد کیا جائے بصورت دیگر استور امن کمیٹی کی تمام تر محنتوں اور کوششوں کو لا حاصل تصور کیا جائے گا۔ اسلام ٹائمز۔ مرکزی جامع مسجد امامیہ استور میں ایک ہنگامی اجلاس زیر سرپرستی قائد ملت استور سید عاشق حسین الحسینی منعقد ہوا، جس میں صدر امامیہ کونسل سمیت علماء کرام اور مومنین کی کثیر تعداد نے شرکت کی اور متفقہ طور پر قرارداد کی منظوری دی گئی جس میں کہا گیا کہ توہین امام زمانہ و قرآن شریف کا مرتکب مولوی عبد الرزاق ولد عبد الجبار ساکن شیے پلیاٹ استور کو فوراً گرفتار کر کے قرار واقعی سزا دی جائے۔ قرارداد میں کہا گیا ہے کہ گذشتہ جمعرات مورخہ 23 جنوری 2025ء کو وفات امیر معاویہ کا بہانہ بنا کر استور سمیت گلگت بلستان بلکہ پورے پاکستان کے پر امن ماحول کو خراب کر کے اہلبیت دشمن اور ملک دشمن عناصر کو موقع فراہم کرنے والے ناصبی مولوی اور اس کے تمام سہولت کاروں کے خلاف دھشت گردی ایکٹ کے تحت قانونی کارروائی کی جائے۔   امامیہ کونسل استور کی قرارداد کے مطابق استور امن کمیٹی، ضلعی انتظامیہ اور مرکزی فریقین کے علماء کے مابین طے پایا جانے والا معاہدہ (ضابطہ اخلاق) کی شق پر توہین اہلبیت کے مرتکب پر فوراً عمل درآمد کیا جائے بصورت دیگر استور امن کمیٹی کی تمام تر محنتوں اور کوششوں کو لا حاصل تصور کیا جائے گا۔ قرارداد میں مزید کہا گیا کہ اس وقت پورے گلگت بلستان میں اجتماحات اور دھرنے شروع ہو چکے ہیں جبکہ امام زمانہ اور قرآن و اہلبیت کی توہین استور میں ہوئی ہے چونکہ ہم لاوارث نہیں ہیں، اپنے قائد کی ہدایات پر عمل درآمد کرتے ہوئے ضلعی انتظامیہ اور جی بی انتظامیہ کو چوبیس گھنٹے کی مہلت اور الٹی میٹم دی جاتی ہے۔ قرارداد کے مطابق گستاخ امام زمانہ سمیت تمام تر سہولت کاروں کو فورا گرفتار کیا جائے بصورت دیگر 24 گھنٹے کے بعد پورے استور کو جام کر کے احتجاج کا حق محفوظ رکھتے ہیں۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: استور امن کمیٹی امامیہ کونسل کیا جائے

پڑھیں:

جرمنی؛ گستاخِ اسلام کو چاقو مارنے کے الزام میں افغان نژاد شخص کو عمر قید

جرمنی کی ایک عدالت نے افغان شہری کو اسلام مخالف ریلی میں چاقو سے حملہ کرنے کے الزام میں عمر قید کی سزا سنا دی۔

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق مئی 2024 میں ہونے والے اس واقعے میں ایک پولیس افسر ہلاک جب کہ پانچ شہری شدید زخمی ہوگئے تھے۔

یہ حملہ مغربی شہر مانہائیم میں اسلام مخالف تنظیم پیکس یورپا کے ایک احتجاجی مظاہرے میں کیا گیا تھا جس میں مقرر نے مبینہ طور پر مذہبِ اسلام کی گستاخی کی تھی۔

سیکیورٹی پر مامور پولیس اہلکار نے حملہ آور کو روکنے کی کوشش جس پر اس نے پولیس پر بھی چاقو کے وار کیے تھے۔

ملزم کی شناخت صرف سلیمان اے کے نام سے ظاہر کی گئی ہے جس کے پاس سے شکار کے لیے استعمال ہونے والا ایک بڑا چاقو برآمد ہوا تھا۔

اس حملے کے دوران ملزم بھی شدید زخمی ہوگیا تھا جو کئی روز تک انتہائی نگہداشت کے وارڈ میں داخل رہا اور جون 2024 میں عدالتی تحویل میں منتقل کر دیا گیا۔

استغاثہ کے مطابق سلیمان اے کے شدت پسند تنظیم داعش سے نظریاتی روابط تھے، تاہم اسے دہشت گردی کے بجائے قتل اور اقدامِ قتل کے الزامات کے تحت مجرم قرار دیا گیا۔

متعلقہ مضامین

  • تعلیمی دباؤ کا نقصان: بچے کی طبیعت مسلسل 14 گھنٹے سے ہوم ورک کرتے کرتے بگڑ گئی
  • توہین رسالت کے مقدمے میں گرفتار مرزا محمد علی اڈیالہ جیل منتقل 
  • توہین رسالت کے مقدمے میں گرفتار مرزا محمد علی اڈیالہ جیل منتقل
  • آزاد کشمیر آل پارٹیز کا مسلح افواج سے یکجہتی کیلئے عوامی رابطہ مہم شروع کرنے کا فیصلہ
  • جرمنی؛ گستاخِ اسلام کو چاقو مارنے کے الزام میں افغان نژاد شخص کو عمر قید
  • تمام صوبے و ادارے سیلاب سے نقصانات کا تفصیلی تخمینہ لگائیں: وزیرِ اعظم شہباز شریف
  • پنجاب اسمبلی میں سرکاری و نجی اسکولز میں موبائل فون پر پابندی کی قرارداد منظور
  • سیلاب سے نقصانات کا تخمینہ لگانے کیلئے عالمی اداروں کو شامل کرنے کا فیصلہ
  • بیرون ممالک جانے والے پاکستانیوں کیلئے بری خبر، بڑی وجہ سامنے آگئی
  • گریٹر اسرائیل عالمی امن کیلئے خطرہ ہے؛ تمام حدیں پار کردیں، امیر قطر