چین نے مصنوعی سورج بنا لیا:کامیاب تجربےسے عالمی ریکارڈ بن گیا
اشاعت کی تاریخ: 25th, January 2025 GMT
بیجنگ:چین کے سائنس دانوں نے نیوکلیئر فیوژن ری ایکٹر’’ایکسپیریمنٹل ایڈوانسڈ سپر کنڈکٹنگ ٹوکامیک (ای اے ایس ٹی)‘‘ کے ذریعے 18 منٹ تک پلازما کا درجہ حرارت 10 کروڑ ڈگری سیلسیئس برقرار رکھ کر عالمی ریکارڈ قائم کر دیا۔
اس حیران کن تجربے میں سورج پر ہونے والے نیوکلیئر فیوژن عمل کی نقل کرتے ہوئے ہائیڈروجن اور ڈیوٹیریم کو بطور ایندھن استعمال کیا گیا۔ سائنسدانوں کی جانب سے اس عمل کو توانائی کے پائیدار اور ماحولیاتی طور پر دوستانہ ذریعہ کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔
اس منصوبے کے سربراہ سونگ یُنٹاؤ نے مصنوعی سورج کے تجربے کی کامیابی کو نیوکلیئر فیوژن کی جانب ایک اہم سنگ میل قرار دیتے ہوئے کہا کہ خود انحصار پلازما کا حصول بجلی پیدا کرنے والے مستحکم فیوژن ری ایکٹرز کے قیام میں مدد دے گا۔
انہوں نے کہا کہ فیوژن ری ایکٹرز کو بجلی پیدا کرنے کے لیے ہزاروں سیکنڈز تک مستحکم طور پر کام کرنا ہوگا، جس کے لیے موجودہ ٹیکنالوجی میں مزید ترقی کی ضرورت ہے۔
یہ کامیابی نہ صرف توانائی کے شعبے میں انقلاب لانے کی طرف قدم ہے بلکہ نیوکلیئر فیوژن کو کارآمد بنانے کے لیے عالمی کوششوں کو بھی نئی سمت فراہم کرے گی۔
.ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
اسپیس ایکس نے فلوریڈا سے سرئیس ایکس ایم کا نیا سیٹلائٹ لانچ کر دیا
اسپیس ایکس نے فلوریڈا کے کیپ کیناورل اسپیس فورس اسٹیشن سے سرئیس ایکس ایم کے نئے سیٹلائٹ SXM-10 کو کامیابی سے مدار میں پہنچا دیا۔
لانچ کے تقریباً 32 منٹ بعد سیٹلائٹ کو زمین سے 35,786 کلومیٹر بلند جیو اسٹیشنری مدار میں کامیابی سے تعینات کر دیا گیا۔
یہ بھی پڑھیں:اسپیس ایکس کے مزید 28 انٹرنیٹ سیٹلائٹ زمینی مدار میں روانہ
اس سیٹلائٹ کا مقصد شمالی امریکا میں ڈیجیٹل ریڈیو اور میوزک سروسز کی معیار کو بہتر بنانا ہے۔
فالکن 9 راکٹ کا پہلا مرحلہ لانچ کے تقریباً 8 منٹ بعد بحر اوقیانوس میں موجود ڈرون شپ ’جسٹ ریڈ دی لائنز‘ پر محفوظ طریقے سے لینڈ کر گیا۔
یہ اس بووسٹر کا چھٹا مشن تھا، جو اسپیس ایکس کے قابل استعمال راکٹس کے پروگرام کی کامیابی کی ایک اور مثال ہے۔
سرئیس ایکس ایم کے سی ای او جینیفر وٹز نے کہا کہ SXM-10 ہماری موجودہ سیٹلائٹ نیٹ ورک کو مضبوط بنائے گا اور صارفین کو بہتر ڈیجیٹل آڈیو تجربہ فراہم کرے گا۔
یہ بھی پڑھیں:اسپیس ایکس کا فرام 2 مشن بحرالکاہل میں اسپلاش ڈاؤن کے ساتھ کامیابی سے مکمل
اس سیٹلائٹ کو ایئربس ڈیفنس اینڈ اسپیس نے تیار کیا ہے اور یہ کم از کم 15 سال تک خدمات فراہم کرے گا۔
یہ اسپیس ایکس کا سال 2025 کا 45 واں کامیاب لانچ تھا، جو کمپنی کے مصروف لانچ شیڈول کو ظاہر کرتا ہے۔
s
کمپنی کے ترجمان کے مطابق فالکن 9 راکٹس اب تک 300 سے زائد سیٹلائٹس کو کامیابی سے مدار میں پہنچا چکے ہیں۔
ماہرین کے مطابق یہ لانچ سیٹلائٹ کمیونیکیشن انڈسٹری میں اسپیس ایکس کے بڑھتے ہوئے کردار کو ظاہر کرتا ہے۔ کمپنی کے پاس اب تک 100 سے زائد تجارتی اور حکومتی سیٹلائٹ لانچ کے معاہدے موجود ہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
اسپیس ایکس فالکن 9 راکٹس فلوریڈا لانچ