چیمپئنزٹرافی ، پاکستانی اسکواڈ میں کون کون شامل ہوگا، اعلان آج متوقع
اشاعت کی تاریخ: 29th, January 2025 GMT
لاہور : چیمپئنز ٹرافی اور سہ فریقی ٹورنامنٹ کے لیے پاکستانی ٹیم کا اعلان آج متوقع ہے۔
ذرائع کے مطابق سفیان مقیم، عبداللہ شفیق اور عباس آفریدی کو ڈراپ کیے جانے کا امکان ہے جبکہ صائم ایوب بھی تاحال مکمل فٹ نہیں ہوسکے ہیں۔
ذرائع کا بتانا ہے کہ پاکستانی ٹیم میں سعود شکیل، فخر زمان، عامر جمال، خوش دل اور ابرار احمد کی شمولیت کا امکان ہے جبکہ محمد رضوان، بابر اعظم، فخر زمان اور کامران غلام بھی پاکستانی اسکواڈ میں شامل ہوں گے۔
ذرائع کے مطابق طیب طاہر، عثمان خان، شاہین آفریدی، سلمان علی آغا اور حارث رؤف بھی ٹیم کا حصہ ہوں گے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ 15 رکنی ٹیم میں نسیم شاہ، خوش دل شاہ، شاہین شاہ آفریدی، محمد حسنین، عامر جمال اور ابرار احمد بھی شامل ہوں گے۔
آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی کا انعقاد پاکستان میں19 فروری سے 9مارچ تک ہوگا جبکہ بھارت کے میچز یو اے ای میں کھیلے جائیں گے۔
.ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
پاکستانی کسانوں کا آلودگی پھیلانے پر جرمن کمپنیوں کیخلاف مقدمہ دائر کرنےکا اعلان
سندھ کے کسانوں نے 2022 کے تباہ کن سیلابوں سے اپنی زمینیں اور روزگار کھو دینے کے بعد جرمنی کی آلودگی پھیلانے والی کمپنیوں کے خلاف مقدمہ دائر کرنے کا اعلان کردیا۔کسانوں کی جانب سے جرمن توانائی کمپنی آر ڈبلیو ای (RWE) اور سیمنٹ بنانے والی کمپنی ہائیڈلبرگ (Heidelberg) کو باقاعدہ نوٹس بھیج دیا گیا جس میں خبردار کیا گیا کہ اگر ان کے نقصان کی قیمت ادا نہ کی گئی تو دسمبر میں مقدمہ دائر کیا جائے گا۔کسانوں کا کہنا ہے کہ جرمن کمپنیاں دنیا کی بڑی آلودگی پھیلانے والی کمپنیوں میں شامل ہیں، جنہوں نے نقصان پہنچایا ہے، انہیں ہی اس کی قیمت ادا کرنی چاہیے۔انہوں نے کہا کہ ہم نے ماحولیاتی بحران میں سب سے کم حصہ ڈالا مگر نقصان ہم ہی اٹھا رہے ہیں جبکہ امیر ممالک کی کمپنیاں منافع کما رہی ہیں۔ کسانوں کا کہنا ہے کہ ان کی زمینیں مکمل طور پر تباہ ہو گئیں اور چاول و گندم کی فصلیں ضائع ہوئیں۔ وہ تخمینہ لگاتے ہیں کہ انہیں 10 لاکھ یورو سے زائد کا نقصان ہوا جس کا ازالہ وہ ان کمپنیوں سے چاہتے ہیں۔دوسری جانب جرمن کمپنیوں کاکہناہے انہیں موصول ہونے والے قانونی نوٹس پر غور کیا جارہا ہے۔برطانوی میڈیا نے عالمی کلائمیٹ رسک انڈیکس کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا کہ 2022 میں پاکستان دنیا کا سب سے زیادہ موسمیاتی آفات سے متاثرہ ملک تھا۔ اس سال کی شدید بارشوں نے ملک کا ایک تہائی حصہ زیر آب کردیا جس سے 1،700 سے زائد افراد جاں بحق جبکہ 3 کروڑ 30 لاکھ سے زیادہ بے گھر اور 30 ارب ڈالر سے زائد کا معاشی نقصان ہوا۔سندھ کا علاقہ سب سے زیادہ متاثر ہوا جہاں بعض اضلاع ایک سال تک زیر آب رہے۔