Daily Ausaf:
2025-07-04@05:49:28 GMT

بھارت: سول کوڈ نافذ،مسلمانوں کی دوسری شادی،طلاق پر پابندی

اشاعت کی تاریخ: 27th, January 2025 GMT

نئی دہلی (انٹرنیشنل ڈیسک) بھارت میں سول کوڈ نافذ۔۔۔ اترا کھنڈ پہلی ریاست بن گئی ، مسلمان، دوسری شادی نہیں کرسکیں گے نہ طلاق دے سکیں گے ۔

اتراکھنڈ میں آج 27 جنوری کو یکساں سول کوڈ نافذ ہونے جا رہا ہے۔ وزیراعلیٰ دھامی نے اس کا اعلان کیا تھا۔ اس کے ساتھ ہی اتراکھنڈ یو سی سی کو نافذ کرنے والی ملک کی پہلی ریاست بن جائے گی۔ وزیراعلی دھامی نے کہا کہ یکساں سول کوڈ کے نفاذ کے بعد یہ یقینی بنایا جائے گا کہ اتراکھنڈ میں جنس، ذات پات، مذہب کی بنیاد پر کسی کے ساتھ امتیازی سلوک نہ ہو۔ ہم نے تمام رسمی کارروائیاں مکمل کر لی ہیں۔ ایکٹ (UCC) اب نافذ ہونے کے لیے تیار ہے.

دھامی حکومت کے مطابق، یہ ایکٹ اتراکھنڈ ریاست کے تمام علاقوں میں لاگو ہوگا۔ یہ اتراکھنڈ سے باہر رہنے والے ریاست کے باشندوں پر بھی اثر انداز ہوگا۔ یکساں سول کوڈ کا اطلاق اتراکھنڈ کے تمام باشندوں پر ہوتا ہے. سوائے شیڈولڈ ٹرائب اور محفوظ اتھارٹی سے بااختیار افراد اور کمیونٹیز کے۔ یو سی سی کا مقصد شادی، طلاق، جانشینی اور وراثت سے متعلق ذاتی قوانین کو آسان اور معیاری بنانا ہے۔ اس کے تحت شادی صرف ان فریقین کے درمیان ہو سکتی ہے۔
1- جن میں سے کوئی بھی زندہ شریک حیات نہیں ہے.

2- قانونی اجازت دینے کے لیے دونوں کو ذہنی طور پر قابل ہونا چاہیے.

3- مرد کی کم از کم عمر 21 سال اور عورت کی 18 سال ہونی چاہیے.

4- انہیں کسی ممنوعہ رشتے میں نہیں ہونا چاہیے.

شادی کی تقریبات مذہبی رسوم و رواج یا قانونی دفعات کے مطابق کسی بھی طریقے سے کی جا سکتی ہیں، لیکن ایکٹ کے آغاز کی تاریخ سے 60 دنوں کے اندر شادی کو رجسٹر کرانا لازمی ہو گا۔

’یونیفارم سول کوڈ‘ قوانین کا ایک مجموعہ ہے جو شادی، وراثت اور گود لینے جیسے معاملات سے نمٹنے والے مختلف مذاہب کے ذاتی قوانین کا متبادل ہوگا۔
مزیدپڑھیں:تعلیمی اداروں‌میں‌کل چھٹی کااعلان ،نوٹیفکیشن جاری

ذریعہ: Daily Ausaf

پڑھیں:

بھارت میں پاکستانی شادی شدہ جوڑے کی مسخ شدہ لاشیں برآمد

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

جیسلمیر: بھارتی ریاست راجستھان کے ضلع جیسلمیر میں پاکستان سے تعلق رکھنے والے ایک نوجوان شادی شدہ جوڑے کی مسخ شدہ لاشیں ملی ہیں۔

میڈیا ذرائع کے مطابق مقامی حکام نے کہا ہےکہ یہ جوڑا غیر قانونی طور پر سرحد پار کر کے بھارت میں داخل ہوا تھا اور شدید گرمی اور پیاس کے باعث ریگستان میں جان سے ہاتھ دھو بیٹھا۔

جوڑے کی شناخت 17 سالہ روی کمار اور 16 سالہ شانتی بائی کے نام سے ہوئی ہے۔ دونوں کا تعلق سندھ کے ضلع گھوٹکی سے تھا۔ رپورٹ کے مطابق دونوں کی لاشیں ایک درخت کے نیچے سے ملی ہیں۔

پولیس نے بتایا کہ جوڑے کی موت بظاہر 8 سے 10 دن پہلے ہوئی، دونوں کے پاس سے پاکستانی شناختی کارڈ اور سم کارڈ برآمد ہوئے۔ پولیس کے مطابق جوڑے کی موت کا حتمی سبب پوسٹ مارٹم رپورٹ کے بعد واضح ہوگا۔

ضلع گھوٹکی کے گاؤں غلام حسین لغاری سے تعلق رکھنے والے نوجوان میاں بیوی 12 روز قبل گھر والوں کو بغیر بتائے گھر سے روانہ ہوئے تھے اور کئی روز تک ان کا کچھ پتہ نہیں چل سکا تھا۔

نوجوان روی کمارکے والد دیوان جی نے بتایا کہ سوشل میڈیا کے ذریعے ان کو پتہ چلا کہ بھارت کے علاقے جیسلمیرمیں دو لاشیں ملی ہیں جس کے بعد انہیں تصدیق ہوئی وہ لاشیں میرے بیٹے روی کمار اوربہو شانتی بائی کی تھیں۔ دونوں میاں بیوی کی آخری رسومات بھارت میں ادا کردی گئی ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • شوہر نے دوسری شادی کی لیکن پھر لوٹ آئے؛ سینیئر اداکارہ نے ’صبر آزما‘ داستان سنادی
  • بھارت میں پاکستانی شادی شدہ جوڑے کی مسخ شدہ لاشیں برآمد
  • بہار الیکشن میں مسلم دلت فساد کا منصوبہ
  • بھارت میں مسلمانوں کی بستیاں مسمار،سیکڑوں گھر ملبے کا ڈھیر بن گئے، ہزاروں افراد بے گھر
  • قازقستان میں عوامی مقامات پر نقاب پہننے پر پابندی عائد
  • ایران نے IAEA کے ساتھ تعاون معطلی کا قانون باضابطہ نافذ کر دیا
  • بھارت میں مذہبی آزادی پر قدغن: ممبئی میں اذان پر عملی پابندی، ’آن لائن اذان‘ ایپ کا استعمال
  •   27ویں ترمیم نہیں آرہی، ریاست سے لڑ ائی پی ٹی آئی کی غلطی،طارق فضل چوہدری
  • نہروں میں نہانے پر پابندی ؛حیدر آباد میں دفعہ 144 نافذ
  • بھارت میں  مسلم مخالف وقف ترمیمی قانون کے خلاف بڑا احتجاج