آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی 2025 تمام افتتاحی تقریب منسوخ
اشاعت کی تاریخ: 30th, January 2025 GMT
آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی 2025 میں شرکت کرنے والی دو ٹیموں کی تاخیر سے آمد کے سبب افتتاحی تقریب نہیں ہوگی، کراچی میں 8 کپتانوں کی پریس کانفرنس اور پری ٹورنامنٹ فوٹو شوٹ بھی نہیں ہوگا، بھارتی کپتان روہت شرما بھی پریس کانفرنس کے لئے کراچی نہیں آئیں گے، بھارتی میڈیا کی قیاس آرائیاں دم توڑ گئیں، اگرچہ افتتاحی تقریب کی باضابطہ طور پر تصدیق نہیں کی گئی تھی لیکن اس سے پہلے رپورٹس نے اشارہ کیا تھا کہ اس پر کام جاری ہے۔انٹرنیشنل کرکٹ کونسل کے باخبر ذرائع کے مطابق انگلینڈ اینڈ ویلز کرکٹ بورڈ (ای سی بی) اور کرکٹ آسٹریلیا (سی اے) کی جانب سے آئی سی سی کو فراہم کردہ آمد کا شیڈول 18 فروری کو لاہور پہنچنا ہے جبکہ آسٹریلیا 19 فروری کو لاہور پہنچے گا، بنگلہ دیش اور بھارت 15 فروری کو دبئی پہنچیں گے جبکہ افغانستان 12 فروری کو اسلام آباد پہنچے گا، نیوزی لینڈ پاکستان اور جنوبی افریقہ 8 سے 14 فروری تک لاہور اور کراچی میں سہ ملکی ون ڈے سیریز کھیلنے کے بعد پہلے ہی پاکستان میں ہونگے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ انگلینڈ نے 12 فروری کو اختتام پذیر ہونے والی وائٹ بال سیریز کے بھارت کے ایک ماہ کے دورے کے بعد ایک ہفتے کا وقفہ لینے کا فیصلہ کیا ہے جبکہ سری لنکا میں دو ٹیسٹ اور دو ایک روزہ میچوں کی سیریز میں شامل آسٹریلیا 14 فروری کو کولمبو میں اپنا دورہ مکمل کرے گا جس کے بعد وہ چار روزہ آرام کرے گا۔آئی سی سی ذرائع نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ اگرچہ آئی سی سی اور پی سی بی نے افتتاحی تقریب کے انعقاد میں دلچسپی ظاہر کی تھی لیکن انگلینڈ اور آسٹریلیا کی کرکٹ ٹیموں کی آمد کے شیڈول نے اپنے کھلاڑیوں کے ورک لوڈ مینجمنٹ کو مدنظر رکھتے ہوئے ٹورنامنٹ کے آغاز سے قبل کسی بھی ایونٹ کا انعقاد ناممکن بنا دیا ہے۔ میزبان ملک کی ذمہ داری صرف اس وقت شروع ہوتی ہے جب کوئی شریک فریق اس کے یہاں پہنچتا ہے۔ذرائع نے اس بات کی بھی تصدیق کی کہ تاخیر سے آنے والے کھلاڑیوں کی وجہ سے انگلینڈ اور آسٹریلیا دونوں نے وارم اپ میچوں سے دستبرداری کا فیصلہ کیا ہے۔ ہر ٹیم دو وارم اپ میچوں کی حقدار ہے، لیکن دونوں نے بغیر کسی پریکٹس میچ کے ٹورنامنٹ میں داخل ہونے پر رضامندی ظاہر کی ہے کیونکہ انہوں نے ابھی اپنی اپنی ون ڈے سیریز ختم کی ہوگی یہ فیصلہ ماضی کے آئی سی سی ایونٹس بشمول امریکہ اور ویسٹ انڈیز میں 2024 کے ٹورنامنٹ میں ٹیموں کی جانب سے کیے گئے اسی طرح کے انتخاب کی طرح ہے۔دوسری جانب پاکستان کرکٹ بورڈ کا کہنا ہے کہ افتتاحی تقریب کے منصوبوں پر اندرونی اور آئی سی سی کے ساتھ تبادلہ خیال کیا گیا تھا تاہم تفصیلات یا شیڈول کا اعلان نہیں کیا گیا۔ذرائع کا مزید کہنا تھا کہ پی سی بی آئی سی سی کے اس بڑے ایونٹ کی میزبانی کا جشن منانے کے اپنے منصوبوں پر آگے بڑھ رہا ہے اور پاکستان اور نیوزی لینڈ کے درمیان 19 فروری کو ہونے والے میچ سے قبل اپنے ایونٹ کی منصوبہ بندی کر رہا ہے۔ پاکستان کرکٹ بورڈ پاکستان کے عوام کی جانب سے 29 سال میں پہلی بار آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی کی میزبانی کے جوش و خروش کو اجاگر کرنے کے لیے اپنے ایونٹ کی منصوبہ بندی کر رہا ہے۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: افتتاحی تقریب ا سٹریلیا فروری کو
