کوئٹہ : پشتونخوا میپ کے سربراہ محمود اچکزئی نے چترال سے بولان تک پشتونستان صوبہ بنانے کا مطالبہ کردیا۔
کوئٹہ میں پشتون قومی جرگے سے خطاب کرتے ہوئے محمود خان اچکزئی کا کہنا تھا کہ پاکستان کے حکمران نہ آئین کا سوچتے ہیں ، نہ عوام کی پروا ہے اور نہ اسلامی روایات کا خیال کیا جاتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ یہ ملک نہ ہی اسلامی ہے اور نہ ہی جمہوری ، ہماری جماعت تمام انسانوں کوایک جیسا سمجھتی ہے، کسی قوم یا نسل سے ہو اس بنیاد پر فاصلے ناپنا ہماری جماعت میں گناہ ہے۔
سربراہ پشتونخوا میپ کا کہنا تھاکہ آج پاکستان میں تمام اقوام کے صوبے ہیں لیکن پشتونوں کو مختلف خطوں میں بانٹا گیا، مطالبہ ہے کہ چترال سے بولان تک پشتونستان صوبہ بنایا جائے، ہم یہ صوبہ ہر صورت لیں گے، ہم مطالبات کے لیے لڑ سکتے ہیں لیکن لڑیں گے نہیں۔
محمود اچکزئی نے کہا ہے کہ ہمارے اکابرین نے اس ملک کے شہری کے طور پر حقوق کا مطالبہ کیا، جو لوگ ہمارے ساتھ اس خطے میں آباد ہیں ان کے حقوق ہمارے برابر ہیں، پشتون اقوام نے جو خاموش قربانیاں دیں، اب بد ترین ظالم بھی مان رہے ہیں کہ پشتونوں کے لیے خطہ ہونا چاہیے۔
ان کا کہنا تھا کہ کسی حکومت میں آئین کی خلاف ورزی کی گئی تو ہم اسے نہیں مانیں گے، پاکستان سے نکالے جانے والے مہاجرین کو افغانستان قبول نہیں کرتا، اگر مہاجرین کے پاکستان میں پیدا ہونے والے بچوں کو پاکستان اور افغانستان قبول نہ کریں تو وہ کہاں جائیں؟ اگر ایسا رہا تو ہم مجبور ہوں گے کہ ہم اقوام متحدہ کے پاس جائیں۔
سربراہ پختونخوا میپ نے کہا کہ پیکا ایکٹ، اس میں جرمانوں اور سزاؤں کو بھی مسترد کرتے ہیں ، پیکا ایکٹ عوام کی آواز دبانے اور انہیں جلسے جلوس اور جرگے کرنے سے روکنے کیلئے لایا گیا، آپ نے پیکا ایکٹ میں اپنے تحفظ کیلئے ترمیم کردی۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ آپ نے الیکشن میں جھوٹ بولا اور دھاندلی کی ، آپ کیلئے کیا سزا ہونی چاہیے، پاکستان میں 4 ماہ کیلئے ان جماعتوں پر مشتمل عبوری حکومت تشکیل دی جائے جو موجودہ حکومت میں شامل نہ ہو،4 ماہ کے اندر دوبارہ الیکشن کرائے جائیں۔

.

ذریعہ: Daily Mumtaz

پڑھیں:

آئرلینڈ کا غزہ میں نسل کشی پر اسرائیل کو اقوام متحدہ سے نکالنے کا مطالبہ

آئرلینڈ کے صدر مائیکل ڈی ہیگنز نے مطالبہ کیا ہے کہ اسرائیل اور وہ ممالک جو اسے اسلحہ فراہم کر رہے ہیں انھیں غزہ میں نسل کشی کا ذمہ دار ٹھہراتے ہوئے اقوام متحدہ سے خارج کر دینا چاہیے۔

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق آئرلینڈ کے صدر نے اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل کے آزاد ماہرین کی حالیہ رپورٹ پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔

خیال رہے کہ اس رپورٹ میں اقوام متحدہ کے مقرر کردہ آزاد ماہرین نے شواہد پیش کرتے ہوئے تصدیق کی تھی  کہ اسرائیل غزہ میں نسل کشی کر رہا ہے۔

آئرلینڈ کے صدر نے اسی رپورٹ کے تناظر میں کہا کہ ہمیں اسرائیل اور اسے اسلحہ فراہم کرنے والوں کی رکنیت ختم کرنے پر کوئی ہچکچاہٹ نہیں ہونی چاہیے۔

انھوں نے مزید کہا کہ ہمیں اسرائیل اور اسے اسلحہ فراہم کرنے والے ممالک کے ساتھ تجارتی تعلقات ختم بھی کردینے چاہیئے۔ یہ غزہ میں ہم جیسے انسانوں پر ظلم ڈھا رہے ہیں۔

خیال رہے کہ یہ بیان ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب اسرائیلی حکومت نے غزہ شہر میں ٹینک اور زمینی فوج تعینات کر دی۔

ادھر یورپی کمیشن نے بھی رکن ممالک سے مطالبہ کیا ہے کہ اسرائیل کے ساتھ تجارتی تعاون ختم کردیں اور اس کے انتہاپسند وزرا پر پابندیاں عائد کریں۔

واضح رہے کہ 7 اکتوبر 2023 سے غزہ پر جاری اسرائیلی بمباری میں شہید ہونے والوں کی تعداد 65 ہزار کے قریب پہنچ گئی جب کہ دو لاکھ سے زائد زخمی ہیں۔

 

 

متعلقہ مضامین

  • چترال میں موسلا دھار بارش؛ گرم چشمہ روڈ ہرقسم کی ٹریفک کیلئے بند
  • سزاؤں کا اتوار بازار ختم ہونا چاہیے، نفرتوں سے ملک کا نقصان ہوگا،بیرسٹر گوہر
  • پاکستان بزنس فورم کا حکومت سے زرعی ریلیف پیکیج کی منظوری کا مطالبہ
  • آئرلینڈ کا غزہ میں نسل کشی پر اسرائیل کو اقوام متحدہ سے نکالنے کا مطالبہ
  • آئرلینڈ کا غزہ میں نسل کشی پر اسرائیل کو اقوام متحدہ سے نکالنے کا مطالبہ
  • سزاؤں کا اتوار بازار ختم ہونا چاہیے، نفرتوں سے پاکستان کا نقصان ہوگا، بیرسٹر گوہر
  • اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کو نسل کا اجلاس،اسرائیل کے کڑے احتساب کا مطالبہ
  • ہمارے منجمد اثاثوں کو یوکرین کی جنگی امداد کیلئے استعمال کرنے پر سخت کارروائی کریں گے، روس
  • پاکستان کی دہشت گردی کیخلاف جنگ اپنے لئے نہیں، دنیا کو محفوظ بنانے کیلئے ہے. عطا تارڑ
  • ہمارے احتجاج کے باعث قاضی فائز کو ایکسٹینشن نہ ملی، علی امین