سیف علی خان کیس کی کوریج پر سنسنی خیزی، حقیقت سے زیادہ ڈرامہ
اشاعت کی تاریخ: 27th, January 2025 GMT
سیف علی خان کے حالیہ کیس کی میڈیا کوریج سوشل میڈیا پر شدید تنقید کا شکار ہو رہی ہے۔
عوام کا کہنا ہے کہ میڈیا کی کہانیوں میں نہ صرف تضاد پایا جاتا ہے بلکہ یہ پیشکش سنجیدہ کیس کو ایک کمزور اور ناقابل یقین ڈرامے میں بدل رہی ہے۔ کئی لوگوں نے مذاقاً کہا ہے کہ سی گریڈ فلموں کی کہانی بھی اس سے بہتر اور زیادہ منظم ہوتی ہے۔
سوشل میڈیا پر صارفین نے میڈیا کی سنسنی خیزی کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا، "تھوڑا تو محنت کرو، ایسی کہانی لکھنے میں تو کوئی ڈرامے کا ڈائریکٹر بھی پریشان ہو جائے۔”
تنقید کرنے والوں کا کہنا ہے کہ یہ کیس جس سنجیدگی کا متقاضی تھا، اسے غیر معیاری کوریج اور غیر مربوط بیانیے سے نقصان پہنچایا جا رہا ہے۔
یہ تنازع اس بات کی نشاندہی کرتا ہے کہ ناقص کہانی نویسی نہ صرف کسی کیس کی سنجیدگی کو کم کرتی ہے بلکہ عوام میں غلط پیغام بھی پہنچاتی ہے۔ میڈیا پر الزام لگایا جا رہا ہے کہ وہ سنسنی خیزی کو سچائی اور دیانت داری پر فوقیت دے رہے ہیں۔
TagsShowbiz News Urdu.
ذریعہ: Al Qamar Online
پڑھیں:
اب ایل ڈبلیو ایم سی ورکرز بھی "اپنی چھت اپنا گھر" کاخواب حقیقت میں بدل سکیں گے
سٹی42: ستھرا پنجاب کے صفائی کے ہیروز اب "اپنی چھت اپنا گھر" اسکیم سے فائدہ اٹھا کر اپنا ذاتی گھر حاصل کر سکیں گے۔ اس حوالے سے لاہور ویسٹ مینجمنٹ کمپنی (ایل ڈبلیو ایم سی) کے ورکرز کیلئے ایک خصوصی آگاہی تقریب کا انعقاد کیا گیا۔
سی ای او ایل ڈبلیو ایم سی بابر صاحب دین اور اسکیم کے پراجیکٹ ڈائریکٹر مرزا ولید بیگ نے تقریب میں شرکت کی۔ بابر صاحب دین نے بتایا کہ ورکروں کی آسانی کیلئے سہولت مراکز پر خصوصی ہیلپ ڈیسک قائم کیے جا رہے ہیں، تاکہ وہ گھر کی تعمیر کیلئے آسان قرضے حاصل کر سکیں۔
پاکستان میں مشرق ڈیجیٹل بینک کا آغاز، امارات سے پاکستانی مفت ترسیلات زر بھیج سکیں گے
انہوں نے کہا کہ ایل ڈبلیو ایم سی کے 12 ہزار سے زائد ورکرز کو سوشل سیکیورٹی کارڈز فراہم کیے جا چکے ہیں، جبکہ مرحلہ وار راشن کارڈز کی تقسیم بھی شروع کی جا رہی ہے۔ ان اقدامات کا مقصد سینٹری ہیروز کو تمام ممکنہ سہولیات فراہم کرنا ہے۔
مرزا ولید بیگ نے کہا کہ وزیر اعلیٰ پنجاب کی خصوصی ہدایت پر یہ آگاہی سیشن منعقد کیے جا رہے ہیں تاکہ زیادہ سے زیادہ ورکرز اس اسکیم سے فائدہ اٹھا سکیں۔ انہوں نے بتایا کہ اب تک 77 ہزار سے زائد خاندان اسکیم سے مستفید ہو چکے ہیں، جبکہ 14 ہزار سے زائد خاندان اپنے گھروں میں شفٹ ہو چکے ہیں۔
کویتی شہریت سے محروم افراد کے لیے بڑی خوشخبری
انہوں نے مزید کہا کہ ساڑھے چار سال میں 5 لاکھ گھروں کی تعمیر کا ہدف مکمل کیا جائے گا اور ستھرا پنجاب کے ایک لاکھ 25 ہزار سے زائد ورکرز اس اسکیم سے فائدہ اٹھا سکیں گے۔