پڑھیں:
پی سی بی کیساتھ مالی تنازع، سابق ہیڈکوچ نے آئی سی سی کا دروازہ کھٹکھٹا دیا
لاہور(نیوز ڈیسک)پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق ہیڈ کوچ جیسن گیلسپی واجبات کی عدم ادائیگی پر انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) کے دروازے پر دستک دے دی۔
کھیلوں کی ویب سائٹ ’کرک انفو‘ کے مطابق قومی ٹیم کے سابق ہیڈ کوچ جیسن گیلسپی اور پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کے درمیان مالی تنازع شدت اختیار کر گیا ہے، جو ان کے دسمبر گزشتہ سال عہدہ چھوڑنے کے بعد سامنے آیا۔
گیلسپی نے پی سی بی پر معاہدے کی متعدد خلاف ورزیوں کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ انہیں اب تک مکمل ادائیگی نہیں کی گئی۔
ای ایس پی این کرک انفو کے ذرائع کے مطابق گیلسپی نے اپنے واجبات کی ادائیگیوں کے لیے پی سی بی سے رابطہ کیا، ان میں وہ بونس بھی شامل ہیں جن کا وعدہ بورڈ نے اکتوبر 2024 میں انگلینڈ کے خلاف ٹیسٹ سیریز جیتنے اور نومبر میں آسٹریلیا کے خلاف ون ڈے سیریز جیتنے پر کیا تھا۔
سابق آسٹریلوی فاسٹ باؤلر نے یہ معاملہ انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) کے سامنے بھی اٹھایا ہے، تاہم یہ واضح نہیں ہے کہ آیا آئی سی سی کے پاس اس تنازع میں مداخلت کا اختیار ہے یا نہیں۔
گیلسپی کا کہنا ہے کہ انہیں پی سی بی کی جانب سے مالی معاوضے سے متعلق مخصوص تحریری یقین دہانیاں دی گئی تھیں، جو تاحال پوری نہیں ہوئیں۔
خیال رہے کہ اکتوبر 2024 میں پاکستان وائٹ بال ٹیم کے ہیڈ کوچ گیری کرسٹن اپنے عہدے سے مستعفی ہوگئے تھے، انہوں نے پی سی بی اور سلیکشن کمیٹی کے رکن عاقب جاوید سے اختلافات کی وجہ سے استعفیٰ دیا۔
بعد ازاں، جیسن گیلسپی نے آسٹریلیا میں پاکستان کی ون ڈے ٹیم کی عبوری کوچنگ کی ذمہ داری سنبھالی تھی۔
تاہم، دسمبر میں دورہ جنوبی افریقہ کے لیے اسسٹنٹ کوچ ٹم نیلسن کے کنٹریکٹ میں توسیع نہ کرنے پر جیسن گلیسپی پی سی بی سے ناراض ہوگئے اور انہوں نے جنوبی افریقہ جانے سے انکار کر دیا تھا۔
جس پر پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) نے عاقب جاوید کو قومی ٹیسٹ کرکٹ ٹیم کا عبوری ہیڈ کوچ مقرر کر دیا تھا۔
دوسری جانب، پاکستان کرکٹ بورڈ کی جانب سے موقف اختیار کیا گیا کہ جیسن گیلسپی نے معاہدے کے تحت مطلوبہ 4 ماہ کا نوٹس بورڈ کو نہیں دیا۔
گزشتہ روز، پی سی بی کی جانب سے پریس ریلیز جاری کی گئی جس میں وضاحت کی گئی کہ قومی ٹیم کے سابق ہیڈ کوچ نے سیٹلمنٹ کے لیے خط لکھا تھا، جس پر انہیں کنٹریکٹ کی خلاف ورزی اور بقایا جات کا بتادیا گیا تھا۔
پی سی بی کی پریس ریلیز کے مطابق جیسن گلیسپی خود عہدہ چھوڑ گئے تھے اور کنٹریکٹ کے مطابق انہیں 4 ماہ کی تنخواہ کے برابر رقم بورڈ کو ادا کرنی ہے، معاہدے کے مطابق کرکٹ بورڈ گلیسپی کو برطرف کرتا تو انہیں 4 ماہ کی تنخواہ ادا کی جاتی۔
تاہم، یہ واضح نہیں کہ آیا پی سی بی گیلسپی سے نوٹس پیریڈ کے بغیر استعفیٰ دینے پر ہرجانے کا مطالبہ کرے گا یا نہیں، لیکن بورڈ اس آپشن پر غور کر رہا ہے۔ فی الحال پی سی بی کا مؤقف ہے کہ وہ گیلسپی کے کسی بھی بقایاجات کا مقروض نہیں ہے۔
مزیدپڑھیں:حکومت کی اعلان کردہ مفت الیکٹرک اسکوٹی کیسے حاصل کریں، شرائط کیا ہیں؟