بشریٰ بی بی کی ایک اوربانی پی ٹی آئی کی 6 مقدمات میں عبوری ضمانتوں میں توسیع
اشاعت کی تاریخ: 28th, January 2025 GMT
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 28 جنوری2025ء)جعلی رسید اور پی ٹی آئی احتجاج کے دوران درج کیسز میں بشریٰ بی بی کی ایک اور بانی پی ٹی آئی کی 6 مقدمات میں عبوری ضمانتوں میں 11 فروری تک توسیع کر دی گئی۔بانء پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کی جانب سے وکیل انصر کیانی اور شمساء کیانی اسلام اّباد کے ایڈیشنل سیشن جج افضل مجوکہ کی عدالت پیش ہوئے۔
(جاری ہے)
وکیل انصر کیانی نے کہا کہ بشریٰ بی بی 190 ملین پاؤنڈ کیس میں سزا سنائے جانے پر گرفتار ہیں، انہیں حاضری سے استثنیٰ دیا جائے، وہ اڈیالہ جیل میں قید ہیں ویڈیو لنک کے ذریعے ان کی حاضری لگائی جائے۔جج افضل مجوکہ نے کہا کہ میں آج پیکا ایکٹ کے تحت درج مقدمات میں مصروف ہوں، اس لیے آج کچھ نہیں ہو گا، حاضری سے استثنیٰ کی درخواست منظور کی جاتی ہے۔ عدالت نے بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کی عبوری درخواستِ ضمانت میں 11 فروری تک توسیع کر دی۔.ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے پی ٹی ا ئی بی بی کی
پڑھیں:
پاکستان کے ساتھ معاہدہ،سعودی عرب کا امریکی سکیورٹی ضمانتوں پر عدم اعتماد کا اظہار ہے، امریکی ٹی وی
امریکی ٹی وی نےپاکستان اور سعودی عرب میں ہونے والے دفاعی معاہدے کو ریاض کا امریکا کی سیکیورٹی ضمانتوں پر عدم اعتماد کا اظہار قرار دے دیا ۔
وزیراعظم شہباز شریف کے دورہ سعودی عرب کے دوران دونوں ممالک کے درمیان بڑا دفاعی معاہدہ طے پایا اور گزشتہ روز باہمی اسٹریٹجک دفاعی معاہدے پر دستخط کیے گئے۔
پاک سعودی دفاعی معاہدے کے حوالے سے امریکی نیوز چینل سی این این نے اپنی خصوصی رپورٹ میں اس معاہدے کو سعودی عرب کے امریکی سیکیورٹی ضمانتوں پر عدم اعتماد کا اظہار قرار دیا ۔
امریکی ٹی وی کی رپورٹ میں کہا گیا کہ بدھ کو سعودی دارالحکومت ریاض میں پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان طے پانے والا دفاعی معاہدہ صرف دو ممالک کے درمیان دفاعی اتحاد کا اظہار نہیں بلکہ امریکی بلکہ قطر پر اسرائیلی حملے کے بعد اس خطے میں عرب بادشاہتوں کا امریکی سیکیورٹی ضمانتوں پر عدم اعتماد کی بھی علامت ہے۔
امریکی ٹی وی نے اس حوالے سے اگرچہ سعودی حکام کا یہ موقف بھی شامل کیا ہے کہ مذکورہ معاہدہ کسی تازہ واقعے کا نتیجہ نہیں ہے بلکہ برسوں کی سفارتکاری اور مذاکرات کا نتیجہ ہے۔ تاہم سی این این نے اس معاہدے کے اعلان کی ٹائمنگ اور پاکستانی وزیراعظم شہباز شریف اور آرمی چیف فیلڈ مارشل عاصم منیر کے شاندار استقبال کو بھی اہم قرار دیا ہے۔