امیرِ لاہور ضیاء الدین انصاری کا کہنا تھا کہ بجلی و پٹرول کی قیمتوں میں ہوشربا اضافہ نے عوام کو معاشی بدحال کر دیا ہے، جبکہ راولپنڈی معاہدے کی پاسداری کیلئے حکومت کو گھٹنے ٹیکنے پر مجبور کریں گے، راولپنڈی معاہدے کے مطالبات جماعت اسلامی کے نہیں بلکہ عوام کے ہیں جو حقیقی معنوں میں معاشی بدحالی کا شکار ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ لاہور میں جماعت اسلامی لاہور کے امیر ضیاءالدین انصاری نے سیکرٹری جنرل جماعت اسلامی لاہور اظہر بلال، نائب امراء لاہور وقاص احمد بٹ، چوہدری محمد شوکت، خالد احمد بٹ، جبران بٹ، سیکرٹری اطلاعات  عبدالعزیزعابد سمیت دیگر کے ہمراہ پریس کانفرنس کی۔ ضیاء الدین انصاری کا کہنا تھا کہ بجلی و پٹرول کی قیمتوں میں ہوشربا اضافہ نے عوام کو معاشی بدحال کر دیا ہے، جبکہ راولپنڈی معاہدے کی پاسداری کیلئے حکومت کو گھٹنے ٹیکنے پر مجبور کریں گے۔ ضیاء الدین انصاری ایڈووکیٹ کا کہنا تھا کہ راولپنڈی معاہدے کے مطالبات جماعت اسلامی کے نہیں بلکہ عوام کے ہیں جو حقیقی معنوں میں معاشی بدحالی کا شکار ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ حکمران یاد رکھیں کہ بجلی کے بل کم نہیں ہوں گے تو اس معاہدے کو صرف زبانی جمع خرچ سمجھیں گے۔

ضیاء الدین انصاری نے مزید کہا کہ بجلی و پیٹرول کی قیمتوں میں عوام کو ریلیف ملنے تک احتجاجی مظاہروں اور دھرنوں کا سلسلہ جاری رہیگا جبکہ 31 جنوری کو  ملک گیر احتجاج کے موقع پر امیر جماعت حافظ نعیم الرحمن آئندہ کے لائحہ عمل کے حوالے سے بھی روڈمیپ دیں گے۔ امیر جماعت اسلامی لاہور کا کہنا تھا کہ حکومت کی آئی پی پیز سے ڈیل کے نتیجے میں ہزار ارب روپے کا فائدہ قومی خزانے کو ہو رہا ہے، لیکن عوام ریلیف سے محروم ہیں، جبکہ آئی پی پیز کے معاہدے حکومتوں کی مجبوری نہیں بلکہ نااہلی، بدعنوانی اور ذاتی مفاد کی کہانی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ جماعت اسلامی کا مطالبہ ہے کہ بجلی کے بل کم اور ناجائز ٹیکسز ختم کیے جائیں، جبکہ پیٹرول کی لیوی بھی کم کی جائے۔

ان کا کہنا تھا کہ وزیروں، مشیروں، بیوروکریٹس، ججوں، جرنیلوں کی اربوں روپے کی سرکاری مراعات ختم کی جائیں اورعوام کو ریلیف دیا جائے، جبکہ ارکان پارلیمنٹ کی تنخواہوں میں 140 فیصد اضافہ ملک کے غریب عوام کے زخموں پر نمک چھڑکنے کے مترادف ہے اور تنخواہوں کے حوالے سے ارکان پارلیمنٹ کے شرمناک رویہ کو مسترد کرتے ہیں۔ امیر جماعت اسلامی لاہور نے مزید کہا کہ حکمرانوں کی عوام دشمن پالیسیوں کیخلاف جماعت اسلامی سیسہ پلائی دیوار کا کردار ادا کرتی رہے گی۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: جماعت اسلامی لاہور ضیاء الدین انصاری راولپنڈی معاہدے کا کہنا تھا کہ کہ بجلی عوام کو

پڑھیں:

فرانس کا اسرائیل سے فوری طور پر لبنان سے انخلا کا مطالبہ

پیرس (اوصاف نیوز)فرانس نے جنوبی بیروت کے علاقے الضاحیہ پر اسرائیل کی حالیہ فضائی کارروائیوں کی شدید مذمت کرتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ اسرائیل لبنان کے تمام علاقوں سے فوری طور پر انخلا کرے۔

فرانسیسی وزارت خارجہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ “پیرس تمام فریقوں سے جنگ بندی معاہدے کا احترام کرنے کی اپیل کرتا ہے”۔

