مظفرآباد (صباح نیوز)کل جماعتی حریت کانفرنس کے سینئر رہنما، چیئرمین اتحاد اسلامی جموں کشمیر سید منظور احمد شاہ نے کہا ہے کہ بھارت جیسے غاصب اور جارح ملک کو یوم جمہوریہ منانا زیب نہیں دیتا ہے، جارح ملک بھارت کے خلاف کشمیری عوام نے ایک مرتبہ پھر یوم سیاہ منا کر دنیا پر واضح کردیا ہے کہ کشمیری کسی بھی قیمت پر بھارت کی غلامی کو تسلیم نہیں کریں گے، کشمیری
الحاق پاکستان کے داعی ہیں اور خون کے آخری قطرہ تک جدوجہد آزادی جاری و ساری رہے گی۔یوم سیاہ کی مناسبت سے منعقدہ احتجاجی مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے سید منظور احمد شاہ کاکہنا تھا کہ پاکستان کی مسلح افواج محافظ افواج ہے جس پر پوری کشمیری قوم کو فخر ہے جبکہ بھارت کی قابض فوج نے مقبوضہ جموں و کشمیر میں خون کی ندیاں بہا رکھی ہیں، دنیا کو بھارت کی ریاستی دہشتگردی کا نوٹس لینا چاہئیے، کشمیری عوام بھارت کے ظلم و جبر کے خلاف کلمہ حق بلند کرتے رہیں گے، دنیا کو چاہیے کہ وہ کشمیریوں کو استصواب رائے کا حق دلوائے تاکہ کشمیری اپنے مستقبل فیصلہ کر سکیں اور خطہ امن کا گہوارہ بن سکے ۔سید منظور احمد شاہ نے کہا کہ اقوام متحدہ بھارت کے حوالے سے اپنی جاری شدہ رپورٹس کی بنیاد پر بھارت پر تجارتی اور اقتصادی پابندیاں نافذ کرے کیونکہ پورے بھارت میں مسلمانوں,سکھوں دلت نچلی ذات کے ہندووں،عیسایوں اور کشمیری عوام کے سارے کے سارے حقوق سلب کر لیے گے ہیں بھارت ایک ہندتوا فاشسٹ ملک کے طور پر پوری عالم انسانیت کے لیے دہشت ناک خطرہ بن چکا ہے۔کشمیر اور انسانی حقوق عالمی مسلے ہیں ان دونوں مسایل کو حل کرنا اقوام عالم کی ذمہ داری ہے۔بھارت پاکستان اور چین کے خلاف ایٹمی تصادم کا باعث بنکر کشمیر اور علاقائی ممالک کے لیے شدید خطرہ بن چکا ہے ہندو جنونی بھلوائی مودی کو امن کی طرف نہ لایا گیا تو ھندوتوا دہشت گردی کی بھینٹ چڑھ جایے گا بھارت جمہوری نہیں ہندوتوافاشسٹ عفریت ہے اس لیے اسے جمہوری ملک کہنا حقائق کا مذاق اڑانے کے مترادف ہے۔

.

ذریعہ: Jasarat News

پڑھیں:

مقبوضہ جموں و کشمیر بھارت کا حصہ نہیں ہے‘ کبھی تھا نہ کبھی ہوگا‘ پاکستانی مندوب

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

251102-01-22
جینوا (مانیٹرنگ ڈیسک) پاکستان نے اقوامِ متحدہ کی جنرل اسمبلی میں بھارتی سفارت کاروں کے بے بنیاد دعوؤں کا مؤثر جواب دیتے ہوئے واضح کیا ہے کہ مقبوضہ جموں و کشمیر بھارت کا حصہ نہیں ہے، نہ کبھی تھا اور نہ ہی کبھی ہوگا۔ پاکستانی مندوب سرفراز احمد گوہر نے اپنے حق جواب کے استعمال میں کہا کہ کشمیر ایک متنازع علاقہ ہے جس کا حتمی فیصلہ اقوامِ متحدہ کی نگرانی میں رائے شماری کے ذریعے وہاں کے عوام کو خود کرنا ہے۔ انہوں نے یاد دلایا کہ اقوامِ متحدہ کے تمام سرکاری نقشوں میں مقبوضہ جموں و کشمیر کو متنازع علاقہ ظاہر کیا گیا ہے۔انہوں نے زور دیا کہ بھارت پر سلامتی کونسل کی قراردادوں پر عمل درآمد کی قانونی ذمہ داری عائد ہوتی ہے اور اسے کشمیری عوام کو حقِ خود ارادیت دینے سے انکار نہیں کرنا چاہیے۔سرفراز گوہر نے کہا کہ دنیا بھر کی انسانی حقوق تنظیمیں، سول سوسائٹی اور آزاد میڈیا مقبوضہ علاقے میں بھارتی مظالم پر گہری تشویش ظاہر کر چکے ہیں۔ انہوں نے خبردار کیا کہ *جینو سائیڈ واچ* کے مطابق بھارت اور مقبوضہ کشمیر میں مسلمانوں کی نسل کشی کا حقیقی خطرہ موجود ہے۔انہوں نے جنرل اسمبلی کے صدر سے مطالبہ کیا کہ بھارت کو اپنی بین الاقوامی ذمہ داریاں پوری کرنے اور کشمیری عوام کو ان کے بنیادی حقوق دینے پر مجبور کیا جائے۔

سیف اللہ

متعلقہ مضامین

  • بھارت کے جیلوں میں بند کشمیری قیدیوں کو واپس لایا جائے، محبوبہ مفتی
  • اقوام متحدہ، یورپی یونین، اوآئی سی سے کشمیری حریت رہنمائوں کی رہائی کو یقینی بنانے کا مطالبہ
  • مقبوضہ جموں و کشمیر بھارت کا حصہ نہیں،متنازع علاقہ ، پاکستان
  • بی جے پی حکومت کشمیری صحافیوں کو خاموش کرانے کے لیے ظالمانہ ہتھکنڈے استعمال کر رہی ہے، حریت کانفرنس
  • مقبوضہ جموں و کشمیر بھارت کا حصہ نہیں ہے‘ کبھی تھا نہ کبھی ہوگا‘ پاکستانی مندوب
  • ڈونلڈ ٹرمپ اور شی جن پنگ کی ملاقات، اقتصادی و تجارتی تعاون پر تبادلہ خیال
  • مقبوضہ کشمیر، 05 اگست 2019ء سے انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں میں تیزی آئی
  • مقبوضہ جموں و کشمیر بھارت کا حصہ نہیں ہے، کبھی تھا نہ کبھی ہوگا، پاکستانی مندوب
  • مقبوضہ جموں و کشمیر بھارت کا حصہ نہیں ہے، کبھی تھا نہ کبھی ہوگا، پاکستان
  • حریت کانفرنس کی طرف سے دو کشمیری ملازمین کی جبری برطرفی کی شدید مذمت