ویب ڈیسک: گورنر سٹیٹ بینک جمیل احمد کا کہنا ہے کہ سمال اینڈ میڈیم انٹرپرائزز (ایس ایم ایز) کے نقصانات کے پیش نظر مرکزی بینک نے قرضوں کے حصول میں آسانی کی ہے۔ بینک کے نقصان پر 20 فیصد سٹیٹ بنک دے گا۔ 

 ملتان چیمبرآف کامرس میں تاجروں سے گفتگو میں گورنر سٹیٹ بینک جمیل احمد نے کہا کہ ایس ایم ای فنانس کےلئے گزشتہ سال حکومت کے ساتھ مل کر سکیم شروع کی ہے، ہم نے یہ ٹارگٹ رکھا ہے کہ اس وقت ہمارا ساڑھے پانچ سو بلین کا تقریباً اوٹسٹینین ایس ایم ای فنانس تھی، اس کو اگلے پانچ سال میں ڈبل کریں گے،گورنر سٹیٹ بینک نے کہا کہ چھوٹے کاروبار کے لئے 100 ملین اور میڈیم کے لئیے 500 ملین قرض بڑھا دیا ہے،2029 تک ساڑھے پانچ سو بلین سے اس کو 1.

1 ٹرلین تک لے کرجانا ہے۔

ملازمین کے ہٹرتال اور احتجاج میں شرکت پر پابندی، مراسلہ جاری

 جمیل احمد نے مزید کہا کہ 10 ملین تک ایک کروڑ روپے تک کرتے ہیں تو بنک کو کوئی ریگولیٹی ضرورت نہیں ہے، کسی بھی  بینک کے نقصان پر 20 فیصد سٹیٹ بنک دے گا، کاروبار کے لئیے ماحول اب بہتر ہ چکا ہے، گورنرسٹیٹ بینک جمیل احمد نے مزید کہا کہ ہمیں ایکسورٹ بڑھانےکی ضرورت ہے، ہماراروائتی آئیمٹز ہربہت فوکس رہاہے، ہمیں نئے پروڈکٹس کو پرموٹ کرنے کی ضروت ہے، ہمارےپاس فارن کرنسی کاریزوربڑھاہواہے، اسی وجہ سے ایکسچینج بہترنظرآرہاہے۔

سونے کا نیایکارڈ، قیمت ملکی تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی

 انہوں نے مزید کہا کہ ہم نےمانیٹری پالیسی کوسخت رکھا، کسی بھی فیصلے کا مقصد معیشت کو مظبوط کرنا ہوتا ہے، پالیسی ریٹ 12 فیصد ہے، سنگل ڈیجیٹ پرمیں زیادہ بات نہیں کرسکتا۔
 

ذریعہ: City 42

کلیدی لفظ: گورنر سٹیٹ بینک جمیل احمد کہا کہ

پڑھیں:

نبی کریم ﷺ کی روشن تعلیمات

خاتم النبیین، رحمت اللعالمین، جناب رسول کریم ﷺ نے ارشاد فرمایا، جس کا مفہوم یہ ہے کہ میری امت پر ایسا دور بھی آئے گا کہ انھیں پانچ چیزوں سے بڑی محبت ہوگی، لیکن پانچ چیزیں بھول جائیں گے۔ انھیں دنیا سے محبّت ہوگی اور آخرت کو بھول جائیں گے۔

اپنی عارضی اقامت گاہوں اور گھروں سے محبت کریں گے اور قبروں کو بھول جائیں گے، حالاں کہ قبر آخرت کی پہلی منزل ہے۔ مال و دولت پر فریفتہ ہوں گے مگر یہ بھول جائیں کہ انھیں اس کا حساب بھی دینا ہے، کہ مال کہا ں سے کمایا اور کہاں پر خرچ کیا۔ اہل و عیال سے انھیں بڑا پیار ہوگا مگر جنت کے حور و غلمان کو بھول جائیں گے۔ اپنی ذات کی اُنھیں بہت چاہ ہوگی مگر اپنے اﷲ کو بھلا دیں گے۔ وہ مجھ سے بَری ہیں اور میں اُن سے بے زار۔

