حال ہی میں سبکدوش ہونے والے امریکی صدر جوبائیڈن نے سازشی نظریات اور پراسراریت میں لپٹی خفیہ تنظیم ’فری میسنری‘ میں شمولیت اختیار کرلی ہے۔

انہوں نے فری میسنری میں داخلہ صدارت کا عہدہ چھوڑنے سے ایک دن قبل لیا۔ جوبائیڈن نے خود اس تنظیم کا حصہ بننے کا باضابطہ اعلان نہیں کیا ہے البتہ مذکورہ تنظیم نے ان کی شمولیت کی تصدیق کی ہے۔

تفصیلات کے مطابق انہیں تنظیم کے امریکی ریاست جنوبی کیرولینا میں موجود ایک مرکز میں ممبرشپ دیا گیا۔

جوبائیڈن کے اس فیصلے کی کیتھولک چرچ کی جانب سے مخالفت ہوسکتی ہے کیوں کہ یہ چرچ ماضی میں کیتھولک عیسائیوں کو فری میسنری میں شامل ہونے پر فرقے سے نکالتا آیا ہے۔

یہ بھی پڑھیے:جوبائیڈن کی پوتی عربی نوجوان کے عشق میں مبتلا

فری میسنری تنظیم کیا ہے؟

فری میسنری دنیا کی سب سے بڑی خفیہ تنظیم ہے جس میں تاریخی طور پر فلسفی، سیاسی اور کاروباری اشرافیہ، مذہبی طور پر غیر مقبول خیالات کے حامل لوگ اور یہاں تک کے جادوگر وغیرہ بھی شامل ہوتے تھے۔

اس تنظیم کے ممبران اپنے کچھ عقائد اور پریکٹیسز کو دوسرے لوگوں سے خفیہ رکھتے تھے جس کی وجہ سے یہ تنظیم طویل عرصے سے سازشی نظریات اور پراسراریت کا شکار رہی ہے۔ کچھ لوگوں کا خیال ہے کہ فری میسنری پوری دنیا پر قابو کرکے اپنے عقائد مسلط کرنا چاہتی ہے اس لیے اس میں رازداری کا عنصر نمایاں ہے۔

یہ بھی پڑھیے:امریکی سیاست اور مذہبی ٹچ

تاہم ان سازشی نظریات سے ہٹ کر فری میسنری اپنے آپ کو ایک رفاہی تنظیم مانتی ہے اور اس کے مطابق فری میسن ممبر ذاتی پرہیزگاری کے ساتھ ساتھ لوگوں کے بہبود کے لیے ذمہ داریاں نبھانے کا پابند ہوتا ہے۔ اس لیے اس تنظیم کے ممبران سماجی کاموں کے لیے بڑے پیمانے پر عطیات بھی دیتے ہیں۔

ایک اندازے کے مطابق دنیا میں اس وقت فری میسن ممبران کی تعداد 2 سے 6 ملین کے درمیان ہے اور جوبائیڈن فری میسنری کا ممبر بننے والے واحد امریکی صدر نہیں بلکہ متعدد دوسرے سابقہ صدور بھی اس تنظیم کا حصہ رہے ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

freemasonary joe biden جوبائیڈن فری میسنری.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: جوبائیڈن یہ تنظیم

پڑھیں:

لیبیا میں پھنسے 309 بنگلہ دیشی شہری وطن واپس پہنچ گئے

جمعے کے روز لیبیا میں پھنسے 309 بنگلہ دیشی شہریوں کو مختلف اداروں کی مدد سے ڈھاکہ واپس لایا گیا ہے۔

اس عمل میں طرابلس میں قائم بنگلہ دیش کے سفارتخانے اور بین الاقوامی تنظیم برائے مہاجرت نے کلیدی کردار ادا کیا۔

یہ افراد فلائی اویا انٹرنیشنل کی ایک خصوصی پرواز کے ذریعے صبح 9 بجے حضرت شاہ جلال انٹرنیشنل ایئرپورٹ پہنچے۔

یہ بھی پڑھیں:بنگلہ دیش نیشنلسٹ پارٹی کا اتفاقِ رائے کمیشن کی سفارشات پر غم و غصہ

بنگلہ دیشی حکام کے مطابق، واپس آنے والے زیادہ تر افراد غیر قانونی طور پر لیبیا میں مقیم تھے اور ان میں سے کئی انسانی اسمگلروں کی مدد سے یورپ پہنچنے کی کوشش میں وہاں گئے تھے۔

رپورٹ کے مطابق کچھ افراد کو اغوا یا تشدد کا بھی سامنا کرنا پڑا۔

ڈھاکا پہنچنے پر بین الاقوامی تنظیم برائے مہاجرت اور متعلقہ وزارتوں کے نمائندوں نے ان کا خیرمقدم کیا۔

مزید پڑھیں:بھارت کی درآمدی پابندی سے بنگلہ دیش کی ساڑھی صنعت بحران کا شکار

وزارتِ خارجہ نے وطن واپس آنے والوں سے اپیل کی کہ وہ اپنے تلخ تجربات عوام کے ساتھ شیئر کریں تاکہ خطرناک اور غیر قانونی ہجرت کے نقصانات سے متعلق آگاہی بڑھائی جا سکے۔

بین الاقوامی تنظیم برائے مہاجرت نے تمام مسافروں کو سفر کے الاؤنس، خوراک اور بنیادی طبی امداد فراہم کی۔

حکام کا کہنا ہے کہ لیبیا کے مختلف حراستی مراکز میں قید دیگر بنگلہ دیشی شہریوں کی محفوظ واپسی کے لیے کوششیں جاری ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

بنگلہ دیش بین الاقوامی تنظیم برائے مہاجرت حراستی مراکز ڈھاکہ لیبیا

متعلقہ مضامین

  • کیا کالعدم پشتون تحفظ موومنٹ ختم ہو گئی؟
  • پشاورتھانے میں دھماکا، اہلکار شہید۔ہنگو میں ایس ایچ او سمیت 2 اہلکار زخمی
  • مٹیاری : شہر وگردونواح میں مچھروں کی بہتات،کئی ڈینگی میں مبتلا ہوگئے
  • ضیاءالحسن لنجار ایڈووکیٹ ممبر سندھ بار کونسل منتخب ہوگئے
  • دیر لوئر، نامعلوم افراد کی فائرنگ سے کالج لیکچرر جاں بحق
  • سعودی عرب کا عالمی اعزاز: 2031 سے ’انٹوسائی ‘کی صدارت سنبھالے گا
  • دیر لوئر: نامعلوم افراد کی فائرنگ سے کالج لیکچرر جاں بحق
  • ترک تنظیم ٹکاکے نمائندوں کا الخدمت آفس اور ڈائیگنوسٹک لیبارٹری کا دورہ
  • لیبیا میں پھنسے 309 بنگلہ دیشی شہری وطن واپس پہنچ گئے
  • اسرائیل اور امریکی کمپنیوں کے خفیہ گٹھ جوڑ کی حیران کُن تفصیلات سامنے آگئیں