معاشی ترقی کے لیے نجی شعبے کی سرمایہ کاری کو فروغ دیں گے: وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا
اشاعت کی تاریخ: 26th, January 2025 GMT
پشاور: وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور نے یقین دہانی کرائی ہے کہ ورلڈ بینک کے تعاون سے جاری منصوبوں کو درپیش تمام رکاوٹوں کو دور کیا جائے گا تاکہ ان پر پیشرفت کو تیز کیا جا سکے۔
یہ بات جنوبی ایشیا کے لیے ورلڈ بینک کے نائب صدر مارٹن رائزر کی سربراہی میں آنے والے وفد سے ملاقات کے دوران کہی گئی۔ ملاقات میں حکام نے عالمی بینک کے تعاون سے صوبے میں جاری ترقیاتی منصوبوں پر تفصیلی بریفنگ دی۔
بریفنگ میں بتایا گیا کہ خیبر پختونخوا میں 1.
انہوں نے مزید کہا کہ ان منصوبوں کی بروقت تکمیل کے لیے تمام ضروری اقدامات یقینی بنائے جائیں گے۔
ذریعہ: Nai Baat
پڑھیں:
2.7 فیصد جی ڈی پی گروتھ بھی شرمندگی والا نمبر ہے، مزمل اسلم
مشیر خزانہ خیبر پختونخواخیبر پختونخوا کے مشیر خزانہ مزمل اسلم نے کہا ہے کہ حکومت کے مطابق سال کے اختتام پر جی ڈی پی گروتھ 2.7 فیصد ہے، پچھلے سال حکومت نے 3.6 فیصد جی ڈی پی گروتھ کا ہدف رکھا تھا، 2.7 فیصد جی ڈی پی گروتھ بھی شرمندگی والا نمبر ہے۔
ایک بیان میں مشیر خزانہ خیبر پختونخوا نے کہا کہ 2022 میں پی ٹی آئی حکومت کے اختتام پر شرح نمو 6.4 فیصد تھی، آبادی ڈھائی فیصد بڑھ رہی ہے۔ شرح نمو تین سال سے اوسط ڈیڑھ فیصد ہے۔
مزمل اسلم نے کہا کہ اس سال عید پر پہلی بار 30 فیصد مال مویشی کراچی سے واپس گئے، مہنگائی کی شرح کم کرنے میں بھی جھوٹ بولا گیا، زیادہ ٹیکسز کی وجہ سے عوام کی قوت خرید کم ہوگئی۔
وزیر خزانہ نے کہا کہ رواں مالی سال جی ڈی پی گروتھ 2.7 فیصد رہی، ہم استحکام کی طرف گامزن ہیں۔
انہوں نے کہا کہ گندم، گنا، چاول اور مکئی سمیت سب گرواٹ کا شکار ہیں، وفاقی حکومت خود کہہ رہی ہے کہ بڑی صنعتوں میں 1.5 فیصد کمی ہوئی۔
مزمل اسلم نے مزید کہا کہ ملک میں کور انفلیشن اب بھی 11.6 فیصد ہے۔
مشیر خزانہ خیبر پختونخوا نے کہا کہ پی ٹی آئی حکومت کے اختتام پر ملک کا قرض 43 ہزار 500 ارب روپے تھا، پی ڈی ایم حکومت کے بعد ملک کا قرض 75ہزار ارب روپے ہو چکا ہے۔