ابراہیم علی خان بالی ووڈ میں ڈیبیو کیلئے تیار، کرن جوہر نے تصدیق کردی
اشاعت کی تاریخ: 29th, January 2025 GMT
بالی ووڈ کے معروف فلمساز کرن جوہر نے ابراہیم علی خان کے فلمی ڈیبیو کا باضابطہ اعلان کر دیا۔
کرن جوہر نے فوٹو اینڈ ویڈیو شیئرنگ ایپ انسٹاگرام پر ایک جذباتی پوسٹ شیئر کرتے ہوئے ابراہیم کے والدین، سیف علی خان اور امرتا سنگھ سے اپنی ابتدائی ملاقاتوں کو یاد کیا اور کہا کہ ’اداکاری ان کے خون میں ہیں۔‘
اطلاعات کے مطابق ابراہیم اپنی پہلی فلم ’سرزمین‘ میں جلوہ گر ہوں گے جو دھرما پروڈکشن کے بینر تلے بنائی جارہی ہے۔
View this post on InstagramA post shared by Karan Johar (@karanjohar)
کرن جوہر نے انسٹاگرام پر ابراہیم کی چند تصاویر شیئر کرتے ہوئے امرتا سنگھ سے اپنی پہلی ملاقات کو یاد کیا، جو انہوں نے 12 سال کی عمر میں کی تھی۔ کرن نے امرتا کے حسن، انداز اور کیمرے پر گرفت کو سراہا اور ان کے ساتھ ایک یادگار چائنیز ڈنر اور جیمز بانڈ فلم دیکھنے کا بھی ذکر کیا۔
سیف علی خان سے پہلی ملاقات کے بارے میں مداحوں کو بتاتے ہوئے کرن نے کہا کہ جو خصوصیات سیف میں ہیں وہی خوبیاں ابراہیم میں بھی نظر آتی ہیں۔ انہوں نے اس خاندان کے ساتھ اپنی 40 سالہ وابستگی پر فخر اور اس خاندان سے محبت کا اظہار کیا۔
View this post on InstagramA post shared by Karan Johar (@karanjohar)
یاد رہے کہ فلم ’سرزمین‘ میں کاجول اور ساؤتھ انڈین اداکار پرتھوی راج سوکمارن بھی شامل ہوں گے۔ ابراہیم نے اس سے قبل کرن جوہر کی فلم ’راکی اور رانی کی پریم کہانی‘ میں بطور اسسٹنٹ ڈائریکٹر کام کیا تھا۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: کرن جوہر نے علی خان
پڑھیں:
امریکہ نے فیلڈ مارشل کی تعریفیں بہت کیں لیکن دفاعی معاہدہ ہندوستان کیساتھ کرلیا، پروفیسر ابراہیم
جماعت اسلامی کے صوبائی امیر کا کہنا تھا کہ خیبر پختونخوا بالخصوص جنوبی پختونخوا شدید بد امنی کی لپیٹ میں ہے۔ روزانہ کی بنیاد پر لوگ اغواء ہو رہے ہیں۔ کولیٹرل ڈیمیج کی صورت میں عام عوام اور بچوں کی جانیں جا رہی ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ امیر جماعت اسلامی خیبر پختونخوا جنوبی پروفیسر محمد ابراہیم خان نے کہا ہے کہ امریکہ نے فیلڈ مارشل کی بہت تعریفیں کیں لیکن اس دفاعی معاہدہ ہندوستان کے ساتھ ہوگیا۔ ہندوستان اور امریکہ کے درمیان ٹیکنالوجی ٹرانسفر کا معاہدہ ہوا ہے لیکن امریکہ نے کبھی پاکستان کو ٹیکنالوجی ٹرانسفر کا معاہدہ نہیں کیا۔ چین پاکستان کو ٹیکنالوجی ٹرانسفر کر رہا ہے اور پاکستان چین کے تعاون سے جہاز وغیرہ بنا رہا ہے۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ صرف رئیر ارتھ کے لیے فیلڈ مارشل عاصم منیر کی تعریفیں کر رہا ہے۔ خیبر پختونخوا بالخصوص جنوبی پختونخوا شدید بد امنی کی لپیٹ میں ہے۔ روزانہ کی بنیاد پر لوگ اغواء ہو رہے ہیں۔ کولیٹرل ڈیمیج کی صورت میں عام عوام اور بچوں کی جانیں جا رہی ہیں۔ صوبے کے عوام امن کے لیے ترس گئے ہیں۔ امن و امان کے قیام کے لیے سیکورٹی فورسز کو اندرونی سیکورٹی سے ہاتھ اٹھا کر تمام اختیارات پولیس کو دینے ہوں گے ورنہ مسئلہ حل نہیں ہوگا۔ آج بھی جنرل مشرف کی پالیسی کو آگے بڑھایا جا رہا ہے۔ بنوں کی بند سڑکیں کھولی جائیں، سڑکوں کی بندش سے عوام سخت تکلیف کا شکار ہیں۔ لاہور میں جماعت اسلامی کا اجتماع عام تاریخی ہوگا۔ اجتماع عام میں دنیا بھر سے اسلامی تحریکوں کے رہنما شریک ہوں گے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے کوہاٹ میں جماعتِ اسلامی خیبر پختونخوا جنوبی کے صوبائی ذمہ داران کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔
اس موقع پر جماعت اسلامی خیبر پختونخوا جنوبی کے سیکرٹری جنرل محمد ظہور خٹک سمیت دیگر صوبائی ذمہ داران موجود تھے۔ اجلاس میں مختلف امور سمیت اجتماع عام کی تیاریوں کا جائزہ لیا گیا اور رپورٹس پیش کی گئیں۔ پروفیسر محمد ابراہیم خان نے اپنے خطاب میں کہا کہ امریکہ پاکستان کو ٹیکنالوجی دیتا بھی تو اس کے ساتھ شرائط کی ایک فہرست بھی ہوتی ہے۔ امریکا کی شرط ہے کہ پاکستان ایف سولہ طیارہ بھارت کے خلاف استعمال نہیں کر سکتا، اگر بھارت کے خلاف استعمال نہیں کریں گے تو کیا افغانستان کے خلاف استعمال کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ جنوبی پختونخوا میں پاک افغان سرحد پر خرلاچی، غلام خان اور انگور اڈہ گزر گاہیں بند ہیں۔ افغانیوں کو زبردستی واپس بھیجا جا رہا ہے۔ زبردستی نکالے جانے والے افغان شہریوں کا پاکستان کے بارے میں کیا تاثر ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ سرحد کے دونوں طرف متعدد قبائل آباد ہیں۔ ان کی آپس میں رشتے داریاں ہیں لیکن حکومت نے بیچ میں خاردار تاریں لگا دیں، سرحد بند کردی اور لوگوں کا آنا جانا مشکل بنا دیا۔ انہوں نے کہا کہ ہمارا بنیادی کام دعوت اور تربیت کا ہے اور اس مقصد کے لیے جماعت اسلامی ہر جائز ذریعہ اختیار کیے ہوئے ہیں۔ کارکنان دعوت الی اللہ کے کام اجتماع عام کے پیغام کو گھر گھر پہنچائیں۔