قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر عمر ایوب کا امریکہ میں طیارہ اور ہیلی کاپٹر حادثے پر اظہار افسوس
اشاعت کی تاریخ: 30th, January 2025 GMT
اسلام آباد(نیوز ڈیسک) قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف عمر ایوب نے امریکہ میں مسافر طیارے اور فوجی ہیلی کاپٹر کے افسوسناک حادثے پر گہرے رنج و غم کا اظہار کیا ہے۔
عمر ایوب نے اپنے تعزیتی بیان میں کہا کہ “واشنگٹن میں پیش آنے والے اس المناک تصادم پر بے حد دکھ ہوا۔ ہم متاثرین کے اہل خانہ اور تمام متاثرہ افراد کے غم میں برابر کے شریک ہیں۔”
انہوں نے کہا کہ یہ حادثہ انتہائی افسوسناک ہے اور پوری دنیا کے لیے ایک لمحہ فکریہ ہے۔ “دکھ کی اس گھڑی میں ہم متاثرہ خاندانوں کے ساتھ دلی تعزیت اور اظہار یکجہتی کرتے ہیں۔”
انہوں نے حادثے میں جان کی بازی ہارنے والوں کے لیے دعا کرتے ہوئے کہا کہ اللہ تعالیٰ مرحومین کو جنت الفردوس میں جگہ دے اور لواحقین کو صبر جمیل عطا فرمائے۔
.ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
پاکستان کا پہلگام میں 28 سیاحوں کے قتل پر اظہار افسوس
پاکستان نے مقبوضہ کشمیر کے سیاحتی مقام پہلگام میں 28 سیاحوں کے قتل پر اظہار افسوس کیا ہے۔
ترجمان دفتر خارجہ شفقت علی نے کہا ہے کہ ضلع اننت ناگ میں حملے میں سیاحوں کی ہلاکت پر تشویش ہے، پاکستان کی جانب سے ہلاک افراد کے لواحقین سے اظہارِ تعزیت اور زخمیوں کی صحت یابی کے لیے دعاگو ہیں۔
مقبوضہ کشمیر: پہلگام میں فائرنگ، 28 سیاح ہلاک، 11 زخمیمقبوضہ کشمیر کے وزیراعلیٰ عمر عبداللّٰہ کا کہنا ہے کہ فائرنگ واقعہ پچھلے کئی سالوں میں شہریوں پر سب سے بڑا حملہ ہے۔
پاکستان پیپلز پارٹی کی رہنما شیری رحمان نے مقبوضہ کشمیر میں سیاحوں پر حملے کی مذمت کی اور بھارت کی جانب سے فوری طور پر پاکستان کو موردِ الزام ٹھہرانے پر کڑی تنقید کی۔
شیری رحمان نے خبردار کیا کہ بھارتی دائیں بازو کے حلقے اب پاکستان کے خلاف جارحانہ بیانیہ اپنائیں گے۔
رہنما ن لیگ سعد رفیق کا کہنا ہے کہ بھارتی میڈیا کا غیر ذمہ دارانہ اور بے بنیاد پروپیگنڈا دونوں ممالک میں تلخیاں مزید بڑھا سکتا ہے۔
خواجہ سعد رفیق نے کشمیریوں کی جدوجہد آزادی کی سیاسی، سفارتی اور اخلاقی حمایت جاری رکھنے کا عزم بھی کیا۔
خیال رہے کہ گزشتہ روز مقبوضہ جموں و کشمیر کے سیاحتی مقام پہلگام میں نامعلوم افراد کی فائرنگ سے 28 سیاح ہلاک اور 11 زخمی ہوگئے۔
بھارتی میڈیا کے مطابق ہلاک ہونے والوں میں دو غیرملکی بھی شامل ہیں جن میں سے ایک کا تعلق اٹلی جبکہ ایک کا اسرائیل سے ہے جبکہ سیاحوں میں سے بیشتر کا تعلق بھارتی ریاست گجرات اور کرناٹکا سے ہے۔