ایران! فلسطینی قوم کی مقاومت کی حمایت جاری رکھے گا، سید عباس عراقچی
اشاعت کی تاریخ: 30th, January 2025 GMT
حماس کے رہنماوں سے اپنی ایک ملاقات میں ایرانی وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ اسلامی جمہوریہ ایران، قبضے کے خاتمے اور اپنے جائز حقوق کے حصول کیلئے جاری فلسطینی جدوجہد کی حمایت جاری رکھے گا۔ اسلام ٹائمز۔ اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر خارجہ "سید عباس عراقچی" اس وقت "دوحہ" میں موجود ہیں جہاں انہوں نے آج دوپہر کو فلسطین کی مقاومتی تحریک "حماس" کے سینئر رہنماوں سے ملاقات کی۔ ان میں حماس کی ایگزیکٹو کونسل کے سربراہ "محمد اسماعیل درویش" بھی شامل ہیں۔ اس ملاقات میں غزہ کی پٹی کی تازہ ترین صورت حال، جنگ بندی اور قیدیوں کے تبادلے جیسے مسائل کا جائزہ لیا گیا۔ اس موقع پر سید عباس عراقچی نے فلسطینی عوام اور مقاومت کے رہنماوں کو رہبر معظم انقلاب، ایرانی صدر، حکومت و عوام کا پُرتپاک سلام پہنچایا۔ انہوں نے غزہ کے عوام کی پائیدار و تاریخی استقامت کو خراج تحسین پیش کیا۔ انہوں نے کہا کہ صیہونی رژیم کی 16 ماہ سے جاری نسل کشی و جارحیت کے مقابلے میں فلسطینیوں کی بے مثال جدوجہد کے نتیجے میں استقامتی محاذ کی شرائط پر جنگ بندی ممکن ہوئی۔ انہوں نے ان تمام کامیابیوں پر فلسطینی مقاومتی رہنماوں کو مبارک باد پیش کی۔
سید عباس عراقچی نے کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران، قبضے کے خاتمے اور اپنے جائز حقوق کے حصول کے لئے جاری فلسطینی جدوجہد کی حمایت جاری رکھے گا۔ دوسری جانب حماس کے رہنماوں نے فلسطین کی حمایت کرنے پر اسلامی جمہوریہ ایران کے کردار کو سراہا۔ انہوں نے ایرانی قیادت، حکومت و عوام کو گرمجوش سلام ارسال کیا۔ اس دوران انہوں نے جنگ بندی کے بعد غزہ و مغربی کنارے کی تازہ ترین سیاسی و زمینی صورت حال کی تفصیلات بیان کیں۔ حماس کے قائدین نے وحشیانہ قتل و غارت گری کے باوجود غزہ کی تاریخی فتح کو فلسطینی عوام کی ثابت قدمی اور اسلامی جمہوریہ ایران کی سربراہی میں استقامتی محاذ کی حمایت کا نتیجہ قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ حالیہ فتح کے بعد فلسطین و خطے میں مقاومت کی صورت حال بہت بہتر ہے۔ اس ملاقات میں اس امر پر بھی زور دیا گیا کہ غزہ میں مشکل انسانی حالات پر قابو پانے اور جنگی تباہی کی تعمیر نو کے لیے عالمی برادری و اسلامی ممالک کو سنجیدگی سے توجہ دینے کی ضرورت ہے۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: اسلامی جمہوریہ ایران سید عباس عراقچی کی حمایت انہوں نے
پڑھیں:
اے سیز کیلئے گاڑیوں کی خریداری: جماعت اسلامی نے فیصلہ سپریم کورٹ میں چیلنج کردیا
اسلام آباد(نیوز ڈیسک)جماعت اسلامی نے اسسٹنٹ کمشنرز کے لیے 138 ڈبل کیبن گاڑیوں کی خریداری کے حوالے سے سندھ ہائی کورٹ کا فیصلہ سپریم کورٹ میں چیلنج کردیا۔
