WE News:
2025-06-09@21:17:28 GMT

ڈیپ سیک: امریکا کو دھول چٹانے والے لیانگ وین فینگ کون ہیں؟

اشاعت کی تاریخ: 28th, January 2025 GMT

ڈیپ سیک: امریکا کو دھول چٹانے والے لیانگ وین فینگ کون ہیں؟

ٹیکنالوجی کے شعبے میں ان دنوں چین کی ایک کمپنی کے بنائے گئے ’ڈیپ سیک‘ نامی چیٹ بوٹ کی دھوم مچی ہے جس نے اپنی لانچنگ کے پہلے 10 دنوں میں ہی امریکا سمیت دنیا کے 50 سے زائد ممالک میں سب سے زیادہ ڈاون لوڈ کی جانے والی ایپ بن گئی ہے۔

مگر ڈیپ سیک کے بانی کون ہے اور کیسے انہوں نے چیٹ جی پی ٹی جیسے بڑے چیٹ بوٹس کا متبادل ماڈل تیار کیا؟

ڈیپ سیک کے بانی لیانگ وین فینگ ایک چینی انٹرپرینیور اور تاجر  ہیں۔ وہ ایک انویسٹمنٹ گروپ ’ہائی فلائیر‘ کے شریک بانی ہیں اور ’ڈیپ سیک‘ کے بانی اور چیف ایگزیکٹو افسر ہیں۔ لیانگ وین فینگ 1985 میں چین کے ژانگ جیانگ شہر میں پیدا ہوئے۔

یہ بھی پڑھیے:چینی ڈیپ سیک کیا ہے اور اس نے کیسے امریکی اسٹاک مارکیٹ کو بٹھادیا؟

لیانگ وین فینگ کے والد ایک پرائمری اسکول ٹیچر تھے۔ انھوں نے جیجیانگ یونیورسٹی سے تعلیم حاصل کی۔ 2007 میں الیکٹرانک انفارمیشن میں بیچلر آف انجینئرنگ کی ڈگری حاصل کی۔ انہوں نے اس کے بعد 2010 میں انفارمیشن اینڈ کمیونیکیشن میں ماسٹر آف انجینئرنگ کی ڈگری بھی لی۔

گریجویشن کے بعد لیانگ وین فینگ شینگ ڈو شہر میں ایک چھوٹے سے فلیٹ میں منتقل ہوگئے اور مصنوعی ذہانت کے مختلف شعبوں میں ممکنہ استعمال پر کام کرنے لگے۔ متعدد ناکامیوں کے بعد وہ مصونعی ذہانت یعنی AI کے مالیات کے شعبے میں استعمال میں کامیاب ہوگئے۔

2013 میں انہوں نے AI کا مالیات کے شعبے کوانٹی ٹیٹیو ٹریڈنگ میں استعمال کرتے ہوئے ایک کمپنی کی بنیاد رکھی مگر ان کے کیرئر میں ایک اہم سنگ میل ہائی فلائیر نامی کمپنی کا قیام تھا جس کی بنیاد انہوں نے 2016 میں رکھی۔ یہ کمپنی ریاضی اور مصنوعی ذہانت کو سرمایہ کاری اور مالیات کے شعبے میں بروئے کار لاتی ہے۔

یہ بھی پڑھیے:آرٹیفیشل انٹیلیجنس کی دوڑ: چینی کمپنی ڈیپ سیک نے میدان مار لیا

لیانگ وین فینگ نے 2023 میں ڈیپ سیک کی بنیاد رکھی۔ یہ لارج لینگویج ماڈل (ایل ایل ایم) پر کام کرنے والی ایک کمپنی تھی۔ اس کا مقصد چین کا چیٹ جی پی ٹی کے طرز کا اپنا لینگویج ماڈل تیار کرنا تھا۔ اس کا پہلا ورژن ڈیپ سیک کوڈر تھا جو مصنوعی ذہانت کے ذریعے کوڈنگ کرتا ہے۔ 2024 میں ڈیپ سیک نے مصنوعی ذہانت کے شعبے میں اپنی موجودگی کا احساس دلانا شروع کیا۔

