کراچی اسٹاف رپورٹر) سندھ اسمبلی میں جماعت اسلامی کے پارلیمانی لیڈر محمد فاروق نے بدھ کو سندھ اسمبلی کے اجلاس کے دوران اپنے پوائنٹ آف آرڈر پر سوال کیا کہ کے الیکٹرک کے حوالے سے قائم پارلیمانی کمیٹی کے اجلاس میں کے الیکٹرک حکام نے یقین دلایا تھا کہ کراچی میں رات 12 بجے سے صبح 7 بجے تک بجلی کی لوڈشیڈنگ نہیں ہو گی جبکہ صورت حال اس کے برعکس ہے کیونکہ اب بھی میرے حلقہ انتخاب شاہ فیصل کالونی سمیت شہر کے مختلف علاقوںمیں 16
سے 18 گھنٹے کی لوڈشیڈنگ ہو رہی ہے۔ محمد فاروق فرحان نے کہا کہ کیاہم اس ایوان میں صرف قرارداد ہی پاس کرتے رہیں گے، کوئی ایساطریقہ کار اختیار کیا جائے کہ کے الیکٹرک کمیٹی میں کیے جانے والے فیصلوں پر عملدرآمد کرے۔ انہوں نے مزید کہاکہ نیپرا قانون بنایا ہوا ہے لیکن اس پر عملدرآمد نہیں ہورہا ہے۔ جس کے جواب میں صوبائی وزیرتوانائی سید ناصر حسین شاہ نے کہا کہ جن علاقوں میں بجلی کی لوڈشیڈنگ کا یہاں ذکرکیا گیا ہے وہاں بلنگ نہیں ہو رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ آئین کے تحت کے الیکٹرک معاملات پر ہمیں اختیارات نہیں ہیں اس لیے ہم مجبورہیں کیونکہ یہ اختیارات وفاقی حکومت کے پاس ہیں، جب یہ اختیارات سندھ کے ہاتھ میں آجائیں گے تو ہم اس مسئلے پر بہتری کی کوشش کریں گے۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: کے الیکٹرک

پڑھیں:

آزادیِ اظہار اور حقِ گوئی جمہوری معاشروں کی پہچان اور بنیاد ہیں، کامران ٹیسوری

اپنے پیغام میں گورنر سندھ نے کہا کہ صحافیوں کے خلاف جرائم میں ملوث عناصر کو کیفرِ کردار تک پہنچانا ناگزیر ہے تاکہ آزادیِ صحافت کو محفوظ بنایا جا سکے، سندھ پروٹیکشن آف جرنلسٹس ایکٹ کے تحت قائم کمیشن کو مزید فعال کردار ادا کرنا چاہیئے۔ اسلام ٹائمز۔ گورنر سندھ کامران خان ٹیسوری نے ’’صحافیوں کے خلاف جرائم سے استثنیٰ کے خاتمے کے عالمی دن‘‘ کے موقع پر اپنے پیغام میں کہا ہے کہ آزادیِ اظہار اور حقِ گوئی جمہوری معاشروں کی پہچان اور بنیاد ہیں۔ انہوں نے کہا کہ صحافیوں کو خوف و دباؤ سے آزاد ماحول فراہم کرنا ریاست کی ذمہ داری ہے۔ گورنر سندھ نے اس عزم کا اظہار کیا کہ صوبے میں صحافیوں کے تحفظ اور انصاف کی فراہمی کو ہر ممکن یقینی بنایا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ صحافیوں کے خلاف جرائم میں ملوث عناصر کو کیفرِ کردار تک پہنچانا ناگزیر ہے تاکہ آزادیِ صحافت کو محفوظ بنایا جا سکے۔ 

کامران خان ٹیسوری نے مزید کہا کہ سندھ پروٹیکشن آف جرنلسٹس ایکٹ کے تحت قائم کمیشن کو مزید فعال کردار ادا کرنا چاہیئے، جبکہ صحافیوں پر تشدد یا ہراسانی کے واقعات کی شفاف تحقیقات اور فوری انصاف یقینی بنایا جائے۔ انہوں نے میڈیا اداروں، سول سوسائٹی اور حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ صحافیوں کے تحفظ کے لیے مشترکہ طور پر مؤثر اقدامات کریں۔ گورنر سندھ نے اس موقع پر کہا کہ آئیے عزم کریں کہ پاکستان میں آزاد اور ذمہ دار صحافت کے تحفظ کو یقینی بنایا جائے گا۔

متعلقہ مضامین

  • پشاور ریڈیوپاکستان میں توڑ پھوڑ کی تحقیقات کیلیے کمیشن بنایا جائیگا،صوبائی وزیر
  • ای چالان بند نہ ہوا تو 60 لاکھ موٹرسائیکل سواروں کے ساتھ شاہراہ فیصل پر دھرنا دوں گا، فاروق ستار
  • آزادیِ اظہار اور حقِ گوئی جمہوری معاشروں کی پہچان اور بنیاد ہیں، کامران ٹیسوری
  • پی ٹی آئی کا پنجاب لوکل گورنمنٹ ایکٹ 2025 کے لاہور ہائیکورٹ میں چیلنج کرنے کا فیصلہ
  • پی ٹی آئی کا پنجاب لوکل گورنمنٹ بل 2025 عدالت میں چیلنج کرنے کا فیصلہ
  • کراچی میں سڑکیں ٹھیک نہیں لیکن بھاری ای چالان کیے جارہے ہیں، حافظ نعیم
  • ہمارے بلدیاتی نمائندوں نے اختیارات سے بڑھ کر کام کرنے کا وعدہ پورا کیا‘ حافظ نعیم الرحمن
  • لیفٹیننٹ گورنر"ریاستی درجے" کے معاملے پر لوگوں کو گمراہ کر رہے ہیں، فاروق عبداللہ
  • لاہورمیں الیکٹرک ٹرام منصوبہ مؤخر، فنڈز سیلاب متاثرین کو منتقل
  • سانحہ مریدکے کی شفاف تحقیقات کیلئے جوڈیشل کمیشن بایا جائے، تنظیمات اہلسنت