پاکستانی نوجوان کی محبت میں امریکا سے کراچی آنے والی خاتون کے حوالے سے ترجمان دفتر خارجہ کا ردعمل سامنےآگیا۔

ترجمان دفترخارجہ شفقت علی خان نے ہفتہ وار بریفنگ کے دوران کہا کہ ہمارے اپنے قوانین ہیں، خاتون کے حوالے سے مقامی قوانین کے مطابق کارروائی ہو رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ جب تک کسی کے پاس قانونی طور پر ملک کا ویزہ موجود ہے تو کسی کو بھی واپس نہیں بھیجا جاسکتا، اس حوالے سے حکومت سندھ قانون کے مطابق کارروائی کر رہی ہے۔

یاد رہے کہ نیویارک سے اپنے 2 بچوں کو کراچی کے نوجوان کی خاطر چھوڑ کر پاکستان آنے والی خاتون گزشتہ چند روز سے میڈیا کی شہ سرخیوں میں ہے۔

رپورٹ کے مطابق کراچی کے 19 سالہ نوجوان اور امریکی خاتون کا رابطہ سوشل میڈیا پر ہوا تھا۔ دونوں کی دوستی جلد ہی محبت میں بدل گئی اور ساتھ جینے مرنے کے وعدے ہونے لگے۔

رپورٹ کے مطابق انھی وعدوں کو پورا کرنے کے لیے امریکی خاتون نے اپنے شوہر سے طلاق لی اور دو بچوں کو نیویارک میں چھوڑ کر پاکستان کا رخ کیا۔

یہ بھی پڑھیں: نوجوان کی محبت میں کراچی  آکر پھنسی امریکی خاتون کی دلچسپ ویڈیو سامنے آگئی

خاتون کراچی کے علاقے گارڈن ویسٹ کے رہائشی نوجوان کے گھر پہنچی لیکن اس نے ٹکا سا جواب دیا کہ میرے والدین راضی نہیں۔

خاتون یہ ٹکا سا جواب سُن کر سکتے کی حالت میں آگئیں۔ ان کا ایک ماہ کے ویزے کی میعاد ختم ہوچکی تھی اور نئے ویزے کے لیے اسباب نہیں تھے۔

وہ بے یار و مددگار 7 روز سے ایئرپورٹ پر ہی گزر بسر کرنے لگیں یہاں تک کہ جنون کی حالت میں اپنے کپڑے بھی پھاڑ دیئے۔

خاتون کی قسمت اُس وقت کام کر گئی جب گورنر سندھ کامران ٹیسوری سندھ کے دورے سے کراچی ایئرپورٹ پر پہنچے اور خاتون کو اس حال میں دیکھا۔

گورنر سندھ نے خاتون کو فوری طور پر ویزا جاری کر وایا جب کہ خاتون کو ٹکٹ بھی مل گیا۔ تاہم گزشتہ روز خاتون نے واپس جانے سے انکار کرتے ہوئے ایئرپورٹ پر ہنگامہ آرائی بھی کی جب کہ حکام کی جانب سے امریکی قونصل خانے سے بھی رابطہ کیا گیا، جہاں سے امریکی حکام ایئرپورٹ پر مذاکرات کے لیے پہنچے۔

حکام کا کہنا تھا کہ خاتون کو زبردستی طیارے پر سوار کروا کر بھیجنا خلاف قانون ہوگا، لہٰذا کوشش ہے کہ اسے رضامند کرکے واپس بھیجا جائے۔

اس دوران امریکی خاتون کی ایک نئی ویڈیو منظر عام پر آگئی، جس میں وہ خوشگوار موڈ میں دکھائی دے رہی ہے۔ کراچی ائیرپورٹ کے لاؤنج میں داخل ہوکر امریکی خاتون نے فرداً فرداً ڈیوٹی پر موجود اہل کاروں کو السلام علیکم کہا۔

ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ امریکی خاتون خوشگوار موڈ میں اے ایس ایف اور خلیجی ملک کی ائیر لائن کے عملے سے ہنسی مذاق کررہی ہے۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: امریکی خاتون ایئرپورٹ پر کے مطابق کراچی کے خاتون کی خاتون کو

پڑھیں:

غیرت کے نام پر قتل ہونیوالی خاتون کی والدہ کا متنازعہ بیان، پاکستان علماء کونسل کا ردعمل

