میونسپل کمیٹی گوادر میں حق دو تحریک کے حمایت یافتہ امیدوار کامیاب
اشاعت کی تاریخ: 27th, January 2025 GMT
گوادر(نمائندہ جسارت)میونسپل کمیٹی گوادر میں خالی نشست وارڈ نمبر 7 سے حق دو تحریک کے حمایت یافتہ امیدوار حمیر امین کامیاب۔ میونسپل کمیٹی گوادر کی خالی نشست وارڈ نمبر 7 امام بخش امام وارڈ میں گزشتہ روز انتخابات ہوئے۔ انتخابات انتہائی پرامن ماحول میں ہوئے اس موقع پر کوئی بھی نا خوش گوار واقعہ پیش نہیں آیا پولنگ بلا تعطل جاری رہا۔ پولنگ کا مقررہ وقت ختم ہونے پر نتائج کا اعلان کیا گیا، غیر حتمی اور غیر سرکاری نتائج کے مطابق حق دو تحریک کے حمایت یافتہ امیدوار حمیر امین نے 39 ووٹ لے کر کامیابی حاصل کی جبکہ ان کے مدمقابل بی این پی کے حمایت یافتہ امیدوار نعیم سید محمد نے 23 ووٹ لیے۔ مذکورہ خالی نشست پر صرف یہی دو امیدوار میدان میں تھے۔ وارڈ نمبر 7 میں کل رجسٹرڈ ووٹرز کی تعداد 109 ہے۔ مجموعی طورپر 63 ووٹ پڑے جس میں 1 ووٹ خراب قرار دیا گیا۔ ڈسٹرکٹ الیکشن کمیشن گزین بلوچ،اسسٹنٹ کمشنر جواد احمد زہری۔ تحصیلدار گوادر چنگیز بلوچ نے بھی پولنگ اسٹیشن کا دورہ کیا اور تمام عمل کا جائزہ لیا۔
.ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
اسرائیلی حمایت یافتہ گروپ نے سینکڑوں فلسطینیوں کو پراسرار طریقے سے جنوبی افریقہ کیسے پہنچایا؟
جنوبی افریقہ کے شہر جوہانسبرگ کے قریب ایک ایئرپورٹ پر جمعرات کی صبح غزہ سے 153 فلسطینیوں کو لانے والی ایک چارٹرڈ پرواز نے حکام کو سخت پریشانی میں مبتلا کر دیا۔
ان فلسطینیوں کو بھاری رقم کے عوض جنوبی افریقہ لانے کی ذمہ داری المجد یورپ نامی گروپ پر ڈالی جارہی ہے جس پر اسرائیل کی حمایت یافتہ ہونے اور فلسطینیوں کی ان کے وطن سے بے دخلی میں معاونت کا الزام ہے۔
یہ بھی پڑھیے: فلسطینی ریاست کا قیام قبول نہیں: سلامتی کونسل اجلاس سے قبل اسرائیل نے مخالفت کردی
غزہ سے جوہانسبرگ پہنچنے والے فلسطینی مسافروں کے پاس نہ تو روانگی کے ایگزٹ اسٹیمپ تھے اور نہ ہی باقاعدہ سفری دستاویزات، جس کی وجہ سے امیگریشن حکام نے تقریباً 12 گھنٹے تک انہیں طیارے میں ہی روک دیا۔ یہ اسی تنظیم کی جانب سے جنوبی افریقہ آنے والی دوسری پرواز تھی۔
بعد ازاں معروف فلاحی تنظیم گفٹ آف دی گیورز کی جانب سے رہائش فراہم کرنے کی یقین دہانی کے بعد تمام افراد کو طیارے سے اترنے کی اجازت دی گئی۔ حکام کے مطابق ان میں سے 23 فلسطینی مزید پروازوں کے ذریعے مختلف ملکوں کو روانہ ہوئے۔
جنوبی افریقہ کے صدر سیرل رامافوسا نے اس واقعے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہ لوگ کسی طرح غزہ سے باہر نکالے گئے لگتے ہیں، انہوں نے معاملے کی باقاعدہ تحقیقات شروع کرنے کا اعلان کیا۔ تاہم انہوں نے کہا کہ جنگ زدہ علاقے سے آئے ہوئے فلسطینیوں کو واپس نہیں بھیج سکتے۔
یہ بھی پڑھیے: اسرائیلی فورسز کی الخیل میں کرفیو جاری، مسجدِ ابراہیمی مسلمانوں کے لیے بند کر دی
اس پرواز کے پیچھے موجود تنظیم ‘المجد یورپ’ پر سنگین الزامات لگائے جا رہے ہیں۔ تنظیم دعویٰ کرتی ہے کہ وہ 2010 سے کام کر رہی ہے، مگر اس کی ویب سائٹ اسی سال فروری میں رجسٹر ہوئی جبکہ اس پر موجود کئی لنکس غیر فعال ہیں۔
تنظیم کی جانب سے دیا گیا ای میل بھی موجود نہیں۔ متعدد فلسطینیوں نے بتایا کہ انہیں 1,400 سے 2,000 ڈالر فی فرد کی رقم ذاتی بینک اکاؤنٹس میں جمع کرانی پڑی۔
مسافروں کے مطابق انہیں آخری لمحے پر اطلاع ملی، انہیں صرف ایک چھوٹا بیگ، موبائل فون اور محدود رقم ساتھ لے جانے کی اجازت تھی۔ انہیں بسوں کے ذریعے رفح سے کرم ابو سالم چیک پوسٹ تک لایا گیا، پھر اسرائیلی جانچ کے بعد انہیں رامون ایئرپورٹ منتقل کیا گیا، جہاں سے رومانوی طیارہ نیروبی کے راستے جوہانسبرگ پہنچا۔
فلسطینی سفارتخانے نے اس تنظیم کو گمراہ کن اور استحصالی قرار دیتے ہوئے شہریوں کو خبردار کیا ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
اسرائیل غزہ فلسطین