نبی کریم ﷺ ارشاد فرماتے ہیں ( مفہوم) کہ اﷲ تعالیٰ جب کسی بندے کو پانچ چیزیں عطا فرماتا ہے تو ان کے ضمن میں پانچ نعمتیں مزید مرحمت فرماتا ہے۔ جیسے شکر گزاری بخشتا ہے تو اسے نعمتوں میں اور ترقی بھی بخشتا ہے۔ جسے اپنی بارگاہ میں دعا و عرضی حاجت کی توفیق دیتا ہے تو اس کی قبولیت کا سامان بھی مہیا فرما دیتا ہے۔ جسے استغفار اور طلب مغفرت کا شوق عنایت فرماتا ہے اور اس کی بخشش کا بھی انتظام فرما دیتا ہے، جسے توبہ و انابت الہی کا شوق دیتا ہے اسے قبولیت سے بھی مشرف فرما دیتا ہے اور جسے راہ خدا میں (خلوص قلب، صدق نیّت سے) صدقہ و خیرات کا جذبہ مرحمت فرماتا ہے تو اسے قبولیت سے بھی بہر مند فرما تا ہے۔

ایک ارشاد کا مفہوم یہ ہے کہ جو شخص پانچ لوگوں (میں کسی ایک) کی اہانت و تحقیر کرے گا وہ پانچ چیزوں میں نقصان اُٹھائے گا۔ جو شخص علمائے حق کو ذلیل و حقیر جانے گا وہ اپنے دین کا نقصان کرے گا۔ جو شخص امراء و حکام کی اہانت کرے گا وہ اپنی دنیا میں نقصان اُٹھائے گا۔ جو شخص اپنے ہمسایوں اور پڑوسیوں کو ذلت کی نگاہ سے دیکھے گا وہ (اُن) فائدوں سے نقصان میں رہے گا (جو پڑوسیوں سے حاصل ہوتے ہیں) اور جو شخص اپنے رشتہ داروں کی تحقیر کرے گا وہ اُلفت و محبت سے فائدہ نہ اُٹھا سکے گا اور جو شخص اپنے اہل و عیال کو ذلیل و رسوا کرے گا وہ اپنی خاندانی زندگی سے فیض نہیں پاسکے گا۔

سیدنا صدیق اکبرؓ سے مروی ہے کہ رسول کریم ﷺ نے فرمایا، مفہوم: ظلمتیں پانچ قسم کی ہیں اور ان ظلمتوں کو مٹا دینے والے چراغ بھی پانچ طرح کے ہیں۔ دنیا کی محبت میں ڈوب جانا ایک تاریکی ہے اور اس کا چراغ خدا ترسی اور پرہیز گاری ہے۔ نافرمانی و گناہ ایک تاریکی ہے اور اس کا چراغ خدا سے لو لگانا اور توبہ کرنا ہے۔ قبر بھی ایک ظلمت کدہ ہے، جہاں اندھیرا ہے اور اس میں روشنی کا سامان کلمہ طیبہ کا ورد ہے۔ آخرت کا گھر بھی تاریکیوں سے گھرا ہُوا ہے اور اس کا چراغ نیک اعمال ہیں۔ اور پل صراط بھی ایک مقام تاریک ہے جس کا چراغ حقانیت اسلام پر یقین کامل ہے۔

حضرت عبداﷲ بن العاصؓ کا قول ہے کہ پانچ چیزیں ایسی ہیں کہ جو ان کا عادی ہو جائے تو دنیا و آخرت دونوں میں نیک بخت بن جائے۔ وقتاً فوقتاً کلمہ طیبہ کا ورد کرتا رہے۔ کسی ناگہانی آفت میں مبتلا ہو جائے تو یہ کلمہ پڑھتا رہے: اِنا ﷲ وانا الیہ راجعون۔ ’’ہم اور ہما را سب کچھ اﷲ کی ملک ہے اور ہمیں اسی طرف لوٹنا ہے۔‘‘ اور، ولاحول ولاقوہ الا باﷲ العلی العظیم ۔ مفہوم: ’’اور نہیں ہے گناہ سے بچنے کی طاقت اور نہ نیکی کرنے کی قوت مگر اﷲ کی طرف سے ہے۔‘‘ جب کسی نعمت سے بہر ور ہوتو شکر بجا لائے اور الحمدﷲ پڑھے۔ جب کسی کام کا آغاز کرے تو بسم اﷲ پڑھا کر ے، اور جب برائی سرزد ہوجائے تو توبہ کرے اور زبان سے یہ کلمے ادا کرے: میں اﷲ سے بخشش چاہتا ہوں اور اس کی بار گاہ میں رجوع کرتا ہو ں۔

