امریکی صدر نے کہا ہے کہ غیر قانونی امیگرینٹس کی گوانٹاناموبے میں رکھنے کے حکمنامے پر جلد دستخط کریں گے۔ صدر ٹرمپ کا کہنا ہے کہ مجرموں کیلئے گوانتاناموبے میں 30 ہزار بستر موجود ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ امریکا میں غیر قانونی تارکین وطن کو گوانٹاناموبے بھیجنے کا اعلان، صدر ٹرمپ نے ہوم لینڈ سکیورٹی اور پینٹاگون کو گوانٹاناموبے میں خصوصی جگہ بنانے کا حکم دے دیا۔ امریکا کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے "لیکن ریلی ایکٹ" (Laken Riley Act) پر دستخط کر دیئے ہیں، اس ایکٹ سے غیر قانونی امیگرینٹس کو گرفتار کرنا، حراست میں لیا جانا اور جبری بے دخل کرنا آسان ہوگیا ہے۔ صدر ٹرمپ کے دوسرے دور میں قانونی حیثیت اختیار کرنے والا یہ پہلا قانون ہے۔ بل ڈیموکریٹس اور ری پبلکنز دونوں ہی کے اتفاق رائے سے منظور کیا گیا تھا، جس پر صدر ٹرمپ نے ڈیموکریٹس سے اظہار تشکر کیا۔ انہوں نے کہا کہ اس قانون سے سیکڑوں امریکیوں کی زندگیاں محفوظ ہوں گی، ہوم لینڈ سیکریٹری کی وزیر کرسٹی نوئم بھی صدر ٹرمپ کے دستخط کیے جانے کے وقت موجود تھیں۔

قانون کے تحت اب وفاقی امیگریشن حکام بغیر قانونی اسٹیٹس کے امریکا میں مقیم ایسے افراد کو بھی جبری بے دخل کرسکیں گے، جن پر معمولی نوعیت کی چوری، دکان سے چیز اٹھانے، اہلکار پر تشدد کرنے یا کسی شہری کو موت کے منہ میں دھکیلنے یا شدید زخمی کرنے میں ملوث ہوں گے۔ وائٹ ہاؤس کی پریس سیکریٹری پہلے ہی کہہ چکی ہیں کہ جو لوگ امریکا میں غیر قانونی طور پر داخل ہوِئے تھے، وہ خود جرم کا ارتکاب کرچکے ہیں۔ امریکی صدر نے کہا ہے کہ غیر قانونی امیگرینٹس کی گوانٹاناموبے میں رکھنے کے حکمنامے پر جلد دستخط کریں گے۔ صدر ٹرمپ کا کہنا ہے کہ مجرموں کیلئے گوانتاناموبے میں 30 ہزار بستر موجود ہیں۔

.

ذریعہ: Islam Times

پڑھیں:

سندھ کے کسانوں کا جرمن کمپنیوں کے خلاف قانونی کارروائی کا اعلان

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

سندھ کے سیلاب متاثرہ کسانوں نے کہا ہے کہ وہ 2022 کے تباہ کن سیلاب کے نتیجے میں زمینیں، فصلیں اور روزگار کھو بیٹھے، اور اب وہ جرمنی کی آلودگی پھیلانے والی کمپنیوں کے خلاف قانونی مقدمہ دائر کرنے جا رہے ہیں۔

کسانوں کی جانب سے جرمن توانائی کمپنی آر ڈبلیو ای (RWE) اور ہائیڈلبرگ سیمنٹ کمپنی کو باضابطہ قانونی نوٹس بھجوا دیا گیا ہے۔ نوٹس میں خبردار کیا گیا کہ اگر کسانوں کے نقصان کی قیمت ادا نہ کی گئی تو دسمبر میں جرمن عدالتوں میں مقدمہ دائر کیا جائے گا۔ کسانوں کا مؤقف ہے کہ موسمیاتی تبدیلی اور کاربن اخراج میں بڑا حصہ ڈالنے والی بڑی کمپنیاں ہی اس تباہی کی ذمہ دار ہیں، اس لیے انہیں نقصان کی ادائیگی بھی کرنی چاہیے۔

کسانوں نے کہا کہ وہ خود ماحولیات کی بربادی میں سب سے کم حصہ دار ہیں لیکن نقصان سب سے زیادہ انہیں اٹھانا پڑا ہے۔ چاول اور گندم کی فصلیں ضائع ہوئیں، زمینیں برباد ہوئیں، اور تخمینے کے مطابق صرف سندھ کے ان متاثرہ کسانوں کو 10 لاکھ یورو سے زائد کا نقصان ہوا ہے جس کا ازالہ وہ ان کمپنیاں سے چاہتے ہیں۔ ادھر جرمن کمپنیوں کا کہنا ہے کہ انہیں ملنے والے قانونی نوٹس کا جائزہ لیا جا رہا ہے۔

برطانوی میڈیا کے مطابق عالمی کلائمیٹ رسک انڈیکس نے 2022 میں پاکستان کو دنیا کا سب سے زیادہ موسمیاتی آفات سے متاثر ملک قرار دیا تھا۔ اس سال کی بارشوں سے ملک کا ایک تہائی حصہ ڈوب گیا، 1،700 سے زائد افراد جاں بحق ہوئے، 3 کروڑ 30 لاکھ سے زیادہ متاثر ہوئے اور اقتصادی نقصان 30 ارب ڈالر سے تجاوز کر گیا۔ سندھ اس سیلاب سے سب سے زیادہ متاثر ہوا، بعض اضلاع تقریباً ایک سال تک پانی میں ڈوبے رہے۔

متعلقہ مضامین

  • خفیہ ایٹمی تجربہ کرنیکا الزام، صدر ٹرمپ کے بیان پر چین کا ردعمل سامنے آگیا
  • خفیہ ایٹمی تجربہ کرنے کا الزام؛ صدر ٹرمپ کے بیان پر چین کا ردعمل سامنے آگیا
  • صبا قمر نے الزامات عائد کرنے پر صحافی کیخلاف قانونی کارروائی کا اعلان کردیا
  • صبا قمر کا صحافی نعیم حنیف کے خلاف قانونی کارروائی کا اعلان
  • تارکین وطن پاکستانی “پاک آئی ڈی” ایپ پرگاڑیاں رجسٹر کروا سکیں گے
  • امریکا: تارکین وطن کے ویزوں کی حد مقرر: ’سفید فاموں کو ترجیح‘
  • ٹرمپ کی 2026 ء کیلیے تارکین وطن کو ویزا دینے کی حد مقرر
  • ڈونلڈ ٹرمپ نے مالی سال 2026ء کیلئے تارکین وطن کو ویزا دینے کی حد مقرر کر دی
  • سندھ کے کسانوں کا جرمن کمپنیوں کے خلاف قانونی کارروائی کا اعلان
  • امریکا کے دوبارہ ایٹمی تجربات دنیا کے امن کے لیے خطرہ، ایران