اسلام آباد ایئرپورٹ سے آسٹریلیا اور شارجہ جانیوالے مسافروں سے منشیات برآمد
اشاعت کی تاریخ: 30th, January 2025 GMT
اسلام آباد:
اے این ایف نے اسلام آباد ایئرپورٹ سے آسٹریلیا اور شارجہ جانے والے مسافروں سے منشیات برآمد کرلی۔
ترجمان کے مطابق اینٹی نارکوٹکس فورس کا تعلیمی اداروں کے گردونواح اور ملک کے مختلف شہروں میں منشیات اسمگلنگ کے خلاف کریک ڈاؤن جاری ہے، اس دوران 10 مختلف کارروائیوں میں 9 ملزمان کو گرفتار کرکے 87 لاکھ روپے سے زائد مالیت کی 55.
تعلیمی اداروں میں کارروائیاں
مانسہرہ میں 2مختلف تعلیمی اداروں کے قریب سے 2ملزمان کے قبضے سے مجموعی طور پر 37 گرام چرس برآمد کرلی گئی۔ گرفتار ملزمان نے تعلیمی اداروں کے طلبہ کو منشیات فروخت کرنے کا اعتراف کیا ہے۔
دیگر کارروائیاں
اسلام آباد انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر آسٹریلیا جانے والے مسافر کے سامان میں شامل 104 گرام آئس اور 70 گرام چرس برآمد کرلی گئی۔ اسی طرح شارجہ جانے والے ایک اور مسافر کے کپڑوں میں چھپائی گئی 2 گرام چرس اور 2 گرام آئس برآمد کرلی گئی۔
علاوہ ازیں راولپنڈی میں گولڑہ موڑ کے قریب گاڑی سے 18 کلو چرس برآمد ہوئی۔ اُدھر اٹک میں تربیلا روڈ کے قریب گاڑی سے 16.8 کلو چرس برآمد کرکے ملزم کو گرفتار کرلیا گیا۔
دریں اثنا ایم ون موٹر وے اسلام آباد کے قریب 2 خواتین سمیت 3 ملزمان کے قبضے سے 9.6 کلو چرس برآمد ہوئی۔ لاہور میں نیازی اڈے کے قریب ملزم کے شولڈر بیگ میں چھپائی گئی 8 کلو آئس برآمد کرلی گئی۔ اسی طرح لاہور میں کارگو آفس کے ذریعے کراچی سے بھیجے گئے پارسل سے 1.690 کلو گرام ویڈ برآمد کرلی گئی۔
علاوہ ازیں پشاور میں کوریئر آفس میں گجرات بھیجے جانے والے پارسل سے ایک کلو آئس برآمد کرلی گئی۔
تمام کارروائیوں میں گرفتار ملزمان کے خلاف انسداد منشیات ایکٹ کے تحت مقدمات درج کر کے تحقیقات کا آغاز کر دیا گیا ہے۔
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: برآمد کرلی گئی تعلیمی اداروں اسلام آباد جانے والے کے قریب
پڑھیں:
اسلام آباد میں سڑک دبئی سے مہنگی بنتی ہے اور چار مہینے نہیں چلتی
اسلام آباد ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 24 جولائی 2025ء ) عوام پاکستان پارٹی کے سربراہ اور سابق وزیراعطم شاہد خاقان عباسی کا کہنا ہے کہ اسلام آباد میں سڑک دبئی سے مہنگی بنتی ہے اور چار مہینے نہیں چلتی، پھر وہ پیسہ کہاں جاتا ہے؟ کرپشن انتہا کو پہنچ گئی۔ مختلف ٹی وی ٹاک شوز میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ دو سال گزرنے کے بعد اب نو مئی کے فیصلے کوئی قبول نہیں کرے گا۔ اس طرح کے فیصلے پہلے بھی اس ملک میں آئے، نہ انہیں سیاستدان قبول کرتے ہیں اور نہ ہی قانون دان مانتے ہین، نو مئی بڑا واقعہ ہے لیکن جب دو سال گزر جائیں تو کوئی فیصلے قبول نہیں کرے گا، جس ملک کا چیف جسٹس آئینی درخواست سُن ہی نہ سکتا ہو تو وہاں پر پھر کون سا انصاف رہ گیا ہے؟ اور جس ملک میں قانون نہ ہو وہ نہیں چلتا یہ تاریخ کا سبق ہے۔(جاری ہے)
سابق وزیراعظم کہتے ہیں کہ بے شک سارے اختیارات اپنے پاس رکھ لیں، 26 کے بعد 27 ویں ترمیم کر لیں لیکن اگر صلاحیت نہیں تو ملک نہیں چلا سکتے، حکومت ناکام ہے اور اسے خود اپنے آپ سے چیلنج ہے، یہ جتنے برس بھی رہیں ملک آگے نہیں بڑھے گا، آج جتنے چیلنجز پاکستان کو درپیش ہیں یہ پہلے کبھی نہیں تھے، ملک کو آگے لے جانے کی بات کریں کیوں کہ ملک اس وقت ترقی نہیں کر رہا، سیاسی ڈائیلاگ کریں جس میں فوج اور عدلیہ کو بھی شامل کریں۔ ان کا کہنا ہے کہ ملک میں کرپشن حد سے زیادہ ہے گورننس نہیں ہے، پنجاب کی حقیقت بھی وہی ہے جو باقی صوبوں کی ہے، ایک بات ہوئی کہ سفارش کا خاتمہ ہوگیا، درحقیقت کرپشن انتہا کو پہنچ گئی ہے، اسلام آباد میں سڑک دبئی سے مہنگی بنتی ہے اور چار مہینے نہیں چلتی، پھر وہ پیسہ کہاں جاتا ہے؟ اب سیدھا پیسے لگائیں، انصاف بھی پیسے سے ملتا ہے، پولیس، گورننس اور ترقیاتی کام سب پیسے سے ہے، ماضی میں گیس ڈویلپمنٹ چارجز لگائے 6 سو ارب حکومت کو چلے گئے، کاربن لیوی بھی یہی ہے، معاشی اعشارے اسٹاک مارکیٹ غریب کی میز پر کھانا نہیں رکھتے، ترقی نہیں ہو رہی تو ملک آگے نہیں جائے گا۔