نجی ٹی وی کے مطابق جماعت اسلامی کے رکن سندھ اسمبلی محمد فاروق نے سندھ حکومت کی جانب سے اسسٹنٹ کمشنرز کے لیے 138 ڈبل کیبن گاڑیوں کی خریداری سے متعلق سندھ ہائیکورٹ کے فیصلے کے خلاف سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں اپیل دائر کردی گئی ۔
درخواست گزار کے وکیل نے موقف اختیار کیا کہ 28 مارچ کو سندھ ہائی کورٹ نے گاڑیوں کی خریداری کے خلاف درخواست مسترد کردی ہے، حکومت سندھ کی جانب سے بیوروکریسی کیلیے 138 بڑی گاڑیاں خریدی جارہی ہیں، ان گاڑیوں کی خریداری کے لیے تقریباً 2 ارب روپے کے اخراجات ہوں گے، 3 ستمبر کو اس سلسلے میں نوٹیفکیشن جاری کیا جاچکاہے ۔
درخواست میں مزید کہا گیا ہے کہ یہ گاڑیاں عوام کے ادا کردہ ٹیکسوں کی رقم سے خریدی جائیں گی جبکہ صوبے میں عوام کو صحت اور تعلیم کی بنیادی سہولتیں میسر نہیں ہیں، عوام کے ٹیکس کے پیسے کو عوام کی بہبود کیلیے استعمال کرنا چاہیے۔
درخواست میں کہا گیا ہے کہ بیوروکریسی کیلیے ڈبل کیبن گاڑیاں خریدنے سے عوام کا کوئی فائدہ نہیں، اختیارات کا غلط استعمال کرتے ہوئے یہ عوامی پیسے کا بے جا استعمال ہے۔
درخواست گزار محمد فاروق نے کہا کہ3 ستمبر کے گاڑیاں خریدنے سے متعلق نوٹیفکیشن کو غیر قانونی اور کالعدم قرار دیا جائے، عدالتی فیصلے تک نوٹیفکیشن پر عملدرآمد معطل کیا جائے اور سندھ ہائی کورٹ کا فیصلہ کالعدم قرار دیا جائے۔
واضح رہے کہ ستمبر 2024 میں کفایت شعاری مہم کے نام پر حکومتی اخراجات میں کمی کے دعووں کے درمیان یہ بات سامنے آئی تھی کہ حکومت سندھ نے صوبے بھر میں تعینات اپنے اسسٹنٹ کمشنرز کے لیے 138 لگژری ڈبل کیبن گاڑیوں کی خریداری کی منظوری دی تھی۔
ڈان اخبار کی رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ سروسز، جنرل ایڈمنسٹریشن اور کوآرڈنیشن ڈپارٹمنٹ نے صوبہ بھر میں اسسٹنٹ کمشنر کے لیے 138 ڈبل کیبن (4ایکس4) گاڑیوں کی خریداری کے لیے تقریباً 2 ارب روپے کے فنڈز جاری کرنے کے لیے محکمہ خزانہ کو خط لکھا تھا۔
ذرائع کا کہنا تھا کہ وزیراعلیٰ سید مراد علی شاہ نے ایک ہفتے کے دورے پر امریکا روانہ ہونے سے قبل اس ہفتے کے شروع میں اسسٹنٹ کمشنرز کے لیے گاڑیوں کی خریداری کی سمری کی منظوری دی تھی۔
گاڑیوں کی خریداری کے لیے بھاری رقم کی منظوری صوبائی حکومت کی جانب سے مالیاتی رکاوٹوں کی وجہ سے مالی سال 2024-2025 کے سالانہ ترقیاتی پروگرام کے تحت کوئی نیا اپ لفٹ پروجیکٹ شروع نہ کرنے کے فیصلے کے پس منظر میں دی گئی تھی۔
بعدازاں سندھ ہائیکورٹ نے جماعت اسلامی کے رکن سندھ اسمبلی محمد فاروق کی درخواست پر سندھ حکومت کو گاڑیوں کی خریداری روکنے کا حکم دیا تاہم بعدازاں عدالت نے سندھ حکومت کو افسران کے لیے گاڑیاں خریدنے کی اجازت دے دی تھی جس کے بعد رواں ہفتے ہی محکمہ خزانہ سندھ نے گاڑیوں کی خریداری کے لیے 55 کروڑ 66 لاکھ روپے جاری کردیے تھے۔
مزیدپڑھیں:سونا فی تولہ11 ہزار 7 سو روپے سستا ۔۔۔قیمت کہاں تک جاپہنچی،کنواروں کے لیے خوشی کی خبرآگئی