لاہور؛ گھر میں چوری کرنیوالی 4خواتین گرفتار، 60لاکھ روپے برآمد
اشاعت کی تاریخ: 28th, January 2025 GMT
لاہور:
ماڈل ٹاؤن کے رہائشی کے گھر چوری کرنے والی 4 خواتین کو گرفتار کرکے 60 لاکھ روپے نقد اور 30 لاکھ روپے مالیت کا سامان برآمد کر لیا گیا۔
سی سی پی او بلال صدیق کمیانہ کی خصوصی ہدایت پر ڈی آئی جی عمران کشور کی زیرِ نگرانی آرگنائزڈ کرائم یونٹ ماڈل ٹاؤن نے کامیاب کارروائی کی۔
گرفتار خواتین کے قبضے سے 60لاکھ روپے کیش سمیت جیولری، موبائل فونز، قیمتی گھڑیاں، پرفیومز اور غیر ملکی کرنسی برآمد کی گئی۔ خواتین میں ثناء زوجہ ہمایوں، انعم زوجہ نادر مسیح، شہناز زوجہ جاوید مسیح اور شیبہ دختر ہمایوں شامل ہیں۔
پولیس ٹیم نے لاہور، قصور اور ملتان کے مختلف علاقوں میں ریڈ کر کے ملزمان کی گرفتاری یقینی بنائی۔ گھریلو ملازمہ ثناء اور شہناز نے انعم اور شیبہ کی معاونت سے چوری کی واردات کی، ملزمہ ثناء زوجہ ہمایوں سابقہ ریکارڈ یافتہ ہے۔
سی سی پی او بلال صدیق کمیانہ نے ڈی ایس پی (او سی یو) فیصل شریف اور ٹیم کو شاباش دیتے ہوئے ٹیم ممبران کو تعریفی سرٹیفکیٹس اور نقد انعام سے نوازا۔ ڈی آئی جی (آرگنائزڈ کرائم یونٹ)عمران کشور نے تقریب میں خصوصی شرکت کی۔
تعریفی سرٹیفکیٹس اور انعام حاصل کرنے والوں میں انسپکٹر شاہد حسین، محمد علی، سب انسپکٹر بدر ظہیر، اے ایس آئی نثار احمد شامل ہیں جبکہ ہیڈ کانسٹیبل جہانگیر، ندیم اشرف، ناظم، محمد شفیق، کانسٹیبل سہیل انجم، طیب، ناصر، غضنفر، حسن رضا اور طارق علی کو بھی انعام اور تعریفی سرٹیفکیٹس سے نوازا گیا۔
سی سی پی او لاہور کا کہنا تھا کہ لاہور پولیس جرائم کے خاتمے کے لیے مسلسل سر گرم عمل ہے، آرگنائزڈ کرائم یونٹ نے منظم جرائم کے خاتمے میں اہم کامیابیاں حاصل کی ہیں۔
بلال صدیق کمیانہ کا کہنا تھا کہ منظم جرائم کے مقدمات کو ہیومن انٹیلی جنس کے ساتھ ساتھ جدید فرانزک سائنس کی مدد سے منطقی انجام تک پہنچایا جا رہا ہے، گھریلو ملازم رکھتے وقت پولیس سے کریکٹر ویری فیکیشن اور متعلقہ تھانے میں کوائف درج کروائیں۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
لاہور میں نقل فارم کی فیس 50روپے ہے جبکہ ملتان اور بہاولپور میں 500 روپے لاگو کر دی گئی
ملتان میں وکلاء نے اپنے مشترکہ بیان میں کہا کہ ملتان سمیت جنوبی پنجاب کے غریب مظلوم عوام کے ساتھ ناانصافی ہے، تخت لاہور کی ناانصافی کے خلاف ملتان سمیت جنوبی پنجاب کے وکلا اور غریب سائلین میں شدید تشویش کی لہر پائی جاتی ہے، ایسی ناانصافیاں کر کے ہمیں سڑکوں پر نکلنے پر مجبور کیا جاتا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ ڈسٹرکٹ بار ایسوسی ایشن ملتان میں سید ریاض الحسن گیلانی، نشید عارف گوندل، سید اطہر شاہ بخاری، شیخ جمشید حیات، اشتیاق شاہ، رانا عارف قمر، محبوب سندیلہ، ذاکر نقوی و دیگر نے ڈسٹرکٹ بار میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا ہے کہ لاہور ہائی کورٹ لاہور میں نقل فارم کی فیس 50روپے ہے جبکہ ملتان اور بہاولپور میں 500 روپے لاگو کر دی گئی ہے، جو سراسر ملتان سمیت جنوبی پنجاب کے غریب مظلوم عوام کے ساتھ ناانصافی ہے، تخت لاہور کی ناانصافی کے خلاف ملتان سمیت جنوبی پنجاب کے وکلا اور غریب سائلین میں شدید تشویش کی لہر پائی جاتی ہے، ایسی ناانصافیاں کر کے ہمیں سڑکوں پر نکلنے پر مجبور کیا جاتا ہے، اگر مظلوم عوام کو مہنگے انداز میں انصاف ملے گا تو وہ کس سے انصاف کی توقع کریں، اس سے لیے ملتان، بہاولپور میں نقل فارم کی فیس میں کیا گیا اضافہ فوری طور پر واپس لیا جائے تاکہ عام غریب شہری کو باآسانی انصاف مل سکے، اس سلسلے میں چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ سنجیدگی سے نوٹس لیں تاکہ عام غریب شہری کو باآسانی انصاف میسر ہو سکے، اگر 28 جولائی بروز سوموار تک نقل فارم فیس میں کیا گیا اضافہ واپس نہ لیا گیا تو 28 جولائی سے احتجاجی تحریک کا آغاز کریں گے اور ہائی کورٹ بار ملتان، ڈسٹرک بار ملتان کے سامنے وکلا احتجاجی مظاہرے کریں گے۔