فیک حکومت فیک نیوز کی آڑ میں فیک قانون لا رہی ہے، بیرسٹر سیف
اشاعت کی تاریخ: 28th, January 2025 GMT
پشاور:
مشیر اطلاعات پختونخوا بیرسٹر سیف نے کہا ہے کہ فیک حکومت فیک نیوز کی آڑ میں فیک قانون لا رہی ہے۔
حکومت پر سخت تنقید کرتے ہوئے اپنے بیان میں خیبر پختونخوا کے مشیر اطلاعات بیرسٹر سیف نے کہا ہے کہ جس حکومت نے پیکا کالے قانون کے معاملے پر میڈیا سے دھوکا کیا، وہ پی ٹی آئی سے مذاکرات میں مخلص کیسے ہو سکتی ہے؟
انہوں نے الزام لگایا کہ حکومت فیک نیوز کی آڑ میں فیک قانون لا رہی ہے اور پیکا قانون کے ذریعے میڈیا کو زہر کا ٹیکا لگا رہی ہے۔
بیرسٹر سیف نے کہا کہ حکومت پیکا کے خنجر سے میڈیا کی گردن اسی طرح کاٹ رہی ہے جس طرح 26 ویں ترمیم کے ذریعے عدلیہ کی گردن کاٹ چکی ہے۔
انہوں نے حکومتی مذاکراتی کمیٹی پر بھی سوال اٹھائے اور کہا کہ جس کمیٹی میں عرفان صدیقی شامل ہوں، وہ کبھی کامیاب نہیں ہو سکتی۔
صوبائی مشیر نے مزیدکہا کہ عمران خان اڈیالہ جیل میں آزاد ہیں، جب کہ شریف خاندان رائیونڈ جیل میں قید ہو چکا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایون فیلڈ شریف خاندان کے لیے اب ’پریزن فیلڈ‘ بن چکا ہے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: بیرسٹر سیف کہا کہ نے کہا رہی ہے
پڑھیں:
لاہورہائیکورٹ کا پنجاب حکومت کو گندم کی قمیتیں مقررکرنے سے متعلق قانون پرعملدرآمد کا حکم
لاہور (ڈیلی پاکستان آن لائن) ہائیکورٹ نے گندم کی قیمت مقرر نہ کرنے سے متعلق درخواست کا فیصلہ سنا دیا ہے ، عدالت نے پنجاب حکومت کو قیمتیں مقرر کرنے سے متعلق قانون پر عملدرآمد کا حکم جاری کر دیاہے ۔
عدالت نے محکمہ زراعت کی گندم کے فی من اخراجات کی رپورٹ کو بھی فیصلے کا حصہ بنایا ہے۔ فیصلے میں کہا گیاہے کہ محکمہ زراعت کی رپورٹ کےمطابق گندم کی فی من لاگت 3ہزار 533 روپے ہے۔ سرکاری وکیل کے مطابق قیمتوں کے تعین کیلئے قانون بنا دیا گیا ہے، سرکاری اداروں نے سیزن کے دوران آئین کے مطابق کردار ادا نہیں کیا، کم زمین والے اور ٹھیکے پر کاشتکاری کرنے والوں کو مشکلات کا سامنا ہے، حکومتی اداروں نے اخراجات کو مدنظر رکھ کر فی من قیمت کا تعین نہیں کیا، سرکاری اداروں نے تسلیم کیا کہ گندم خوراک کا اہم جزو ہے۔
بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کے مستحقین تک رقوم پہنچانے کےلئے 6 بینک سالانہ ساڑھے 4 ارب روپے سروس چارجز وصول کرتے ہیں،حکام
جسٹس خالداسحاق نے صدر کسان بورڈ ظفر حسین کی درخواست پر محفوظ فیصلہ سنا یا ، صدرکسان بورڈ نے گندم کی قیمت مقرر نہ ہونے پر لاہور ہائیکورٹ سے رجوع کیا تھا۔