مسکینوں سے محبت کرنے والا جنّت میں نبی اکرم ﷺ کا ساتھی ہوگا۔اﷲ تعالیٰ نے اس کائنات میں باہمی تعارف و پہچان کے لیے انسانوں کو جس طرح مختلف قبیلوں، قوموں اور خاندانوں میں پیدا کیا۔ اسی طرح بعض انتظامی و تکوینی حکمتوں اور آزمائشوں کے تحت ان میں مال و دولت اور پیشہ و منصب کے اعتبار سے فرق رکھا۔ کسی کو مال دار بنایا تو کسی کو نادار، کسی کو حاکم تو کسی کو محکوم۔ لیکن ربانی تعلیمات اور الوہی ہدایت سے بے خبر انسانوں نے اس تفاوت کو عزت و بڑائی کا معیار بنا لیا، مادی وسائل کی فراوانی اور جاہ منصب کے نشے میں مست لوگوں نے غریب و مفلس اور محکوم لوگوں کو ناصرف ذلیل و حقیر جانا بل کہ ان بے چاروں کو ہر طرح کے مظالم اور تشدد کا نشانہ بھی بنایا۔ حضور اکرم ﷺ کی تشریف آوری سے قبل اس عالم میں جہاں اور بہت سی خرابیاں تھی وہاں ایک بہت بڑا فساد یہ تھا کہ دنیا میں ہر طرف غریب و مفلس، مسکین و بے کس لوگ ناصرف معاشی و معاشرتی عزت سے محروم تھے بل کہ وہ ظلم کی چکی میں پس رہے تھے اور ان کا پرسان حال نہ تھا۔ آپ ﷺ کی سیرت طیبہ کے مطالعے سے پتا چلتا ہے کہ آپ ﷺ نے آسمانوں اور زمینوں کے خزانوں کی چابیاں رکھنے کے باوجود فقراء کی دل جوئی کے لیے ساری زندگی فقر و فاقہ میں گزاری، خندقیں کھودیں، بھوک کی شدت سے پیٹ پر پتھر باندھے، دو ماہ تک کاشانہ مقدس میں آگ نہ جلی، قرض لیا اور ہر وہ کام کیا جس کا عام طور پر غرباء کو سامنا ہوتا ہے۔

آپ ﷺ نے ارشاد فرمایا کہ ساری مخلوق اﷲ کا کنبہ ہے۔ اس لیے اﷲ تعالیٰ کے نزدیک تمام مخلوق میں سب سے زیادہ محبوب و پسندیدہ وہ ہے جو اس کے کنبہ کے ساتھ نیکی کرے۔

حضرت ابوہریرہؓ سے مروی ہے کہ رسول اکرم ﷺ نے فرمایا کہ بیواؤں اور محتاجوں کی خدمت و اعانت کرنے والا اﷲ کی راہ میں جہاد کرنے والوں کے برابر ہے یا اس نیکوکار کے برابر ہے جو عمر بھر دن کے روزے اور ساری رات عبادت کرے۔ (بخاری)

حضور اکرم ﷺ نے حضرت عائشہؓ کو نصیحت فرمائی کہ اے عائشہ! کسی بھی محتاج و ضرورت مند کو مایوس نہ لوٹانا خواہ کھجور کی گٹھلی ہی کیوں نہ دے سکو۔ مزید یہ کے غریب اور محتاج لوگوں سے محبت کیا کرو اور ان سے قربت حاصل کیا کرو۔ بے شک! (اس کے صلے میں) اﷲ تعالیٰ روزِ قیامت تمھیں اپنے قُرب سے نوازیں گے۔

