کراچی میں گزشتہ روز لاپتا ہونے والے 2 بچے والدین کے حوالے کردیئے گئے
اشاعت کی تاریخ: 27th, January 2025 GMT
ایک شہری نے پولیس ہیلپ لائن مددگار ون فائیو پر اطلاع دی گئی تھی کہ اسے 2 گمشدہ بچے ملے ہیں، جس پر پولیس نے فوری رسپانس کرتے ہوئے موقع پر اہلکاروں کو بھیجا اور بچوں کو اپنی تحویل میں لیا۔ اسلام ٹائمز۔ شہر قائد میں گزشتہ روز لاپتا ہونے والے 2 بچے والدین کے حوالے کردیے گئے۔ فیروزآباد میں پولیس نے 2گمشدہ بچوں کو ان کے والدین سے ملوا دیا۔ سندھ پولیس مددگار 15کےمطابق ایک شہری نے پولیس کو گمشدہ بچوں کی اطلاع دی تھی۔ بچے مل جانے پر والدین نے پولیس کا شکریہ بھی ادا کیا۔ ایک شہری نے پولیس ہیلپ لائن مددگار ون فائیو پر اطلاع دی گئی تھی کہ اسے 2 گمشدہ بچے ملے ہیں، جس پر پولیس نے فوری رسپانس کرتے ہوئے موقع پر اہلکاروں کو بھیجا اور بچوں کو اپنی تحویل میں لیا۔
پولیس حکام نے بچوں کے والدین کو ڈھونڈنے کے لیے ہر ممکن اقدامات کیے اور گھر کا پتا تلاش کرلیا۔ پولیس نے گمشدہ بچوں کے گھر کا پتا ملنے کے بعد تمام کوائف کی تصدیق کے بعد بچوں کو ان کے والدین کے حوالے کردیا۔ مددگار 15 پولیس نے بتایا کہ بچے ملنے پر والدین نہ صرف انتہائی خوش ہوئے بلکہ پولیس اہلکاروں سے اظہار تشکر بھی کیا۔ واضح رہے کہ فیروزآباد کے علاقے میں شہری سلمان کے 2 بچے گزشتہ روز لاپتا ہوگئے تھے۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: نے پولیس پولیس نے بچوں کو
پڑھیں:
ماں کے دورانِ حمل کووڈ کا شکار ہونے پر بچوں میں آٹزم کا خطرہ زیادہ پایا گیا، امریکی تحقیق
امریکی کے معروف میساچوسٹس جنرل اسپتالکے ماہرین نے ایک نئی تحقیق میں انکشاف کیا ہے کہ جن خواتین کو دورانِ حمل کووِڈ-19 کا انفیکشن ہوا، اُن کے ہاں پیدا ہونے والے بچوں میں آٹزم اور دیگر دماغی و اعصابی نشوونما کے امراض کا خطرہ نمایاں طور پر زیادہ ہوتا ہے۔
رپورٹ کے مطابق، اگر کسی حاملہ خاتون کا کووِڈ-19 ٹیسٹ مثبت آئے تو اس کے بچے میں دماغی یا اعصابی بیماری پیدا ہونے کا امکان تقریباً 29 فیصد زیادہ ہوتا ہے۔ یہ تحقیق جمعرات کے روز شائع ہوئی اور امریکی جریدے دی ہِل نے اس کی تفصیلات جاری کیں۔
یہ بھی پڑھیے: صدر ٹرمپ نے ویکسینز کو بچوں میں آٹزم کا ذمہ دار قرار دیدیا، ماہرین کا سخت ردعمل
تحقیق کی سربراہ ڈاکٹر اینڈریا ایڈلو نے کہا کہ نتائج ظاہر کرتے ہیں کہ کووِڈ-19، دیگر انفیکشنز کی طرح، نہ صرف ماں بلکہ بچے کے دماغی نظام کی نشوونما پر بھی اثر انداز ہو سکتا ہے۔ ان کے مطابق یہ نتائج اس بات کی اہمیت کو اجاگر کرتے ہیں کہ دورانِ حمل کووِڈ-19 سے بچاؤ کی کوشش کی جائے، خاص طور پر ایسے وقت میں جب عوام کا ویکسین پر اعتماد کم ہوتا جا رہا ہے۔ ڈاکٹر ایڈلو میساچوسٹس جنرل اسپتال سے وابستہ مادری و جنینی طب کی ماہر ہیں۔
تحقیق میں مارچ 2020 سے مئی 2021 کے دوران پیدا ہونے والے 18 ہزار سے زائد بچوں کے کیسز کا تجزیہ کیا گیا۔ اس مطالعے میں شامل 861 خواتین دورانِ حمل کووِڈ-19 میں مبتلا تھیں۔ ان میں سے 140 خواتین، یعنی تقریباً 16 فیصد، کے بچوں کو تین سال کی عمر تک آٹزم تشخیص ہوا۔ اس کے برعکس، وہ خواتین جن کا کووِڈ ٹیسٹ منفی آیا، ان کے بچوں میں آٹزم کے کیسز 10 فیصد سے بھی کم پائے گئے۔
یہ بھی پڑھیے: آٹزم پیدا ہونے کی وجہ اور اس کا جینیاتی راز کیا ہے؟
تحقیق سے یہ بھی پتہ چلا کہ لڑکے بچوں میں آٹزم کا خطرہ لڑکیوں کے مقابلے میں زیادہ تھا۔ خاص طور پر وہ بچے زیادہ متاثر پائے گئے جن کی ماؤں کو حمل کے تیسرے مرحلے میں کووِڈ-19 ہوا۔
رپورٹ کے مطابق، متاثرہ بچوں میں سب سے عام مسائل آٹزم اور بولنے یا حرکت سے متعلق اعصابی مسائل تھے۔ ماہرین نے زور دیا ہے کہ ان نتائج کو مدنظر رکھتے ہوئے حاملہ خواتین کے لیے کووِڈ-19 سے بچاؤ اور ویکسینیشن کی اہمیت کو نظرانداز نہیں کیا جا سکتا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
آٹزم انفیکشن کووڈ19 ویکسین