ڈیپ سیک نے 20 جنوری کو اپنا چیٹ بوٹ لانچ کیا جس نے آتے ہیں مصوعی ذہانت کے شعبے میں تہلکہ مچا دیا ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

Liang Wenfeng ڈیپ سیک لیانگ وین فینگ.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: ڈیپ سیک مصنوعی ذہانت کے شعبے میں انہوں نے ذہانت کے ڈیپ سیک

پڑھیں:

اقتصادی سروے: پاکستان نے آئی ٹی، ٹیلی کام، صحت اور تعلیم کے شعبے میں کیا کیا؟

حکومت نے اقتصادی سروے 2025-26 جاری کردی ہے جس میں صحت کے اخراجات کا جی ڈی پی میں تناسب ایک فیصد سے بھی کم ہونے کا انکشاف ہوا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: حکومت نے اقتصادی سروے 2025-26 جاری کردیا، جی ڈی پی میں اضافہ ریکارڈ

رپورٹ کے مطابق تعلیم حاصل نہ کرنے والوں بچوں کی تعداد 38 فیصد ہے۔ بلوچستان کے 69 فیصد بچے اسکولوں سے باہر ہیں۔ پنجاب سے 4 لاکھ 4 ہزار 345 افراد نوکری کی غرض سے بیرون ملک گئے ہیں۔ آئی ٹی برآمداد میں 23.7 فیصد اضافہ ہوا ہے۔

قومی اقتصادی سروے 2025-26 کے مطابق ملک میں 7 لاکھ 50 ہزار افراد کے لیے صرف ایک ڈالر میسر ہے، ایک سال میں ڈاکٹرز کی تعداد میں 20 ہزار سے زائد اضافہ ہوا ہے جس کے بعد رجسٹرڈ ڈاکٹروں کی تعداد 3 لاکھ 19 ہزار جبکہ ڈینٹسٹس کی تعداد 39 ہزار 88 تک پہنچ گئی ہے، ملک میں نرسز کی تعداد ایک لاکھ 38 ہزار، دائیوں کی تعداد 46 ہزار 801 اور لیڈی ہیلتھ ورکز کی تعداد 29 ہزار ہو گئی ہے۔ اقتصادی سروے کے مطابق ملک میں اسپتالوں کی تعداد 1696 اور بیسک ہیلتھ یونٹس کی تعداد 5 ہزار 434 ہو گئی ہے۔

مالی سال کے دوران پاکستان کے آئی ٹی شعبہ نے ترقی کی ہے، آئی ٹی برآمدات میں 23.7 فیصد اضافہ ہوا ہے اور برآمدات 2.825 ارب ڈالر تک پہنچ گئی ہے۔ مارچ 2025 میں آئی ٹی ایکسپورٹ 342 ملین ڈالر تھی، ماہانہ 12.1 فیصد اضافہ رہا ہے، آئی ٹی خدمات میں سب سے زیادہ تجارتی سرپلس 2.4 ارب ڈالر رہے، مالی سال میں فری لانسرز نے 400 ملین ڈالر کا زرمبادلہ ملک میں لایا گیا ہے، 1900 سے زائد اسٹارٹ اپس نے نیشنل انکیوبیشن سینٹرز سے تربیت حاصل کی جبکہ ٹیلی کام سیکٹر کی آمدن 803 ارب روپے تک پہنچ گئی ہے، ملک بھر میں 199.9 ملین ٹیلی کام صارفین موجود ہیں۔

مزید پڑھیے: بجٹ میں تنخواہ دار طبقے کو 50 ارب روپے کا ریلیف ملنے کا امکان ہے، مہتاب حیدر

