پیکا ایکٹ کیخلاف صحافیوں کے دھرنے کی حمایت کرتے ہیں، سید علی رضوی
اشاعت کی تاریخ: 30th, January 2025 GMT
ایم ڈبلیو ایم کے صوبائی صدر کا کہنا تھا کہ آزاد صحافت کسی بھی جمہوری معاشرے کی ریڑھ کی ہڈی ہوتی ہے، اور اسے دبانے کی ہر کوشش بنیادی انسانی حقوق اور آزادی اظہار پر حملہ ہے۔ اسلام ٹائمز۔ ایم ڈبلیو ایم گلگت بلتستان کے صدر سید علی رضوی نے ایک بیان میں کہا ہے کہ پیکا ایکٹ کے خلاف صحافیوں کے دھرنے کی حمایت اور اس سیاہ قانون کی شدید مذمت کرتے ہیں۔ ملک بھر میں صحافی برادری کے دھرنوں کی مکمل حمایت کرتے ہیں اور پیکا ایکٹ جیسے آمرانہ قوانین کی شدید مذمت کرتے ہیں۔ آزاد صحافت کسی بھی جمہوری معاشرے کی ریڑھ کی ہڈی ہوتی ہے، اور اسے دبانے کی ہر کوشش بنیادی انسانی حقوق اور آزادی اظہار پر حملہ ہے۔ حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ فوری طور پر اس غیر منصفانہ قانون کو واپس لے اور صحافیوں کو ان کے فرائض کی انجام دہی میں آزادانہ ماحول فراہم کرے۔
.ذریعہ: Islam Times
پڑھیں:
غزہ کیخلاف اسرائیلی جنگ کی توسیع پر برطانیہ کی "نمائشی مخالفت"
برطانوی حکومت کے ایک ترجمان نے ایک مرتبہ پھر دعوی کیا ہے کہ لندن نے تل ابیب سے "غزہ پر حملے بند کرنے" اور "امداد کے داخلے" کی اجازت دینے کو کہا ہے اسلام ٹائمز۔ ایک ایسے وقت میں کہ جب برطانوی حکومت غزہ کی پٹی کے خلاف جاری سفاک اسرائیلی رژیم کے انسانیت سوز جنگی جرائم اور فلسطینی شہریوں کی نسل کشی میں گذشتہ 20 ماہ سے براہ راست طور پر ملوث ہے، لندن نے ایک مرتبہ پھر دعوی کیا ہے کہ وہ غزہ کے خلاف جاری اسرائیلی جنگ کو روکنے کی کوشش کر رہا ہے! تفصیلات کے مطابق اپنے بیان میں برطانوی حکومت کے ایک ترجمان نے آج ایک مرتبہ پھر دعوی کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہم غزہ میں جاری فوجی آپریشن میں توسیع کی سختی کے ساتھ مخالفت کرتے ہیں!
برطانوی روزنامے ٹیلیگراف کے مطابق لندن کے اس ترجمان کا کہنا تھا کہ ہم اسرائیلی رژیم سے "مطالبہ" کرتے ہیں کہ وہ اپنے حملے بند کرے اور امداد کو غزہ میں داخل ہونے کی فوری طور پر اجازت دے۔ برطانوی حکومتی ترجمان نے دعوی کرتے ہوئے مزید کہا کہ ہم اس فوجی ساز و سامان کے لائسنس جاری کرنے سے بدستور انکاری ہیں کہ جو ممکنہ طور پر اسرائیل کی جانب سے اس تنازعے میں استعمال ہو سکتا ہے!
قبل ازیں برطانوی دفتر خارجہ نے بھی منگل کی شام دعوی کیا تھا کہ اگر غزہ میں جاری اسرائیلی جنگ بند نہ ہوئی اور غزہ کی پٹی میں انسانی امداد نہ پہنچی تو برطانیہ، صیہونی رژیم کے خلاف اقدامات اٹھائے گا!