کراچی: جماعت اسلامی کابجلی قیمتیں کم نہ کرنے کیخلاف کل 13 مقامات پر دھرنے دینے کا اعلان
اشاعت کی تاریخ: 29th, January 2025 GMT
کراچی:امیرجماعت اسلامی کراچی منعم ظفر خان کاکہنا ہےکہ آئی پی پیز کے نظر ثانی شدہ معاہدوں سے ہونے والے 1100ارب روپے کا فائدہ عوام تک منتقل او ر بجلی کی قیمتیں کم نہ کرنے کے خلاف امیرجماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمن کی اپیل پر جمعہ 31جنوری کو حکومت اور آئی پی پیز مافیا کے خلاف ملک گیر احتجاجی دھرنوں کے سلسلے میں کراچی میں بھی 13مقامات پر دھرنے ہوں گے۔
ادارہ نورحق میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے منعم ظفر خان نے کہاکہ عوام دھرنوں میں بھر پور شرکت کریں،ہمارامطالبہ ہے آئی پی پیز مافیا سے بچت کا فائدہ عوام کو دیا جائے، بجلی کے نرخوں میں کمی کی جائے، کراچی کے عوام کو کے الیکٹرک مافیا سے نجات، لوڈشیڈنگ،اووربلنگ اور ناجائز ٹیکسز کا خاتمہ کیا جائے۔
امیر جماعت اسلامی کراچی کا کہنا تھا کہ پیپلزپارٹی کی سندھ حکومت جامعات پر حکومتی کنٹرول کے لیے ان کی خود مختاری ختم کر کے بیوروکریسی کے حوالے کرنا چاہتی ہے، گزشتہ 10روز سے جامعات میں کلاسز کا بائیکاٹ ہورہا ہے لیکن سندھ حکومت کے کانوں پرجوں تک نہیں رینگ رہی۔
انہوں نے مزیدکہاکہ فپواسا سندھ کے صدر اختیار گھمرواور ان کی ٹیم کو سندھ کی جامعات اور ملک کے مستقبل کا مقدمہ لڑنے پر خراج ِتحسین پیش کرتے ہیں،شہر میں مسلح ڈکیتی واسٹریٹ کرائمز کی وارداتوں میں مسلسل اضافہ ہورہا ہے، سندھ حکومت وزیرداخلہ، پولیس،رینجرزو قانون نافذ کرنے والے ادارے خاموش تماشائی بنے ہوئے ہیں۔
منعم ظفر خان کاکہنا تھا کہ کراچی کے ساڑھے تین کروڑ عوام پانی، بجلی، گیس،تعلیم،صحت سمیت بنیادی ضروریات کی اشیاء سے محروم ہیں، سندھ حکومت کی نااہلی و ناقص کارکردگی کے باعث صرف جنوری کے مہینے میں سگ گزیدگی کے دوہزار سے زائد کیس رپورٹ ہوچکے ہیں لیکن کوئی اقدامات نہیں کیے گئے۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: سندھ حکومت
پڑھیں:
پنجاب میں عوام عدم تحفظ کا شکار ہیں،جماعت اسلامی
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
251103-05-20
لاہور( نمائندہ جسارت)امیر جماعت اسلامی پنجاب محمد جاوید قصوری نے جماعت اسلامی قصور کے رہنما مجاہد حسین کے جواں سالہ بیٹے معیز حسین کی پیشہ ور مجروموں کے دو گرہوں کے درمیان ہونے والی فائرنگ کے نتیجے میں ہلاکت پر اپنا شدید ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ ضلعی انتظامیہ، قانو ن نافذ کرنے والے ادارے، سی سی ڈی عوام کے جان و مال کے تحفظ میں ناکام ہو چکے ہیں۔ عوام کا کوئی پرسان حال نہیں، وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف اور آئی جی پنجاب اس واقعے کا فی الفور نوٹس لے کر ذمہ داران کو انصاف کے کہٹرے میں لائیں۔ انہوں نے کہا کہ لاہور سمیت پورے صوبے میں جرائم پیشہ عناصر دندناتے پھرتے ہیں اور کوئی پوچھنے والا نہیں۔ لاقانونیت کی انتہا ہو چکی ہے۔جس کی لاٹھی اس کی بھینس کا قانون رائج ہے۔پنجاب کے مختلف اضلاع بالخصوص لاہور میں جرائم کی بڑھتی ہوئی وارداتیں خاص طور پر اغوا برائے تاوان، کمسن بچوں کے بداخلاقی کے دوران قتل اور غیر ملکیوں سے ڈکیتی جیسی سنگین وارداتوں میں اضافہ، حکومت پنجاب اور پولیس دونوں کی کارگردگی پر ایک بڑا سوالیہ نشان ہے۔معاشرے میں امن و امان برقرار رکھنا پولیس کے بنیادی فرائض میں شامل ہے لیکن ایسا محسوس ہوتا ہے کہ پولیس افسران اپنی ذمہ داری سے غفلت کے مرتکب ہورہے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ آئے روز پوش اور گنجان آباد محلوں اہم تجارتی مراکز میں ڈاکہ زنی دن دیہاڑے گن پوائنٹ پر لوٹ مار وہیکل تھفٹ کی دلیرانہ وارداتوں نے عوام کا جینا دوبھر کر دیا ہے۔جب خوشحالی ہوتی ہے تو جرائم بھی کم ہوتے ہیں۔ جن ممالک یا معاشروں میں غربت، افلاس، ناخواندگی، بے ہنگم آبادی اور لاشعوری مجبوریاں ہوں گی وہاں جرائم کو مستقل قابو نہیں کیا جا سکتا۔