اقتصادی سروے کے مطابق مالی سال کے دوران ملک میں کرنسی سرکولیشن میں اضافہ ہو گیا اور کرنسی سرکولیشن 12.1 فیصد بڑھ گئی، ایک ہزار 108 ارب روپے کی کرنسی سرکولیشن میں رہی جو کہ گزشتہ مالی سال 498 ارب روپے تھی۔

اقتصادی سروے کے مطابق رواں مالی سال پاکستان سے لاکھوں افراد بیرون ملک کام کے لیے گئے ہیں، پنجاب سے ایک سال کے دوران 4 لاکھ 4 ہزار 345 افراد بیرون ملک گئے، خیبر پختونخوا سے بیرون ملک کام کے لیے جانے والے افراد کی تعداد ایک لاکھ 87 ہزار، سندھ سے 60 ہزار 424 افراد، قبائلی علاقوں سے 29 ہزار 937 افراد، آزاد کشمیر سے بیرون ملک جانے والی لیبر کی تعداد 29 ہزار 591، اسلام آباد  سے 8 ہزار 621، بلوچستان سے 5 ہزار 668، جبکہ شمالی علاقہ جات سے بیرون ملک جانے والے افراد کی تعداد 1692 ہے۔

اقتصادی سروے رپورٹ 25-2024 کے مطابق پاکستان میں تعلیم حاصل نہ کرنے والے بچوں کی تعداد 38 فیصد ہے۔ بلوچستان میں اس وقت 69 فیصد بچے اسکولوں سے باہر ہیں، پنجاب میں اس وقت 32 فیصد ، سندھ میں 47 فیصد، خیبرپختونخوا میں سب سے کم 30 فیصد بچے اسکولوں سے باہر ہیں۔

مزید پڑھیں: پاکستان کی 79 فیصد آبادی بینک اکاؤنٹ یا موبائل منی تک رسائی سے محروم ہے، ایشیائی ترقیاتی بینک

اقتصادی سروے کے مطابق مالی سال کے دوران تعلیم کے شعبے پر مجموعی قومی پیداوار کا محض 0.8 فیصد خرچ کیا گیا۔ ملک میں مجموعی طور پر شرح خواندگی 60.6 فیصد رہی، ملک میں مرد خواتین سے 16 فیصد زیادہ تعلیم یافتہ ہیں اور مردوں کی شرح خواندگی 68 فیصد، خواتین میں شرح خواندگی 52.8 فیصد ریکارڈ کی گئی، ملک بھر میں اس وقت یونیورسٹیوں کی کل تعداد 269 ہے جن میں سے 160 سرکاری اور 109 نجی یونیورسٹیاں ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

اقتصادی سروے 2025 ملک میں تعلیم کی صورتحال ملک میں صحت کی صورتحال

متعلقہ مضامین

  • زرعی شعبے کی پیدوار صرف 0.6 فیصد رہنے کا انکشاف
  • اقتصادی سروے: پاکستان نے آئی ٹی، ٹیلی کام، صحت اور تعلیم کے شعبے میں کیا کیا؟
  • معاشی بدحالی کا ایک اور سال
  • راولپنڈی: ویسٹ مینجمنٹ کمپنی کا عید صفائی آپریشن کامیابی سے مکمل
  • شو چھی لیانگ کی آخری رسومات ادا کر دی گئیں
  • کس شعبے کی گروتھ کیا رہی؟ اکنامک سروے کو حتمی شکل دیدی گئی
  • اسپیس ایکس نے فلوریڈا سے سرئیس ایکس ایم کا نیا سیٹلائٹ لانچ کر دیا
  • ایسی کیا شکایت تھی کہ 40 لاکھ ایڈجسٹ ایبل ڈمبلز واپس منگوانے پڑگئے؟
  • جاپانی کمپنی ‘آئی اسپیس’ کا دوسرا چاند مشن بھی ناکام، ‘ریزیلینس’ لینڈر چاند پر گر کر تباہ
  • جاپانی کمپنی کا مون لینڈر ایک بار پھر ناکام، چاند پر پہنچنے سے پہلے رابطہ منقطع