کالا باغ، والد نے چہلم امام حسینؑ پر شہید ہونیوالے 2 بیٹوں کا خون معاف کر دیا
اشاعت کی تاریخ: 25th, January 2025 GMT
جامعہ امام خمینی ماڑی انڈس ضلع میانوالی میں اسلامی نظریاتی کونسل کے رکن اور سربراہ امام خمینی ٹرسٹ کی کوششوں سے صلح کی تقریب منعقد ہوئی، علامہ سید افتخار حسین نقوی کا کہنا تھا کہ میں شکر گزار ہوں شہداء کے وارثوں کا جنہوں نے مجھے صلح کے لیے اختیار دیا۔ اسلام ٹائمز۔ پنجاب کے ضلع میانوالی کے علاقے کالا باغ میں چہلم امام حسین علیہ السلام کے موقع پر شیعہ سنی کشیدگی کے دوران شہید ہونیوالے 2 بیٹوں کے والد نے اپنے بچوں کا خون امام حسین علیہ السلام کے نام پر معاف کر دیا۔ جامعہ امام خمینی ماڑی انڈس ضلع میانوالی میں اسلامی نظریاتی کونسل کے رکن اور سربراہ امام خمینی ٹرسٹ علامہ سید افتخار حسین نقوی کی کوششوں سے صلح کی تقریب منعقد ہوئی۔ اس موقع پر علامہ سید افتخار حسین نقوی کا کہنا تھا کہ میں شکر گزار ہوں شہداء کے وارثوں کا جنہوں نے مجھے صلح کے لیے اختیار دیا۔ انہوں نے کہا کہ اسی طرح صلح اور امن کا ماحول برقرار رہنا چاہیے۔ واضح رہے کہ فریقین کے درمیان صلح میں جمیعت علمائے اسلام فضل الرحمان کی مقامی قیادت، سید انتصار حسین نقوی، مقامی رہنما حاجی جاوید اور پیر شاہد گیلانی سمیت سیاسی و مذہبی شخصیات نے اہم کردار ادا کیا۔ تقریب میں شہید عقیل عباس اور شہید برکت علی کے لواحقین کے علاوہ کالا باغ اور میانوالی کے عوامی حلقوں، صحافیوں، گدی نشینوں، سابق وزیر آبپاشی امانت اللہ خان شادی خیل، رکن قومی اسمبلی احسن جمال خٹک، نیازی ٹرانسپورٹ کے مالک بجاش خان نیازی، نواب آف کالا باغ سمیت بڑی تعداد میں معززین نے شرکت کی۔ شہدا کے والد نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ امام حسین علیہ السلام کی خاطر اپنے بیٹوں کا خون معاف کرتے ہیں، اب ہم بھائی بھائی ہین۔
.ذریعہ: Islam Times
پڑھیں:
پولش خاتون کی بیٹی حوالگی کی درخواست؛ والد کو بیٹی کی ہر ہفتے والدہ سے بات کرانے کا حکم
اسلام آباد:پولش خاتون کی بچی حوالگی کی درخواست پر اسلام آباد ہائیکورٹ نے والد کو بیٹی کی ہر ہفتے والدہ سے ویڈیو لنک پر بات کرانے کا حکم دے دیا۔
پُولش خاتون کی اپنی بیٹی کی پاکستانی والد سے حوالگی کی درخواست پر سماعت ہوئی۔ اسلام آباد ہائیکورٹ کے حکم پر والد عدیل خان نے بچی کو عدالت میں پیش کیا۔
جسٹس محسن اختر کیانی کی ہدایت پر بیٹی کی ویڈیو لنک پر والدہ سے الگ کمرے میں بات کروائی گئی۔
اسلام آباد ہائیکورٹ نے والد عدیل خان کو ہر ہفتے بچی کی والدہ سے بات کروا کر آئندہ سماعت پر رپورٹ جمع کرانے کی ہدایت کرتے ہوئے بچی کی والدہ کو پولینڈ کی عدالت میں 16 جون کو ہونے والی سماعت کی پیشرفت رپورٹ بھی جمع کرانے کی ہدایت کر دی۔
بچی انیتا مریم خان کی والدہ اننا مونیکا ویڈیو لنک کے ذریعے عدالت کے سامنے پیش ہوئی۔
جسٹس محسن اختر کیانی نے استفسار کیا کہ بچی کی اپنی والدہ سے بات ہوگئی، کیا وہ ماں کو پہچانتی ہے؟
وکیل درخواست گزار نے بتایا کہ بچی کی عمر ساڑھے چار سال ہے اور جب پاکستان لایا گیا تو ڈیڑھ سال کی تھی، بچی کی تین سال بعد اُسکی والدہ سے پہلی بار بات ہوئی ہے، بچی کو بتایا تو اس نے ماں کو پہچان لیا لیکن زیادہ بات نہیں کی۔
جسٹس محسن کیانی نے کہا کہ اِس وقت تو عدالت آپ کا بیٹی کے ساتھ ویڈیو لنک پر رابطہ بحال کر سکتی ہے۔
وکیل درخواست گزار نے کہا کہ پولینڈ کی عدالت میں جون میں سماعت ہے، عدالت نے بچی کو پیش کرنے کا کہا ہوا ہے۔ بچی کا والد دو سال سے اُس آرڈر پر عمل درآمد نہیں کر رہا۔
جسٹس محسن اختر کیانی نے بچی کے والد عدیل خان کو روسٹرم پر طلب کیا۔ جسٹس محسن اختر کیانی نے استفسار کیا کہ کیا آپ پولینڈ کی عدالت کی کارروائی میں شریک ہو رہے ہیں؟
والد عدیل خان نے بتایا کہ میں بچی کو لے جانا چاہتا تھا لیکن اس نے مجھے جان سے مارنے کی دھمکی دی، میں پولینڈ چھوڑ کر پاکستان آ چکا ہوں اور شہریت بھی نہیں ہے، دو سال پہلے بچی کی والدہ سے بات بھی کرائی لیکن اس نے مجھے دھمکیاں دیں۔
عدیل خان نے بتایا کہ والدہ نے بچی کو بھی مارنے کی کوشش کی، پولینڈ کی عدالت میں کیس میں لے کر گیا تھا، میرا جون میں پولینڈ جانے کا پروگرام ہے لیکن اگر نہیں جاتا تو میرا وکیل پیش ہوگا۔
جسٹس محسن اختر کیانی نے ریمارکس دیے کہ بچی کی ہفتہ وار ویڈیو لنک پر والدہ سے بات کرنے کا آرڈر کر رہا ہوں۔
عدالت نے کیس کی سماعت 9 جولائی تک ملتوی کر دی۔