پشاور:

مشیر اطلاعات پختونخوا بیرسٹر سیف نے کہا ہے کہ فیک حکومت فیک نیوز کی آڑ میں فیک قانون لا رہی ہے۔
 

حکومت پر سخت تنقید کرتے ہوئے اپنے بیان میں خیبر پختونخوا کے مشیر اطلاعات بیرسٹر سیف نے کہا ہے کہ جس حکومت نے پیکا کالے قانون کے معاملے پر میڈیا سے دھوکا کیا، وہ پی ٹی آئی سے مذاکرات میں مخلص کیسے ہو سکتی ہے؟ 

انہوں نے الزام لگایا کہ حکومت فیک نیوز کی آڑ میں فیک قانون لا رہی ہے اور پیکا قانون کے ذریعے میڈیا کو زہر کا ٹیکا لگا رہی ہے۔

بیرسٹر سیف نے کہا کہ حکومت پیکا کے خنجر سے میڈیا کی گردن اسی طرح کاٹ رہی ہے جس طرح 26 ویں ترمیم کے ذریعے عدلیہ کی گردن کاٹ چکی ہے۔ 

انہوں نے حکومتی مذاکراتی کمیٹی پر بھی سوال اٹھائے اور کہا کہ جس کمیٹی میں عرفان صدیقی شامل ہوں، وہ کبھی کامیاب نہیں ہو سکتی۔

صوبائی مشیر نے مزیدکہا کہ عمران خان اڈیالہ جیل میں آزاد ہیں، جب کہ شریف خاندان رائیونڈ جیل میں قید ہو چکا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایون فیلڈ شریف خاندان کے لیے اب ’پریزن فیلڈ‘ بن چکا ہے۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: بیرسٹر سیف کہا کہ نے کہا رہی ہے

پڑھیں:

پنجاب حکومت نے گھریلو طوطوں کے لیے بھی نیا قانون منظور کر لیا

سٹی42: پنجاب حکومت نے گھریلو سطح پر پالے جانے والے طوطوں کے لیے نیا اور باقاعدہ قانون منظور کر لیا ہے جس کا مقصد ان پرندوں کی غیر قانونی خرید و فروخت کو روکنا اور ان کے تحفظ کو یقینی بنانا ہے۔

محکمہ وائلڈ لائف کے مطابق اب الیکزینڈرائن، روز رنگڈ، سلیٹی ہیڈڈ اور پلم ہیڈڈ طوطے رجسٹریشن کے دائرہ کار میں آئیں گے، اور انہیں دوسری شیڈول میں شامل کر دیا گیا ہے۔

پاکستان کرکٹ بورڈ نےڈائریکٹر انٹرنیشنل کرکٹ عثمان واہلہ کو معطل کر دیا

رجسٹریشن کی تفصیلات کے مطابق  ہر طوطے کی رجسٹریشن فیس 1000 روپے مقرر کی گئی ہے۔گھروں میں طوطے پالنے والوں کو لائسنس یافتہ بریڈر یا ڈیلر کے طور پر رجسٹر ہونا ہوگا اور طوطے اب صرف رجسٹرڈ و لائسنس یافتہ ڈیلرز کو فروخت کیے جا سکیں گے۔
اس کے علاوہ بریڈر کی کیٹیگریز میں چھوٹے بریڈرز میں  وہ افراد جو محدود تعداد میں طوطے پالتے اور بریڈ کرتے ہیں جبکہ بڑے بریڈرز میں وہ افراد یا ادارے جو تجارتی بنیادوں پر بریڈنگ کا کام کرتے ہیں۔
محکمہ وائلڈ لائف کے حکام کا کہنا ہے کہ اس قانون سازی کا مقصد نایاب اور مقامی نسلوں کے طوطوں کا تحفظ، غیر قانونی اسمگلنگ اور خرید و فروخت کی روک تھام اور پرندوں کی افزائش کے عمل کو قانونی دائرے میں لانا ہے۔
اُن کا مزید کہنا ہے کہ یہ نیا قانون فوری طور پر نافذ العمل ہوگا، اور خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔
 
 

جب انکم ٹیکس مسلط نہیں کر سکتے تو سپر ٹیکس کیسے مسلط کر سکتے ہیں، جج سپریم کورٹ  

متعلقہ مضامین

  • کرغیزستان: نئے میڈیا قانون کے تحت دو صحافیوں کو قید کی سزا
  • مالدیپ : میڈیا کی نگرانی کیلیے طاقتور کمیشن قائم کرنے کا فیصلہ
  •  اب سزاؤں کا اتوار بازار ختم ہونا چاہیے، نفرتوں سے حکومت کرنے سے پاکستان کا نقصان ہوگا:چیئرمین پی ٹی  آئی
  • مالدیپ میں متنازع بل منظور، صحافتی آزادی پر قدغن کے خدشات
  • پی ٹی آئی نے ہمیشہ ٹی ٹی پی اور دہشتگردوں کے مؤقف کی تائید کی، بیرسٹر عقیل ملک
  • سچ بولنے والوں پر کالے قانون "پی ایس اے" کیوں عائد کئے جارہے ہیں، آغا سید روح اللہ مہدی
  • پی ٹی آئی نے ہمیشہ دہشت گردوں کے موقف کی تائید کی، وزیرمملکت قانون
  • وزیراعلیٰ علی امین گنڈا پور شہدا کے لیے 5 منٹ نہیں نکال سکے، بیرسٹر عقیل ملک
  • پنجاب حکومت نے گھریلو طوطوں کے لیے بھی نیا قانون منظور کر لیا
  • بھارتی اداکارہ کترینہ کیف کے ہاں بچے کی ولادت متوقع؟ بھارتی میڈیا نے پیدائش کا مہینہ بھی بتادیا