بچوں کے اغوا ہونے کے واقعات روکنے کیلیے مہم چلانے کا فیصلہ
اشاعت کی تاریخ: 25th, January 2025 GMT
کراچی(اسٹاف رپورٹر) شہر قائد میں بڑھتے ہوئے بچوں کے اغوا کے واقعات کے باعث اس کی روک تھام کے لئے مہم چلانے فیصلہ کیا گیا ہے۔تفصیلات کے مطابق کراچی پولیس اور غیر سرکاری تنظیم ملکر آگاہی مہم چلائیں گے، مہم کے دوران محلوں اوراسکول کے باہر آگاہی پر مبنی بینرز آویزاں کئے جائیں گے۔پارکس اور کمیونٹی سینٹرز پر بھی پینا فلیکس اور بینرز آویزاں کیے جائیں گے، بینرز میں تصاویر اورتحریروں کے ذریعے بچوں کو مختلف ہدایات اور ترغیب دی جائے گی کہ بچے اجنبی لوگوں سے بات چیت یا کوئی گفٹ قبول نہ کریں۔والدین کو بھی احتیاطی تدابیر اپنانے کی بھی ہدایات جاری کی جائے گی کہ اسکول اور مدرسے میں بچوں کو اکیلے نہ بھیجیں۔خیال رہے کراچی میں حالیہ کچھ عرصے میں اغوا کی وارداتوں میں اضافہ ہوا ہے، 15 جنوری کو پورٹ سٹی کے گارڈن ایریا میں دو چھوٹے لڑکے لاپتا ہو گئے۔لاپتا ہونے والے بچوں میں 5 سالہ عالیان اور 6 سالہ علی رضا شامل ہیں، لاپتہ بچوں کے اہل خانہ نے گارڈن تھانے میں اغوا یا اغوا کی دفعات کے تحت ایف آئی آر درج کرائی گئی تھی تاہم آج تک ان کا کوئی سراغ نہ مل سکا۔ کورنگی کراسنگ بھٹائی کالونی میں خاتون اور گلی سے پیدل جارہے تھے کہ اس دوران بچی کو اغوا کرنے کی کوشش کی گئی، خاتون اور بچی کے شور مچانے پر ملزمان موقع سے فرار ہو نے میں کامیاب ہوگئے ۔ سیکٹر ڈی میں پیش آئے واقعے کی سی سی ٹی وی فوٹٰج میں دیکھا گیا ہے کہ خاتون اور بچی گلی سے پیدل جا رہی ہیں اس دوران موٹر سائیکل پر سوار 2 مسلح ملزمان آئے، ایک اترا اور بچی کو پکڑنے لگا۔فوٹیج میں بچی کو پیچھے ہٹتے اور شور مچاتے دیکھا جاسکتا ہے، فوٹیج میں خاتون بھی مددد کے لیے پکار کررہی ہے۔ملزمان صورتحال دیکھ کر موٹر سائیکل پر بیٹھے اور فرار ہوگئے۔ایس ایس پی کورنگی کامران خان کا کہنا ہے کہ واقعے سے متعلق تحقیقات کررہے ہیں، خاتون نے بتایا ہے کہ ملزم نے کہا بچی دو ورنہ انگلی کاٹ دوں گا۔پولیس کا کہنا ہے کہ خاتون نے بتایا کہ ملزمان بچی کو لے جانا چاہتے تھے، فیملی کا بیان لے کر قانونی کارروائی عمل میں لائی جارہی ہے۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: بچی کو
پڑھیں:
لاہور پولیس نے اسنوکر کلب پر کارروائی، ایم پی اے کے بیٹے سمیت کئی ملزمان گرفتار
سابق خاتون ایم پی اے پر مبینہ پولیس تشدد کے معاملے پر ڈی آئی جی آپریشنز لاہور نے نوٹس لے کر انکوائری کا حکم دے دیا جبکہ پولیس ترجمان نے کہا کہ خاتون ایم پی اے کا بیٹا اسنوکر کلب میں جوا کھیلتے گرفتار ہوا۔ ڈی آئی جی آپریشنز نے انکوائری 48 گھنٹے میں مکمل کرنے کی ہدایت کی اور مبینہ واقعہ کے تمام شواہد بشمول ویڈیوز سے انکوائری کرنے کا حکم دیا۔ ترجمان لاہور پولیس نے کہا کہ مبینہ تشدد کی انکوائری شروع کردی گئی جب کہ دیگر تمام الزامات حقائق کے منافی ہیں، خاتون ایم پی اے کا بیٹا اسنوکر کلب میں جوا کھیلتے گرفتار ہوا، ارسلان دو روز قبل 90 اسنوکر کلب میں 12 دیگر ملزمان کے ساتھ رنگے ہاتھوں گرفتار ہوا۔ ترجمان پولیس نے کہا کہ مذکورہ اسنوکر کلب اور گرفتار دیگر ملزمان سابقہ جوئے میں ریکارڈ یافتہ ہیں، خاتون کا ایک بیٹا گزشہ ماہ موٹر سائیکل سے گر کر جاں بحق ہوا جس کا مقدمہ درج ہے، اسنوکر کلب سے دوسرے بیٹے کی گرفتاری کو پہلے بیٹے کے مقدمہ قتل پر دباؤ سے جوڑنا بے بنیاد ہے۔ ترجمان نے کہا کہ خاتون ایم پی اے نے بیٹے کو چھڑوانے کے لیے دباؤ ڈالنے کی کوشش کی، سابق ایم پی اے اور اس کے شوہر نے بیٹے کو چھڑوانے کے لیے پولیس والوں سے شدید بدسلوکی کی۔