پی ٹی آئی نے مذاکرات سے بھاگ کر اچھا موقع ضائع کیا،اب وزیراعظم کی پیش کش سےفائدہ اٹھائے،عرفان صدیقی
اشاعت کی تاریخ: 30th, January 2025 GMT
اسلام آباد: حکومت کی مذاکراتی کمیٹی کے ترجمان اور ن لیگ کے سینیٹر عرفان صدیقی نے پی ٹی آئی کو مذاکرات چھوڑنے پر غیر سیاسی اور غیر جمہوری قرار دے دیا۔
سماجی رابطے کی سائٹ پر اپنے ایک بیان مین انہوں نے کہا کہ یک طرفہ طور پر مذاکراتی عمل سے نکل کر پی ٹی آئی نے نہ صرف غیر سیاسی اور غیر جمہوری سوچ کا مظاہرہ کیا بلکہ اپنے مطالبات کے حوالے سے ایک اچھا موقع بھی ضائع کر دیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی سے یہ گاڑی تو چھوٹ گئی ہے، اب انہیں وسیع تر مذاکرات کے لئے وزیر اعظم کی تازہ پیشکش سے فائدہ اٹھانا چاہیے۔پی ٹی آئی کو جان لینا چاہیے کہ سڑکیں،چوک، دھرنے اور لانگ مارچ نہ اسے پہلے کسی منزل تک لے کر گئے ہیں نہ اب لے کر جائیں گے۔
انہوں نے واضح کیا کہ ہر مسئلے کا حل صرف سنجیدہ اور بامعنی مذاکرات ہی سے نکلتا ہے،پی ٹی آئی جتنا جلدی یہ بات سمجھ لے اس کے لئے اتنا ہی اچھا ہوگا۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: پی ٹی ا ئی
پڑھیں:
صیہونی وزیراعظم اور ڈونلڈ ٹرامپ کے درمیان ٹیلیفونک گفتگو
اپنی ایک تقریر میں رافائل گروسی کا کہنا تھا کہ ایرانی و امریکی مذاکرات کاروں کو سمجھنا چاہئے کہ مشرق وسطیٰ اور دنیا کا امن، ان مذاکرات کی کامیابی سے وابستہ ہے۔ اسلام ٹائمز۔ امریکہ کے صدر "ڈونلڈ ٹرامپ" نے صیہونی وزیراعظم "بنیامین نتین یاهو" کے ساتھ اپنی ٹیلیفونک گفتگو کی خبر دی۔ اس رابطے کی تفصیلات بتاتے ہوئے ڈونلڈ ٹرامپ نے کہا کہ میں نے صیہونی وزیراعظم کے ساتھ تجارت اور مختلف امور سمیت ایران کے موضوع پر بات کی۔ انہوں نے مزید کہا کہ عمومی طور پر یہ گفتگو بہت اچھی رہی۔ ہمارے اور اسرائیل کے درمیان تمام موضوعات پر اتفاق ہے۔ واضح رہے کہ یہ ٹیلیفونک رابطہ ایک ایسی صورت حال میں انجام پایا جب آنے والے بدھ کو عمان میں ایرانی و امریکی ماہرین کے درمیان غیر مستقیم اجلاس منعقد ہونے والا ہے۔
انہی مذاکرات کے تناظر میں IAEA کے سربراہ رافائل گروسی نے اپنی ایک تقریر میں کہا کہ ایرانی و امریکی مذاکرات کاروں کو سمجھنا چاہئے کہ مشرق وسطیٰ اور دنیا کا امن، ان مذاکرات کی کامیابی سے وابستہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ مجھے امید ہے کہ ایران اپنے جوہری پروگرام کے حوالے سے عالمی برادری کو مطمئن کر پائے گا۔ انہوں نے کہا کہ جوہری عدم پھیلاؤ کا طریقہ کار اب پہلے سے کہیں زیادہ خطرے میں ہے۔ قابل غور بات یہ ہے کہ رافائل گروسی اور عالمی برادری نے اسرائیل کے ایٹمی پروگرام کو یکسر طور پر نظرانداز کر رکھا ہے۔ اسرائیل اپنے ایٹمی ہتھیاروں کے متعلق کسی کو جوابدہ نہیں۔