انڈیا میں منعقدہ کمبھ میلے میں بھگدڑ مچنے سے کم از کم 38 افراد ہلاک، مزید اموات کا خدشہ
اشاعت کی تاریخ: 29th, January 2025 GMT
انڈیا میں ہونے والے ہندوؤں کے مذہبی اجتماع میں بھگدڑ مچنے سے کم از کم 38 افراد ہلاک ہوئے ہیں جبکہ درجنوں افراد کے زخمی ہونے کی اطلاعات ہیں۔
انڈیا کے شہر پریاگ راج میں منعقدہ کمبھ میلے میں بھگدڑ اس وقت مچی جب لاکھوں افراد بدھ کو اعلیٰ الصبح دریائے گنگا میں اشنان لے رہے تھے۔
بھگدڑ مچنے سے ہلاکتوں کی تعداد کا درست اندازہ ابھی تک نہیں لگایا جاسکا ہے تاہم اخبار بین الاقوامی میڈیا نے مقامی حکام کا حوالہ دے کر اموات کی تعداد 38 بتائی ہے۔
یہ بھی پڑھیے:مہا کمبھ: انڈیا میں ہر 144 سال بعد ہونے والے میلے میں کیا کچھ ہوتا ہے؟
اطلاعات کے مطابق کمبھ میلے میں بھگدڑ مچنے کے بعد حالات کو کنٹرول کرنے کے لیے اقدامات کیے جارہے ہیں جبکہ بھارتی وزیراعظم نریندر مودی اس حادثے کے بعد اتر پردیش کے وزیراعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ سے رابطے میں ہیں اور حالات کی نگرانی کررہے ہیں۔
اس میلے میں اب تک کروڑوں افراد شریک ہوچکے ہیں جبکہ 45 دنوں تک ہونے والے اس اہم اجتماع میں 40 کروڑ افراد کی شرکت متوقع ہے جو اسے دنیا میں انسانوں کا سب سے بڑا اجتماع بناتا ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
اجتماع انڈیا کمبھ میلہ.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: انڈیا کمبھ میلہ بھگدڑ مچنے میں بھگدڑ میلے میں
پڑھیں:
پاک بھارت کشیدگی، سابق سفیر عبدالباسط نے بلوچستان میں دہشتگردی میں اضافے کا خدشہ ظاہر کردیا
اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن) پاکستان کے انڈیا میں تعینات رہنے والے سابق ہائی کمشنر عبدالباسط نے خبردار کیا ہے کہ پہلگام حملے کے بعد نئی دہلی کچھ دنوں کے اندر پاکستان کے خلاف فوجی کارروائی کر سکتا ہے۔ عبدالباسط نے 2016 کے اُڑی اور 2019 کے پلوامہ حملوں کے بعد بھارت کی جانب سے اٹھائے گئے اقدامات کو مثال کے طور پر پیش کرتے ہوئے کہا کہ بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کے حالیہ بہار میں دیے گئے خطاب کے لہجے سے سرحد پار فوجی حملے یا دیگر ٹھوس اقدامات کا اشارہ ملتا ہے۔ "یہ کارروائی کنٹرول لائن پر ہو سکتی ہے، ہمارے حصے میں، اور پھر وہ بڑے دعوے کریں گے کہ انہوں نے لانچ پیڈز اور دہشت گرد کیمپوں کو تباہ کر دیا، چاہے یہ ایک ہفتے میں ہو یا 15 دنوں میں، کچھ نہ کچھ ہوگا۔"
عمران خان سے ملاقات کے لیے افواج پاکستان کے 4ریٹائرڈ سینئر افسران کی درخواست دائر
عبدالباسط کا ماننا ہے کہ پاکستان کو فوری طور پر کوئی سفارتی مسئلہ درپیش نہیں ہے، خاص طور پر سندھ طاس معاہدے کی منسوخی کے حوالے سے، تاہم بلوچستان اور ملک کے دیگر حصوں میں مزید دہشت گردانہ کارروائیوں کا امکان ہے، جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ پاکستان کو قانون و صورت حال میں مزید بے اطمینانی کے لیے تیار رہنا چاہیے۔
ایکسپریس ٹریبیون سے گفتگو کرتے ہوئے سندھ طاس معاہدے کو معطل کرنے کے بھارت کے اعلان کو سابق ہائی کمشنر نے "علامتی" قرار دیا، کیونکہ بھارت کے پاس فی الحال مغربی دریاؤں کے رخ موڑنے کا کوئی بنیادی ڈھانچہ موجود نہیں ہے۔انہوں نے پاکستان پر زور دیا کہ وہ عالمی بینک، جو اس معاہدے کے ضامن اور ثالث کی حیثیت رکھتا ہے، سے رابطہ کرے اور ایک مضبوط سفارتی اور قانونی جواب تیار کرے۔
کراچی میں ڈاکو کی فائرنگ سے 14سالہ بچہ جاں بحق
مزید :