مذکورہ بالا روایت ہمیں متوجہ کررہی ہیں کہ رب کریم کی رضا کے طالبو! اس کے بندوں سے محبت کرو۔ اس کی مخلوق کی مدد کرو۔ اس کے دکھ اور پریشان حال لوگوں کے دکھوں کا مداوا کرو۔ یہی مقصود عبادت ہے اور یہی منشاء دین ہے ۔ ایک ماں کو اپنی اولاد سے جتنی محبت ہوتی ہے باری تعالیٰ کو اس سے کئی گناہ زیادہ اپنی مخلوق سے محبت و شفقت ہوتی ہے۔ وہ ذات اسی سے زیادہ پیار کرے گی جو اس کے بندوں کے دکھ سکھ کو اپنا دکھ سکھ سمجھتے ہوئے ان کی دل جوئی اور غم خواری کرے گا۔ اس لیے تاج دار کائنات ﷺ نے انسانوں میں اُس شخص کو افضل و بہتر قرار دیا جو خالق کائنات کے بندوں کا زیادہ خیر خواہ اور نفع بخش ہوتا ہے۔ ارشاد نبوی ﷺ ہے کہ بہترین انسان وہ ہے جو دوسرے انسانوں کو زیادہ نفع پہنچانے والا ہو۔

غریبوں کے والی، فقیروں کے غم گسار آقا کریم ﷺ کی عادت کریمہ یہ تھی کہ مساکین کی عیادت فرماتے، فقراء کے پاس مجلس کرتے اور کوئی غلام بھی دعوت دیتا تو اسے قبول فرماتے۔ تاج دار مدینہ ﷺ نے ارشاد فرمایا کہ وہ شخص کامل مومن نہیں ہوسکتا جو خود تو پیٹ بھر کر کھا لے اور اُس کے پہلو میں اس کا پڑوسی بھوکا پڑا ہو۔

توجہ طلب امر یہ ہے کہ معلم انسانیت ﷺ ہمسایوں کا اس قدر خیال رکھنے کی تعلیم دی کہ کوئی بھوکا نہ سوئے لیکن آج ہمارا المیہ یہ ہے کہ ہم ایک دوسرے سے اتنے بے نیا ز اور لاپروا ہیں کہ ہمسائے کی بھو ک دور کرنا تو دور کی بات ہے ہمیں سال ہا سال تک اتنا بھی پتا نہیں ہوتا کہ ہمارے دائیں بائیں یا فلیٹس کی صورت میں اوپر نیچے کون رہتا ہے ؟ آج کے دور فتن اور مشینی دور نے دنیا کو تو ’’گلوبل ولیج‘‘ بنا دیا ہے لیکن پاس رہنے والوں سے غافل کردیا ہے۔ یہی تباہی و بربادی کا راستہ ہے جسے ہم نے ہر حال میں ترک کرنا ہوگا۔

اﷲ تعالی ہمیں اچھا مومن بنائے اور رسالت مآب ﷺ کے اسوہ حسنہ کو اصول زندگی بنانے کی سعادت عطا فرمائے۔ آمین

متعلقہ مضامین

  • شرح سود میں کمی کا امکان، فیصلہ 31 جولائی کو ہوگا
  • عام صارفین اور تاجروں کیلئے اکاؤنٹ کھولنا مزید آسان، جامع فریم ورک متعارف کرا دیا گیا
  • پاکستان میں بینک اکاؤنٹ کھولنا مزید آسان، جامع فریم ورک متعارف
  • نبی کریم ﷺ کی روشن تعلیمات
  • سوات واقعہ پر معروف عالم دین مولاناطارق جمیل کاردعمل سامنے آگیا
  • سوات مدرسے میں بچے کو تشدد سے مار دیا گیا، والدین پر کیا گزری ہوگی، مولانا طارق جمیل
  • آئی ایم ایف نے حکومت سے گیس کے گردشی قرضے ختم کرنے کا مکمل پلان مانگ لیا 
  • لاہور، سینیئر سیاستدان، سابق گورنر پنجاب میاں اظہر کی نماز جنازہ ادا کر دی گئی
  • لاہور، سینئر سیاستدان، سابق گورنر پنجاب میاں اظہر کی نمازجنازہ ادا کر دی گئی
  • آئی ایم ایف نے حکومت سے گیس کے گردشی قرضے ختم کرنے کا مکمل پلان مانگ لیا