پاکستان ویسٹ انڈیز ٹیسٹ سیریز؛ کس کھلاڑی نے سب سے زیادہ رنز بنائے؟
اشاعت کی تاریخ: 27th, January 2025 GMT
کراچی:
پاکستان اور ویسٹ انڈیز کے درمیان کھیلی گئی دو میچز کی ٹیسٹ سیریز میں جہاں بولرز نے عمدہ کارکردگی دکھائی وہیں بلے بازوں نے بھی مشکل پچ پر بھرپور کھیل پیش کرنے کی کوشش کی۔
ملتان میں کھیل گئے دونوں میچز کے دوران کسی بھی ٹیم کا کھلاڑی سنچری اسکور تو نہیں کر سکا البتہ پاکستان کی جانب سے سعود شکیل پہلے ٹیسٹ میں 84 رنز کی اننگز کھیلنے میں کامیاب ہوئے تھے جبکہ دوسرے نمبر پر وکٹ کیپر بیٹر محمد رضوان نے 71 رنز کی اننگز کھیلی تھی۔
دونوں ٹیسٹ میچز کی چاروں اننگز کی بات کی جائے تو اس میں پاکستان کے محمد رضوان 147 رنز بنا کر نمایاں رہے جبکہ سعود شکیل 131 رنز بنا کر دوسرے نمبر پر رہے۔
مزید پڑھیں؛ جومیل واریکن کا ساجد خان کو آؤٹ کرکے جوابی وار، جشن کی وڈیو وائرل
ویسٹ انڈیز کے گداکیش موتی 92 رنز بنا کر تیسرے نمبر پر رہے۔ آٹھویں نمبر پر بیٹںگ کرنے والے کھلاڑی نے دوسرے ٹیسٹ کی پہلی اننگز میں 55 رنز بنا کر ٹیم کو سہارا دیا تھا۔
واضح رہے کہ ویسٹ انڈیز نے پاکستان کو دوسرے ٹیسٹ میں شکست دے کر سیریز ایک ایک سے برابر کر دی۔ مہمان ٹیم نے 35 سال بعد پاکستان میں کوئی ٹیسٹ میچ جیتا ہے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: ویسٹ انڈیز
پڑھیں:
2.7 فیصد جی ڈی پی گروتھ بھی شرمندگی والا نمبر ہے، مزمل اسلم
مشیر خزانہ خیبر پختونخواخیبر پختونخوا کے مشیر خزانہ مزمل اسلم نے کہا ہے کہ حکومت کے مطابق سال کے اختتام پر جی ڈی پی گروتھ 2.7 فیصد ہے، پچھلے سال حکومت نے 3.6 فیصد جی ڈی پی گروتھ کا ہدف رکھا تھا، 2.7 فیصد جی ڈی پی گروتھ بھی شرمندگی والا نمبر ہے۔
ایک بیان میں مشیر خزانہ خیبر پختونخوا نے کہا کہ 2022 میں پی ٹی آئی حکومت کے اختتام پر شرح نمو 6.4 فیصد تھی، آبادی ڈھائی فیصد بڑھ رہی ہے۔ شرح نمو تین سال سے اوسط ڈیڑھ فیصد ہے۔
مزمل اسلم نے کہا کہ اس سال عید پر پہلی بار 30 فیصد مال مویشی کراچی سے واپس گئے، مہنگائی کی شرح کم کرنے میں بھی جھوٹ بولا گیا، زیادہ ٹیکسز کی وجہ سے عوام کی قوت خرید کم ہوگئی۔
وزیر خزانہ نے کہا کہ رواں مالی سال جی ڈی پی گروتھ 2.7 فیصد رہی، ہم استحکام کی طرف گامزن ہیں۔
انہوں نے کہا کہ گندم، گنا، چاول اور مکئی سمیت سب گرواٹ کا شکار ہیں، وفاقی حکومت خود کہہ رہی ہے کہ بڑی صنعتوں میں 1.5 فیصد کمی ہوئی۔
مزمل اسلم نے مزید کہا کہ ملک میں کور انفلیشن اب بھی 11.6 فیصد ہے۔
مشیر خزانہ خیبر پختونخوا نے کہا کہ پی ٹی آئی حکومت کے اختتام پر ملک کا قرض 43 ہزار 500 ارب روپے تھا، پی ڈی ایم حکومت کے بعد ملک کا قرض 75ہزار ارب روپے ہو چکا ہے۔