پاکستان میں موبائل صارفین کی تعداد میں کمی سمارٹ فون سب کے لیے منصوبے کا اہم چیلنج ہے. ویلتھ پاک
اشاعت کی تاریخ: 30th, January 2025 GMT
اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔30 جنوری ۔2025 )پاکستان میں موبائل صارفین کی تعداد میں کمی ”سمارٹ فون سب کے لیے“ کا اہم چیلنج ہے جس سے ڈیجیٹل تقسیم کو وسیع کرنے اور ملک بھر میں سماجی و اقتصادی ترقی کو روکنے کا خطرہ ہے ویلتھ پاک سے بات کرتے ہوئے نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف بینکنگ اینڈ فنانس میں امپلیمینٹیشن فنانشل لٹریسی کے سابق مینیجر اعتزاز حسین نے کہا کہ موبائل صارفین میں حالیہ کمی ملک کی ڈیجیٹل تقسیم کو ختم کرنے کی کوششوں کو ایک اہم دھچکا ہے.
(جاری ہے)
موبائل سبسکرپشنز میں کمی دیہی اور غیر محفوظ علاقوں میں موجودہ کنیکٹیویٹی خلا کو بڑھا دیتی ہے جسے ”سمارٹ فون سب کے لیے“اقدام کا مقصد پورا کرنا ہے انہوں نے کہاکہ سستی اسمارٹ فون کے اختیارات فراہم کرکے یہ پالیسی ان تفاوتوں کو نشانہ بنا سکتی ہے تاہم سبسکرائبرز میں مجموعی طور پر کمی کے ساتھ ایک متوازن ڈیجیٹل لینڈ سکیپ کا حصول مشکل ہوتا جا رہا ہے سمارٹ فونز سیکھنے کے وسائل تک رسائی کو بڑھا کر اور دور دراز کی تعلیم کی سہولت فراہم کرکے تعلیم اور افرادی قوت کی ترقی میں اہم کردار ادا کرتے ہیں موبائل سبسکرپشنز میں کمی آن لائن لرننگ پلیٹ فارمز تک رسائی کو محدود کر کے اور مہارت کی ترقی کے مواقع کو کم کر کے ان شعبوں میں پیش رفت کو روک سکتی ہے.
ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے سمارٹ فون سب کے لیے صارفین کی تعداد موبائل صارفین انہوں نے کہا اسمارٹ فون نے کہا کہ سکتی ہے
پڑھیں:
ٹیکس فراڈ مقدمات میں ایف بی آر کو شہریوں کے انٹرنیٹ پروٹوکول ڈیٹا تک رسائی مل گئی
فائل فوٹوٹیکس فراڈ مقدمات میں ایف بی آر کو شہریوں کے انٹرنیٹ پروٹوکول ڈیٹا تک رسائی مل گئی، جیوفیکٹ چیک نے سوشل میڈیا پر پھیلی اس خبر کی تصدیق کردی۔
نئی ترامیم کے تحت ایف بی آر کو اجازت ہوگی کہ وہ براہِ راست انٹرنیٹ سروس فراہم کرنیوالے اداروں، پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) اور نجی ٹیلی کمیونیکیشن کمپنیوں سے ٹیکس فراڈ کے مشتبہ شخص کا انٹرنیٹ پروٹوکول ڈیٹا حاصل کرسکے۔
فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کو فنانس ایکٹ 2025 کی منظوری کے بعد یہ اختیار حاصل ہو گیا ہے کہ اگر کسی شخص پر ٹیکس فراڈ کا شبہ ہو تو اس کے انٹرنیٹ استعمال سے متعلق ڈیٹا تک رسائی حاصل کی جا سکتی ہے، اس بات کی تصدیق فنانس ایکٹ اور سپریم کورٹ آف پاکستان کے ایک وکیل نے بھی کی ہے۔
29 جون کو گزٹ ہونے والے فنانس ایکٹ 2025 نے سیلز ٹیکس ایکٹ 1990 میں کئی ترامیم کی ہیں۔
1990 کے قانون کے سیکشن 38B میں کی گئی ایک اہم ترمیم، ذیلی شق (5) کا اضافہ ہے، جو ایف بی آر کو اجازت دیتی ہے کہ وہ کسی فرد کا انٹرنیٹ پروٹوکول (IP) ڈیٹا براہِ راست انٹرنیٹ سروس فراہم کرنے والے اداروں، سرکاری پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (PTA) اور نجی ٹیلی کمیونیکیشن کمپنیوں سے حاصل کر سکے۔
اس سے قبل سیلز ٹیکس ایکٹ 1990 صرف ایف بی آر کو کسی فرد، محکمے یا ادارے سے دستاویزات یا ریکارڈ طلب کرنے کا اختیار دیتا تھا تاہم، نئی ذیلی شق اس اختیار کو الیکٹرانک دائرہ کارتک توسیع دیتی ہے۔
جیو فیکٹ چیک سوشل میڈیا پر پھیلی خبروں کی جانچ کا مؤثر پلیٹ فارم ہے، کسی بھی خبر کی حقیقت جاننے کے لیے جیو فیکٹ چیک سے رابطہ کیا جاسکتا ہے، فیک نیوز سے چھٹکارہ پا کر جیو۔