ایک جاری ویڈیو میں قتل ہونیوالی خاتون کی والدہ کا کہنا ہے کہ انہیں نے غیرت کی خاطر بیٹی کو قتل کیا، جو روایات کے مطابق تھا۔ پاکستان علماء کونسل نے اس بیان کو قرآن و سنت کے منافی قرار دیا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ کوئٹہ میں غیرت کے نام پر قتل ہونے والی خاتون کی والدہ نے متنازعہ بیان دیتے ہوئے اپنی بیٹی کے قتل کو درست قرار دے دیا، جبکہ پاکستان علماء کونسل نے اس پر ردعمل دیتے ہوئے والدہ کے بیان کو قرآن اور سنت کے خلاف قرار دیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق کوئٹہ کے نواحی علاقے ڈیگاری میں غیرت کے نام پر قتل کی گئی خاتون بانو کی والدہ کا ویڈیو بیان منظر عام پر آیا ہے جس میں انہوں نے اپنی بیٹی کے قتل کو بلوچی رسم و رواج کا حصہ قرار دیتے ہوئے اس قتل کو 'سزا' قرار دیا ہے۔ ویڈیو میں خاتون قرآن پاک کے ساتھ نظر آ رہی ہے جس کا دعویٰ ہے کہ بانو پانچ بچوں کی ماں تھی۔ جن کی عمر 6 سے 18 سال تک ہیں۔

خاتون نے دعویٰ کیا کہ میری بیٹی بانو اور احسان اللہ پڑوسی تھے۔ بانو 25 دن کیلئے احسان کے ساتھ بھاگ گئی تھی اور اس کے ساتھ رہ رہی تھی۔ وہ واپس آئی تو بانو کے شوہر نے بچوں کی خاطر اس کو معاف کردیا اور رہنے کو تیار تھا، مگر احسان اللہ پھر بھی باز نہیں آیا۔ وہ ہمہیں ٹک ٹاک بنا کر ویڈیو بھیجتا تھا۔ ہمیں دھمکی دیتا تھا۔ اتنی رسوائی ہم برداشت نہیں کرسکتے تھے۔ خاتون نے کہا کہ ہم نے انہیں قتل کرکے کوئی بیغیرتی نہیں کی، بلکہ بلوچ رسم کے مطابق انہیں مارا ہے۔ سرفراز بگٹی ہمارے گھر چھاپے کیلئے پولیس بھیجتے ہیں۔ خاتون نے کہا کہ اس فیصلے میں سردار شیر باز ساتکزئی کا کوئی کردار نہیں تھا اور جرگہ میں جو فیصلہ ہوا، وہ ان کے ساتھ نہیں بلکہ بلوچی جرگے میں ہوا۔ سردار شیر باز ساتکزئی سمیت گرفتار افراد کو رہا کیا جائے۔

دوسری جانب اس بیان پر پاکستان علما کونسل نے ردعمل دیتے ہوئے خاتون کی والدہ کے بیان کو قرآن و سنت کے منافی قرار دے دیا ہے۔ پاکستان علما کونسل کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ والدین کا بیان ظاہر کرتا ہے کہ خاتون کے بہیمانہ قتل میں والدین کی مرضی شامل تھی۔ خاتون کے قتل میں والدین کی مرضی شامل ہونا افسوسناک اور قابل مذمت ہے۔ بیان میں کہا گیا کہ قاتلوں اور سہولت کاروں کے خلاف کارروائی حکومتوں اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کی ذمہ داری ہے۔ والدین کا بیان قرآن و سنت کے احکامات اور آئین اور دستور کیخلاف ہے جسے مکمل طور پر مسترد کیا جاتا ہے۔ اگر ظلم میں قریبی عزیز بھی شامل ہو تو اسے بھی سزا ملنی چاہئے۔ امید ہے کہ ریاست قاتلوں کو کیفر کردار تک پہنچانے میں کوئی کوتاہی نہیں برتے گی۔

متعلقہ مضامین

  • 60 سال سے لاپتہ خاتون نے مِل جانے کے بعد عجیب خواہش کا اظہار کردیا
  • علاقائی استحکام برقرار رکھنے کی پاکستانی خواہش قابل تعریف ہے، ٹیمی بروس
  • راولپنڈی میں بھی پسند کی شادی کرنے والی نوجوان لڑکی کو مبینہ طور پر جرگے کے فیصلے پر گلا گھونٹ کر قتل کر دیا گیا
  • کراچی: شہریوں کی غیر قانونی پارکنگ فیس سے جان چھوٹ گئی، نوٹیفکیشن جاری
  • بھارتی کرکٹر یش دیال کا نابالغ لڑکی سے زیادتی کا معاملہ بھی سامنے آگیا
  • نائب وزیراعظم اسحاق ڈار واشنگٹن پہنچ گئے، امریکی وزیر خارجہ سے ملاقات طے
  • افغان طالبان نے کالعدم ٹی ٹی پی کی پناہ گاہوں پر ہمارے تحفظات پر مثبت ردعمل دکھایا ہے:پاکستان
  • اسحاق ڈار کل امریکی وزیر خارجہ سے ملاقات کریں گے، دفتر خارجہ
  • غیرت کے نام پر قتل ہونیوالی خاتون کی والدہ کا متنازعہ بیان، پاکستان علماء کونسل کا ردعمل
  • حزب‌ الله کا سعودی چینل العربیہ کے الزامات پر ردعمل