حج آپریشن میں خدمات انجام دینے والے ملازمین کیلئے ایس او پیز جاری
اشاعت کی تاریخ: 29th, January 2025 GMT
ایئرپورٹ اتھارٹی کی جانب سے حج آپریشن میں خدمات انجام دینے والے ملازمین کیلئے ایس او پیز جاری کر دیئے گئے، ایس جی گروپ ایک تا 11 کے ملازمین حج ڈیوٹی پر جانے کے لئے درخواست دینے کے اہل ہوں گے۔ حج ڈیوٹی کے لئے جانے والے ملازمین کی کم از کم مدت ملازمت 5 سال اور میڈیکلی فٹ ہونا لازم ہو گا۔ اسلام ٹائمز۔ پاکستان ایئرپورٹ اتھارٹی کی جانب سے حج آپریشن 2025ء کی تیاریاں جاری ہیں۔ ایئرپورٹ اتھارٹی کی جانب سے حج آپریشن میں خدمات انجام دینے والے ملازمین کیلئے ایس او پیز جاری کر دیئے گئے، ایس جی گروپ ایک تا 11 کے ملازمین حج ڈیوٹی پر جانے کے لئے درخواست دینے کے اہل ہوں گے۔ حج ڈیوٹی کے لئے جانے والے ملازمین کی کم از کم مدت ملازمت 5 سال اور میڈیکلی فٹ ہونا لازم ہو گا، حج آپریشن میں حجاز مقدس ڈیوٹی انجام دینے والے ملازمین کی 4 فروری 2025ء کو ہیڈکوارٹرز میں قرعہ اندازی کی جائے گی۔ حج ڈیوٹی انجام دینے کے خواہش مند ملازمین اپنی برانچز کے توسط سے درخواست دے سکیں گے۔ پی اے اے کی جانب سے حج ڈیوٹی پر جانے والے ملازمین حج ادا نہیں کر سکیں گے، انکوائریز میں ملوث ملازمین حج ڈیوٹی کے لئے درخواست دینے کے اہل نہیں ہوں گے۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: انجام دینے والے ملازمین کی کی جانب سے حج ملازمین حج حج ڈیوٹی دینے کے کے لئے
پڑھیں:
سرپرست اعلی ایف پی سی سی آئی ایس ایم تنویر کی کاوش بغیر ڈیوٹی درآمدی کپاس،دھاگہ اور کپڑا پر 18فیصد ڈیوٹی عائد ترمیمی آرڈیننس جاری مقامی کپاس کے لئے لیول فیلڈ ہونے سے مقامی کپاس اور ٹیکسٹائل انڈسٹری کے لیے ایک بڑی کامیابی
ملتان (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 30 جولائی2025ء) چیئرمین خصوصی کمیٹی برائے بحالی کاٹن صنعت (ایف پی سی سی آئی) و چیئرمین جنوبی پنجاب(پی بی ایف) ملک سہیل طلعت نے میڈیا بریفنگ میں کہا کہ پاکستان کاٹن سیکٹر کے لیے ایک اہم پالیسی پیش رفت میں مقامی کپاس کے لیے برابری کے میدان کو یقینی بنانے کے لیے ایک اہم قانونی ضابطہ کار ترمیمی آرڈیننس(1)1359 حکومت پاکستان نے جاری کیا ہے جس کے مطابق درآمدی کپاس،دھاگہ اور کپڑا پر 18فیصدڈیوٹی عائد کر دی گئی ہے جو کہ پہلے صفر تھی یہ کامیابی فیڈریشن آف پاکستان چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈسٹری (ایف پی سی سی آئی) کے سرپرست اعلیٰ جناب ایس ایم تنویر کی قیادت میں ایک سال کی انتھک محنت کا نتیجہ ہے، جس میں صنعت اور پبلک سیکٹر کے تمام اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ قریبی اشتراک عمل ہے۔(جاری ہے)
انہوں نے کہا کہ''یہ ایس آر او صرف ایک ریگولیٹری اصلاحات نہیں ہے بلکہ پاکستان کی کاٹن اور ٹیکسٹائل انڈسٹری کی پوری ویلیو چین کی فتح ہے،'' انہوں نے کہا کہ سرپرست اعلی ایس ایم تنویر کی مدبرانہ قیادت کی بنیاد پر جاری کردہ ایس آر او سے ''مقامی وسائل کو مضبوط بنانے اور ہمارے کسانوں، جنرز اور مینوفیکچررز کے مستقبل کے تحفظ کے لیے ہمارے عزم کی عکاسی کرتا ہے۔'' مربوط مہم میں حکومتی وزارتوں، پالیسی سازوں اور تجارتی اداروں کے ساتھ مسلسل مشغولیت دیکھی گئی۔ کامران ارشد (چیئرمین اپٹما) اور وائس پریذیڈنٹ(ایف پی سی سی آئی) آصف انعام کو ان کی اسٹریٹجک سمت اور اس مقصد کے لیے غیرمتزلزل وابستگی کے لیے خصوصی طور پر خراج تحسین پیش کرتا ہوں۔ پاکستان بزنس فورم (PBF) نے بھی ایک اہم کردار ادا کیا، جس نے پورے عمل میں مکمل تعاون اور جدوجہد کی۔ یہاں تک کہ فنانس بل کے اعلان سے آگے فالو اپ بات چیت میں مصروف رہ کر حتمی پالیسی اقدامات کو تشکیل دیا۔ بااثر قانون سازوں کی گرانقدر حمایت سے نجی شعبے کی کوششوں کو تقویت ملی۔ سید نوید قمر، محترمہ نفیسہ شاہ، رانا ثناء اللہ خان، اور رانا تنویر حسین کا خصوصی شکریہ ادا کرتاہوں، جنہوں نے اس مسئلے کی اہمیت کو تسلیم کیا اور ملکی صنعت کے مفادات کے لیے موثر انداز میں وکالت کی۔ ملک سہیل نے کہا، ''یہ کامیابی قومی مفاد میں پبلک پرائیویٹ تعاون کے اثرات کو ظاہر کرتی ہے۔ہم ایس ایم تنویر کی قیادت میں مزید اصلاحات کے لیے اس رفتار کو بڑھانے پر گامزن رہیں گے۔'' یہ سنگ میل نہ صرف کاٹن ویلیو چین کو مضبوط کرنے کا وعدہ کرتا ہے بلکہ عالمی ٹیکسٹائل مارکیٹ میں پاکستان کی مسابقت کو بھی بڑھاتا ہے۔