کراچی سے 12 سالہ بچی اغوا، والد کا پڑوسی اور تین ساتھیوں پر الزام
اشاعت کی تاریخ: 28th, January 2025 GMT
کراچی:
شہر قائد کے علاقے گلبرگ سے 12 سالہ لڑکی کو مبینہ طور پر اغوا کرلیا گیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق گلبرگ پولیس نے بلاک 12کچی آبادئ محمدی کالونی سے مبینہ طور پر آغوا کی جانے والی 12 سالہ بچی کے مبینہ طور پر اغوا کیے جانے کا مقدمہ والد کی مدعیت میں درج کرلیا۔
مدعی قلندر عباس نے پولیس کو بتایا کہ اس کی 12 سالہ بیٹی 26 جنوری کو شام 6 بجے لاپتہ ہوئی۔ مدعی کا دعویٰ ہے کہ اس کی بیٹی کو اس کے پڑوسی شعیب نامی شخص نے اپنے دو نامعلوم ساتھیوں کے ہمراہ اغوا کیا ہے۔
پولیس کا کہنا ہے کہ مغویہ بچی کی بازیابی کے لیے تحقیقات کا آغاز کر دیا ہے، اغوا کاروں کے موبائل نمبرز کو ٹریس کر رہے ہیں۔
مغوی بچی کے اہلخانہ نے بچی کی جلد بازبی کے لیے پولیس کے اعلیٰ حکام سے کارروائی تیز کرنے کی اپیل کی ہے۔
دوسری جانب پولیس نے پیر آباد سے گیارہ سالہ بچے کے اغوا کی کوشش کرنے والے ملزم کو گرفتار کر کے بچے کو والدین کے حوالے کردیا۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
کراچی: میاں بیوی قتل کیس میں نیا موڑ، مقتول کے والد کے بیان سے تفتیش کا رخ تبدیل
کراچی کے علاقے چائنا پورٹ سے میاں بیوی کی لاشیں ملنے کے ہولناک واقعے کی تحقیقات میں اہم پیشرفت سامنے آئی ہے۔ کراچی پولیس کی خصوصی ٹیم تفتیش کے سلسلے میں گوجرانوالہ پہنچ چکی ہے، جہاں سے 4 افراد کو گرفتار کیا گیا ہے۔
ڈی آئی جی ساؤتھ کے مطابق گرفتار افراد میں مقتولہ ثنا آصف کا بھائی وقاص اور دیگر شامل ہیں۔ مقتول ساجد کے والد، عارف مسیح، کراچی پہنچ چکے ہیں اور انہوں نے پولیس کو اپنا تفصیلی بیان بھی ریکارڈ کرا دیا ہے۔
عارف مسیح نے بتایا کہ ان کے بیٹے ساجد کے دوست احتشام اور ثنا کے بھائی سمیت 5 افراد پر انہیں شک ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ساجد 14 جولائی کو گھر سے نکلا اور پھر واپس نہ آیا۔ اگلے روز مقتولہ ثنا کے گھر کی خواتین نے ان کے گھر آ کر انہیں ڈرانے دھمکانے کی کوشش کی، جس کے بعد انہوں نے خوف کے باعث اپنا گھر چھوڑ دیا اور کسی اور جگہ منتقل ہو گئے۔
عارف کے مطابق ان کے گھر کو نقصان بھی پہنچایا گیا، اور انہیں ساجد اور ثنا کی لاشیں ملنے کی اطلاع سوشل میڈیا اور رشتہ داروں سے ملی۔ جناح اسپتال پہنچ کر انہوں نے لاشوں کی تصویریں دیکھ کر شناخت کی۔ اب پولیس کو باضابطہ بیان دے دیا گیا ہے۔
ڈی آئی جی ساؤتھ کے مطابق اس بیان کی روشنی میں مقدمے میں مزید افراد کو نامزد کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے اور تحقیقات کا دائرہ وسیع کر دیا گیا ہے۔ گوجرانوالہ سے 11 افراد کو حراست میں لیا گیا ہے، جن میں خاتون مقتولہ کا بھائی بھی شامل ہے۔ مقتولہ ثنا کی فیملی کو شاملِ تفتیش کیا جا چکا ہے۔
پولیس حکام کا کہنا ہے کہ قتل کا مقدمہ بوٹ بیسن تھانے میں نامعلوم افراد کے خلاف درج ہے، تاہم اب شواہد اور بیان کی بنیاد پر کیس کو آگے بڑھایا جا رہا ہے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ گرفتار افراد سے تفتیش جاری ہے اور جلد اصل ملزمان تک پہنچنے کی امید ہے۔
حکام کے مطابق اس وقت قتل کی وجہ اور اصل محرکات کے بارے میں کچھ کہنا قبل از وقت ہوگا، تاہم مقتول کے والد کے بیان نے کیس میں نیا رُخ دے دیا ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
چائنا پورٹ ڈی آئی جی ساؤتھ ساجد اور ثنا کراچی میاں بیوی میاں بیوی قتل