کراچی(اسٹاف رپورٹر) شہر قائد میں بڑھتے ہوئے بچوں کے اغوا کے واقعات کے باعث اس کی روک تھام کے لئے مہم چلانے فیصلہ کیا گیا ہے۔تفصیلات کے مطابق کراچی پولیس اور غیر سرکاری تنظیم ملکر آگاہی مہم چلائیں گے، مہم کے دوران محلوں اوراسکول کے باہر آگاہی پر مبنی بینرز آویزاں کئے جائیں گے۔پارکس اور کمیونٹی سینٹرز پر بھی پینا فلیکس اور بینرز آویزاں کیے جائیں گے، بینرز میں تصاویر اورتحریروں کے ذریعے بچوں کو مختلف ہدایات اور ترغیب دی جائے گی کہ بچے اجنبی لوگوں سے بات چیت یا کوئی گفٹ قبول نہ کریں۔والدین کو بھی احتیاطی تدابیر اپنانے کی بھی ہدایات جاری کی جائے گی کہ اسکول اور مدرسے میں بچوں کو اکیلے نہ بھیجیں۔خیال رہے کراچی میں حالیہ کچھ عرصے میں اغوا کی وارداتوں میں اضافہ ہوا ہے، 15 جنوری کو پورٹ سٹی کے گارڈن ایریا میں دو چھوٹے لڑکے لاپتا ہو گئے۔لاپتا ہونے والے بچوں میں 5 سالہ عالیان اور 6 سالہ علی رضا شامل ہیں، لاپتہ بچوں کے اہل خانہ نے گارڈن تھانے میں اغوا یا اغوا کی دفعات کے تحت ایف آئی آر درج کرائی گئی تھی تاہم آج تک ان کا کوئی سراغ نہ مل سکا۔ کورنگی کراسنگ بھٹائی کالونی میں خاتون اور گلی سے پیدل جارہے تھے کہ اس دوران بچی کو اغوا کرنے کی کوشش کی گئی، خاتون اور بچی کے شور مچانے پر ملزمان موقع سے فرار ہو نے میں کامیاب ہوگئے ۔ سیکٹر ڈی میں پیش آئے واقعے کی سی سی ٹی وی فوٹٰج میں دیکھا گیا ہے کہ خاتون اور بچی گلی سے پیدل جا رہی ہیں اس دوران موٹر سائیکل پر سوار 2 مسلح ملزمان آئے، ایک اترا اور بچی کو پکڑنے لگا۔فوٹیج میں بچی کو پیچھے ہٹتے اور شور مچاتے دیکھا جاسکتا ہے، فوٹیج میں خاتون بھی مددد کے لیے پکار کررہی ہے۔ملزمان صورتحال دیکھ کر موٹر سائیکل پر بیٹھے اور فرار ہوگئے۔ایس ایس پی کورنگی کامران خان کا کہنا ہے کہ واقعے سے متعلق تحقیقات کررہے ہیں، خاتون نے بتایا ہے کہ ملزم نے کہا بچی دو ورنہ انگلی کاٹ دوں گا۔پولیس کا کہنا ہے کہ خاتون نے بتایا کہ ملزمان بچی کو لے جانا چاہتے تھے، فیملی کا بیان لے کر قانونی کارروائی عمل میں لائی جارہی ہے۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: بچی کو

پڑھیں:

26 نومبر احتجاج کے مقدمات جلد سماعت کیلیے مقرر، ججز کی چھٹیاں منسوخ کردی گئیں

انسداد دہشت گردی روالپنڈی کی عدالت نے 26 نومبر احتجاج کے تین مقدمات کی جلد سماعت کرنے کا فیصلہ کیا ہے اور 25 جولائی کو سماعت مقرر کرلی ہے۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق انسداد دہشتگری کی عدالت کے جج امجد علی شاہ کے روبرو پراسیکوشن نے درخواست دائر کر دی۔

پراسیکیوٹر سید ظہیر شاہ کی درخواست میں تھانہ صادق آباد کے مقدمہ نمبر 3393، تھانہ واہ کینٹ کا مقدمہ نمبر 839 تھانہ نصیر آباد کا مقدمہ 1862 جلد سماعت کے لئے مقرر کرنے کی استدعا کی گئی ہے۔ 

عدالت نے درخواست کو قبول کرتے ہوئے تینوں مقدمات کو 25 جولائی کی سماعت کیلیے مقرر کرتے ہوئے تمام ملزمان اور وکلا  کو نوٹس جاری کر دیے۔

واضح رہے کہ انسداد دہشت گردی عدالت کے جج 7 اگست تک چھٹیوں پر تھے، جن کی چھٹیاں منسوخ کر کے انہیں 26 نومبر احتجاج کے مقدمات کے ٹرائل کیلیے طلب کرلیا گیا ہے۔

عدالت نے 26 نومبر کیسوں کا ہفتہ میں تین سے چار روز ٹرائل کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ ان مقدمات میں علیمہ خان ،بانی چیئرمین پی ٹی آئی ملزمان نامزد ہیں جن کے خلاف چالان تاحال پیش نہیں ہوئے ہیں۔

بانی چیئرمین پی ٹی آئی خلاف چالان پیش ہونے پر تینوں کیسز کا ٹرائل جیل میں ہوگا، بانی چیئرمین خلاف چالان پیش نا کئے جانے پر ٹرائل کچہری عدالت ہوگا۔

دوسری جانب انسداد دہشتگردی کی عدالت نے 26 نومبر احتجاج کے تین مقدمات میں عدم گرفتار ملزمان کے وارنٹ گرفتاری جاری کر دیے۔ جس کے لیے پولیس نے ٹیمیں تشکیل دے کر چھاپہ مار کارروائیاں شروع کردی ہیں۔

ملزمان میں سابق صدر عارف علوی، وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈا پور، شاہد خٹک ، خالد خورشید، عمر ایوب، شہریار ریاض، اسد قیصر، فیصل امین، حماد اظہر اور دیگر شامل ہیں۔

 

متعلقہ مضامین

  • کراچی: بھائی کی ضمانت کیلئے 3 سالہ بچی اغوا کرنے والا ملزم گرفتار
  • کراچی میں تاوان کی غرض سے اغوا کی گئی بچی کس طرح بازیاب ہوئی؟
  • اسلام آباد میں بھی الیکٹرک ٹرام بسیں چلانے کا فیصلہ
  • اغوا برائے تاوان
  • سی ڈی اے کا اسلام آباد میں الیکٹرک ٹرام بسیں چلانے کا فیصلہ
  • میٹا کا بچوں اور نوجوانوں کے تحفظ کیلیے نئے حفاظتی اقدامات کا اعلان
  • کراچی کے مختلف علاقوں میں فائرنگ کے واقعات، 5 افراد زخمی
  • کراچی میں بیک وقت پیدا ہونے والے 5 بچوں میں سے 2 انتقال کرگئے
  • کراچی: خاتون کے ہاں 5 بچوں کی پیدائش، 2 انتقال کرگئے
  • 26 نومبر احتجاج کے مقدمات جلد سماعت کیلیے مقرر، ججز کی چھٹیاں منسوخ کردی گئیں