اراکین پارلیمان کی ترقیاتی اسکیموں کے لئے جاری فنڈز میں اضافہ
اشاعت کی تاریخ: 26th, January 2025 GMT
اسلام آباد(نیوز ڈیسک)اراکین پارلیمان کی ترقیاتی اسکیموں کے لئے جاری فنڈز میں اضافہ کر دیا گیا، جاری فںڈز کی شرح تین گنا زائد رقم 48.3 ارب روپے تک کی منظوری دے دی گئی۔
ذرائع کے مطابق کابینہ ڈویژن کی درخواست پر 48.3 ارب روپے جاری کرنے کی اجازت دیدی گئی، وزارت منصوبہ بندی نے ایک ہفتے میں 30.9 ارب روپے جاری کرنے کی منظوری دی۔
ذرائع نے بتایا کہ اسکیموں کے لئے جاری کردہ رقم کی مجموعی تعداد 48.
ذرائع کا کہنا تھا کہ وزارت منصوبہ بندی نے 13 جنوری کو 12.5 ارب روپے منظور کیے، جبکہ ریلیز 30 ارب روپے منظور شدہ حد سے معمولی زیادہ ہے، 17 جنوری کو مزید 18.4 ارب روپے جاری کرنے کی منظوری دی گئی۔
مزیدپڑھیں:اپنی چھت، اپنا گھر پروگرام میں سفارش نہیں میرٹ پر قرض ملے گا، مریم نواز
ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: ارب روپے
پڑھیں:
اے ٹی ایم اور بینک سے رقم نکلوانے پر چارجز میں نمایاں اضافہ
وفاقی حکومت نے ٹیکس نیٹ کو مزید سخت کرنے کا فیصلہ کرلیا جس کے تحت نان فائلرز کو اے ٹی ایم یا بینک سے رقم نکلوانے پر زیادہ ٹیکس ادا کرنا پڑ سکتا ہے۔ ذرائع کے مطابق حکومت نے ٹیکس نیٹ کو وسعت دینے اور محصولات میں اضافے کیلئے نئے اقدامات تجویز کیے ہیں جو جلد نافذالعمل ہوسکتے ہیں۔ رپورٹس کے مطابق نان فائلرز سے بینک سے نقد رقم نکلوانے پر ٹیکس کی شرح 0.8 فیصد سے بڑھا کر 1.5 فیصد کرنے پر غور کیا جا رہا ہے۔ اس مجوزہ اقدام سے حکومت کو سالانہ تقریباً 30 ارب روپے کی اضافی آمدن حاصل ہونے کی توقع ہے، تاہم اس سے لاکھوں نان فائلرز کو ہر اے ٹی ایم یا بینک ٹرانزیکشن پر دوگنا ٹیکس ادا کرنا ہوگا، جس سے عام شہریوں کی جیب پر اضافی بوجھ پڑنے کا خدشہ ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ یہ تجاویز حکومت کے ریونیو شارٹ فال کو پورا کرنے کیلئے پیش کی گئی ہیں، کیونکہ رواں مالی سال کی پہلی ششماہی میں ایف بی آر اپنے محصولات کے ہدف سے پیچھے رہا۔ جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق ہدف 3083 ارب روپے تھا، تاہم ایف بی آر صرف 2885 ارب روپے جمع کر سکا۔ یاد رہے کہ اس سے قبل نان فائلرز کے بینک سے رقوم نکلوانے پر ٹیکس کٹوتی میں اضافہ کیا گیا، یومیہ 50 ہزار سے زائد رقم نکلوانے پرٹیکس 0.6 فیصد سے بڑھا کر 0.8 فیصد کیا گیا، اس سے پہلے یومیہ 50 ہزار سےزائد رقم نکلوانے پر0.6 فیصد ٹیکس عائد تھا۔