کوہاٹ: گھر میں مبینہ دستی بم دھماکے سے 2 خواتین جاں بحق، 3 افراد زخمی
اشاعت کی تاریخ: 26th, January 2025 GMT
خیبر پختونخوا کے ضلع کوہاٹ میں گھر کے اندر دھماکے میں 2 خواتین جاں بحق جبکہ ایک خاتون سمیت 2 بچے زخمی ہو گئے۔
ریسکیو 1122 کے مطابق واقعہ کوہاٹ کے علاقے محمد زئی میں پیش آیا جس کی اطلاع ملتے ہی امدادی ٹیم موقع پر پہنچ گئی۔
ریسکیو ترجمان نے بتایا کہ ٹیم نے زخمیوں کو ڈسٹرک ہیڈ کوارٹر اسپتال کوہاٹ منتقل کر دیا گیا۔ انھوں نے بتایا کہ 2 زخمی خواتین اسپتال منتقل کرنے کے دوران زخمیوں کی تاب نہ لاکر زندگی کی بازی ہار گئیں۔
یہ بھی پڑھیے:کوہاٹ روڈ پر گیس لیکج سے دھماکا، 3 بچے جاں بحق، 2 افراد زخمی
واقعے کے بعد پولیس ٹیم بھی جائے وقوع پہنچ گئی ہے اور تفتیش کر رہی ہے۔ پولیس نے بتایا ہے کہ ابتدائی طور پر دھماکا دستی بم کا لگ رہا ہے تاہم تحقیقات جاری ہیں۔
پولیس حکام نے بتایا کہ تفتیش مکمل ہونے کے بعد پولیس کسی حتمی نتائج تک پہنچ سکتی ہے کہ آیا کسی نے گھر پر دستی بم حملہ کیا ہے یا گھر میں موجود بم پھٹا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
Blast kohat دھماکا کوہاٹ.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: دھماکا کوہاٹ نے بتایا
پڑھیں:
دلہن کو لینے تین دلہا تھانے میں پہنچ گئے، چونکا دینے والے انکشافات
حیدر آباد(نیوز ڈیسک)حیدرآباد کے علاقے حالی روڈ پر ایک ایسا واقعہ پیش آیا جس نے سب کو حیران کر دیا۔ ایک ہی لڑکی سے شادی کے دعویدار تین دلہا ایک ساتھ تھانے پہنچ گئے۔ نہ صرف یہ کہ وہ ایک ہی دلہن کے امیدوار نکلے بلکہ لاکھوں روپے کے فراڈ کا بھی شکار ہوئے۔ پولیس کے مطابق کراچی، دادو اور حیدرآباد سے تعلق رکھنے والے تین افراد، عبدالجبار، میر بخش اور ایک تیسرے دلہا نے الگ الگ اوقات میں ایک ہی لڑکی سے شادی کا رشتہ طے کیا۔ کل ملا کر تقریباً آٹھ لاکھ روپے جہیز، رسم اور شادی کے اخراجات کے نام پر ادا کیے گئے۔ کراچی کے عبدالجبار نے بتایا کہ اس نے رشتہ طے ہونے پر دو لاکھ ساٹھ ہزار روپے ادا کیے جبکہ دیگر دلہوں نے بھی بھاری رقوم لڑکی اور اس کے گھر والوں کو دی تھیں۔ایس ایچ او حالی روڈ کے مطابق معاملے کی سنگینی دیکھتے ہوئے پولیس نے فوری کارروائی کی، لڑکی اور اس کی والدہ کو گرفتار کر لیا جبکہ دو دیگر افراد کو بھی حراست میں لیا گیا۔ مقدمات درج کرکے قانونی کارروائی شروع کر دی گئی ہے۔ گرفتار لڑکی نے ابتدائی بیان میں کہا کہ وہ رشتے کرواتی ہے اور اس نے صرف ایک شخص سے رشتہ طے کیا تھا۔ دوسری جانب لڑکی کی والدہ نے کہا کہ اصل پیسے ظفر کھوسو نامی شخص نے لیے جو ان افراد کے ساتھ آیا تھا۔اس واقعے نے سوشل میڈیا پر ہنگامہ برپا کر دیا ہے اور لوگ حیرت کے ساتھ ساتھ افسوس کا اظہار کر رہے ہیں کہ شادی کے نام پر کس طرح معصوم افراد کو لوٹا جا رہا ہے۔ یہ کیس نہ صرف شادی کے نام پر ہونے والے فراڈ کو بے نقاب کرتا ہے بلکہ لوگوں کے لیے ایک وارننگ بھی ہے کہ جذبات سے زیادہ عقل اور تحقیق کو ترجیح دیں اور ایسے معاملات میں پیسوں کا لین دین ہمیشہ مکمل تصدیق اور قانونی تحفظ کے ساتھ کریں۔
Post Views: 1