کشیدگی سے بچاؤ اور سلامتی کو یقینی بنانے پر زور
بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ “فرانس ایک بار پھر اس بات کی تصدیق کرتا ہے کہ جنگ بندی معاہدے کے تحت قائم کردہ نگرانی کا نظام تمام فریقوں کو درپیش خطرات سے نمٹنے اور کشیدگی کو روکنے میں مدد دینے کے لیے قائم ہے، تاکہ لبنان اور اسرائیل کی سلامتی اور استحکام متاثر نہ ہو”۔
جنگ بندی کے باوجود چوتھی بڑی کارروائی
واضح رہے کہ یہ نومبر 2024 کے جنگ بندی معاہدے کے بعد چوتھی مرتبہ ہے کہ اسرائیل نے الضاحیہ پر حملہ کیا ہے۔ اسرائیل اور حزب اللہ کے درمیان کشیدگی غزہ جنگ کے بعد شروع ہوئی تھی، جو ستمبر 2024 میں کھلی جنگ میں تبدیل ہو گئی۔

فرانسیسی وزارت خارجہ نے اس بات پر بھی زور دیا کہ لبنان کی سرزمین پر موجود غیر مجاز عسکری تنصیبات کو ختم کرنا بنیادی طور پر لبنانی مسلح افواج کی ذمہ داری ہے، جنہیں اقوام متحدہ کی عبوری فورس (یونیفیل) کی معاونت حاصل ہے۔

لبنان میں اصلاحات اور جنوبی سرحدی کشیدگی
فرانسیسی وزیر خارجہ ژاں نوئل بارو نے العربیہ سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ لبنان کی حکومت ان اصلاحات پر کام کر رہی ہے جن کا طویل عرصے سے انتظار کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے مزید بتایا کہ فرانس، امریکہ، اسرائیل اور لبنان کے ساتھ مل کر جنوبی لبنان میں کشیدہ صورتِ حال سے نمٹنے کے لیے کوشاں ہے۔

اسرائیل کی بمباری اور بنجمن نیتن یاھو حکومت کی وارننگ
یہ بیان ایک روز بعد سامنے آیا ہے جب اسرائیل نے بیروت کے جنوبی علاقے الضاحیہ پر شدید فضائی حملے کیے، جو نومبر 2024 میں ہونے والے جنگ بندی معاہدے کے بعد اب تک کی سب سے بڑی کارروائی قرار دی جا رہی ہے۔

اسرائیلی فوج نے دعویٰ کیا ہے کہ حملوں میں حزب اللہ کی فضائی یونٹ کے اہداف کو نشانہ بنایا گیا، اور مقامی شہریوں کو پیشگی انخلاء کا انتباہ دیا گیا تھا۔

اسرائیلی وزیر دفاع یسرائیل کاٹز نے لبنانی حکام کو خبردار کیا ہے کہ اگر حزب اللہ کو غیر مسلح نہ کیا گیا تو اسرائیل بمباری جاری رکھے گا۔ انہوں نے لبنانی صدر جوزف عون کو براہِ راست مخاطب کرتے ہوئے کہا: *”اگر آپ نے ذمہ داری کا مظاہرہ نہ کیا تو ہم پوری طاقت سے کارروائی جاری رکھیں گے۔
جنگ بندی کے باوجود چوتھی بڑی کارروائی
واضح رہے کہ یہ نومبر 2024 کے جنگ بندی معاہدے کے بعد چوتھی مرتبہ ہے کہ اسرائیل نے الضاحیہ پر حملہ کیا ہے۔ اسرائیل اور حزب اللہ کے درمیان کشیدگی غزہ جنگ کے بعد شروع ہوئی تھی، جو ستمبر 2024 میں کھلی جنگ میں تبدیل ہو گئی۔

اسلام آباد میں عید الاضحیٰ کی نماز کے اوقات کا اعلان فول پروف سیکیورٹی انتظامات مکمل،فہرست دیکھئے

متعلقہ مضامین

  • وزیرِ اعظم شہباز شریف سیاسی بحران کا خاتمہ اولین ترجیح بنائیں: لیاقت بلوچ
  • مسلم لیگ (ن) والے عوام کو نہیں بلکہ خود کو بیوقوف بنا رہے ہیں، پرویزالہیٰ
  • آئی این ایف معاہدہ ختم، روس کی جانب سے میزائل پابندی ختم کرنے کا عندیہ
  • مراد علی شاہ کا سندھ کے بجٹ میں تنخواہ دار طبقے کو ریلیف دینے کا اعلان
  • جوہری معاہدے پر بڑھتی کشیدگی، ایران کی یورپ اور امریکہ کو وارننگ
  • عوام کی خوشحالی اور صوبے کی ترقی اولین ترجیح ہے:وزیراعلیٰ بلوچستان
  •  بھارت نے پانی بند کیا تو جنگ ہوگی، وہ جنگ آخری ہوگی: پیر پگارا
  • فرانس کا اسرائیل سے فوری طور پر لبنان سے انخلا کا مطالبہ
  • معیشت کی بہتری، مہنگائی پرقابو پانے کے حکومتی دعوے ہوا میں تحلیل ہو رہے ہیں، امیر جماعت اسلامی
  • بنگلا دیش میں عام انتخابات کب ہوں گے؟ تاریخ کا اعلان کردیا گیا