Jasarat News:
2025-06-09@22:11:54 GMT

گولارچی میں بجلی چوروں ونادہندگان کیخلاف کارروائیاں

اشاعت کی تاریخ: 29th, January 2025 GMT

گولارچی (نمائندہ جسارت)آپریشن اور کارروائی سے قبل ہی ناہندگان اور بجلی چوروں کی دوڑیں لگ گئیں حیسکو افسران،رینجرز،پولیس سمیت لیبر ڈویژن کے چیئرمین پوری ٹیم کے ہمراہ گولارچی میں آپریشن و کارروائی۔تفصیلات کے مطابق حیسکو اہلکاروں نے گولارچی میں رینجرز کی مدد کے ساتھ بجلی چوروں اور ناہندگان کے خلاف آپریشن کیا پہلے مرحلے میں احمد راجو روڈ پر کارروائی کرتے ہوئے درجنوں ناہندگان صارفین اور بجلی چوروں کی لائنیں کاٹ کر بجلی کی سپلائی معطل کردی آپریشن میں ایکسیئن حیسکو بدین وسیم کورائی اور عبدالستار لغاری کی نگرانی میں رینجرز کی مدد آپریشن میں پوری ٹیم کے ہمراہ ضلعی چیئرمین غوثہ خان اور پولیس کی بھاری نفری بھی موجود تھی۔ اس موقع ایکسیئن بدین وسیم کورائی اور ایس ڈی او حیسکو گولارچی عبدالستار لغاری نے صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ اس کارروائی میں کسی کو بھی رعایت کی کوئی گنجائش نہیں ہوگی قانون ہاتھ میں لینے والوں کے خلاف قانونی کارروائی عمل میں لائی جائیگی جو بھی صارفین میٹر کے تھرو بجلی استعمال کرتے ہیں ان کا بھی فرض بنتا ہے کہ فوری طورپر بل کی ادائیگی کر کے اپنے آپ کو محفوظ کرلیں دوسری ضرورت میں ناہندگان اور بجلی چوروں کے خلاف کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ آج والے آپریشن کے سبب بڑی تعداد میں بقایاجات بل کی ادائیگی بھی کی گئی ہے قانون ہاتھ میں لینے والے افراد کے خلاف تھانے میں شکایات بھی درج ہوچکی ہے۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: بجلی چوروں کے خلاف

پڑھیں:

برطانیہ میں صحافیوں کو نشانہ بنانے کی مبینہ سازش میں  تین ایرانی افراد پر فردِ جرم عائد

برطانیہ میں تین ایرانی شہریوں پر الزام عائد کیا گیا ہے کہ وہ ایران کی غیر ملکی خفیہ ایجنسی کی مدد کر رہے تھے اور برطانیہ میں مقیم صحافیوں کے خلاف پرتشدد کارروائی کی منصوبہ بندی میں ملوث تھے۔

ان تینوں افراد — مصطفی سپاہوند (39 سال)، فرہاد جوادی منش (44 سال) اور شاپور قله‌علی خانی نوری (55 سال) — پر برطانیہ کے نیشنل سیکیورٹی ایکٹ کے تحت الزامات لگائے گئے ہیں، جو غیر ملکی ریاستوں سے لاحق خطرات سے نمٹنے کے لیے نافذ کیا گیا تھا۔

پولیس کے مطابق، یہ کارروائی اگست 2024 سے فروری 2025 کے دوران انجام دی گئی، جس کا تعلق ایران سے ہے۔

مصطفی سپاہوند پر سنگین پرتشدد کارروائی کی تیاری کے لیے نگرانی کرنے کا اضافی الزام بھی ہے، جب کہ منش اور نوری پر یہ الزام ہے کہ انہوں نے ایسے افراد کے لیے نگرانی کی جن سے توقع تھی کہ وہ تشدد میں ملوث ہوں گے۔

تینوں ملزمان نے لندن کی اولڈ بیلی عدالت میں ویڈیو لنک کے ذریعے مختصر پیشی کے دوران اپنے وکلا کے ذریعے الزامات سے انکار کیا اور ستمبر 26 کو باقاعدہ فردِ جرم کی سماعت تک جیل بھیج دیے گئے۔ مقدمے کی سماعت اکتوبر 2026 میں شروع ہونے کا امکان ہے۔

پراسیکیوشن کے مطابق، یہ سازش ان صحافیوں کو نشانہ بنانے کے لیے کی گئی تھی جو برطانیہ میں قائم ایران مخالف نشریاتی ادارے "ایران انٹرنیشنل" سے وابستہ ہیں۔

واضح رہے کہ یہ گرفتاری اسی روز عمل میں آئی جب انسداد دہشت گردی پولیس نے ایک علیحدہ کارروائی میں پانچ دیگر افراد کو حراست میں لیا، جن میں چار ایرانی شامل تھے۔ تاہم انہیں بعد میں بغیر کسی الزام کے رہا کر دیا گیا۔

 

متعلقہ مضامین

  • سعودی عرب سے حاجیوں کی وطن واپسی: فضائی آپریشن کل سے شروع ہوگا
  • خیبر پختونخوا میں علی بابا چالیس چوروں کی حکومت ہے: فیصل کریم کنڈی
  • پشاور میں عید صفائی آپریشن تیسرے روز بھی جاری
  • لاس اینجلس، غیر قانونی تارکین وطن آپریشن، ٹرمپ نے ہر جگہ فوج تعینات کرنے کی دھمکی دیدی
  • بنوں میں اہم جرگہ، فتنۃ الخوارج اور سہولت کاروں کیخلاف کارروائی کا فیصلہ
  • آپریشن سندور کا منطقی انجام نریندر مودی کی شکست ہوگا، احسن اقبال
  • کراچی، ساؤتھ پولیس کا منشیات فروشوں کے خلاف کریک ڈاؤن، 2 ملزمان گرفتار
  • کراچی، ریلوے پولیس کی لانڈھی میں کامیاب کارروائی، مغوی بچی بازیاب
  • پنجاب: آلائشیں ٹھکانے لگانے کے لیے بڑا آپریشن شروع
  • برطانیہ میں صحافیوں کو نشانہ بنانے کی مبینہ سازش میں  تین ایرانی افراد پر فردِ جرم عائد