سندھ ہائی کورٹ کے 12 ایڈیشنل ججز کے تقرر کی منظوری
اشاعت کی تاریخ: 27th, January 2025 GMT
اسلام آباد: صدر مملکت آصف علی زرداری نے سندھ ہائیکورٹ کے 12 ایڈیشنل ججز کے تقرر کی منظوری دے دی۔
وزارت قانون و انصاف نے صدر کی منظوری سے باضابطہ نوٹیفکیشن جاری کر دیا، جس کے مطابق سندھ ہائیکورٹ کے نئے ایڈیشنل ججز کو ایک سالہ مدت کے لیے تعینات کیا گیا ہے۔
نوٹیفکیشن کے مطابق نئے ایڈیشنل ججز کے تقرر کی مدت حلف لینے کے دن سے شروع ہوگی۔نئے ایڈیشنل ججز میں میران محمد شاہ، تسنیم سلطانہ، ریاضت علی سحر شامل محمد حسن، خالد حسین شاہانی، عبدالحمید بھرگڑی، سید فیض الحسن شاہ شامل ہیں۔
میڈیا ذرائع کے مطابق اس کے علاوہ جان علی جونیجو، نثار احمد، علی حیدر، محمد عثمان علی، جعفر رضا بھی تعینات ہونے والے نئے ایڈیشنل ججز میں شامل ہیں۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: نئے ایڈیشنل ججز
پڑھیں:
سندھ: آن لائن فراڈ کے 286 مقدمات میں نامزد ملزمان کیخلاف کارروائیوں کا آغاز، 4 گرفتار
---فائل فوٹوسندھ کے ضلع میرپور خاص کے دیہی علاقے میں شہریوں سے آن لائن فراڈ کر کے کروڑوں روپے لوٹنے والے گینگ کے خلاف پولیس نے کارروائیاں شروع کر دیں۔ 286 مقدمات میں نامزد 34 سے زائد ملزمان کے خلاف مزید 21 مقدمات درج کر لیے گئے ہیں۔
پولیس کے مطابق ملزمان سستی گاڑیاں اور مویشی فروخت کرنے کے بہانے لوگوں کو اپنے علاقے میں بلا کر لوٹ لیتے تھے، ملزمان ٹندوجان محمد ٹاؤن اور قریبی گاؤں بچل چانڈیو سے نیٹ ورک چلاتے تھے۔
پولیس کا کہنا ہے کہ کارروائی کے دوران علاقے میں ملزمان کے گھر اور اوطاق کو مسمار کر کے چار ملزمان کو گرفتار کر لیا گیا جبکہ دیگر ملزمان فرار ہو گئے۔
ایس ایس پی میرپور خاص سمیر نور چنہ کے مطابق ٹنڈو جان محمد تھانے کے ایس ایچ او کو معطل جبکہ ملزمان کیلئے پولیس کارروائی کی مخبری کرنے والے اہلکار کو ملازمت سے برطرف کر دیا گیا ہے۔
پولیس کا کہنا ہے کہ لوگوں سے بڑے پیمانے پر آن لائن فراڈ اور لوٹ مار کا انکشاف درجنوں متاثرین کے پولیس سے رابطہ کرنے پر ہوا۔
پولیس کے مطابق ملزمان کے خلاف 2 سال کے دوران فراڈ کے 286 مقدمات درج ہونے کا انکشاف ہوا لیکن کوئی کارروائی نہیں ہو سکی تھی۔
ایس ایس پی میرپور خاص سمیر نور چنہ کا کہنا تھا کہ واقعے کے بعد ٹنڈو جان محمد تھانے کے پورے عملے کو تبدیل کیا جا رہا ہے۔
چند روز میں صرف 4 ملزمان سے متاثرین کو 80 لاکھ روپے کی رقم واپس کروادی گئی، اس کیس میں بڑے پیمانے پر گرفتاریوں اور مزید مقدمات متوقع ہیں۔