2014 میں ہم نے جوڈیشل کمیشن بھی بنایا تھا، جاوید لطیف
اشاعت کی تاریخ: 31st, January 2025 GMT
اسلام آباد:
رہنما مسلم لیگ (ن) جاوید لطیف کا کہنا ہے کہ ان کا مطالبہ ہے کہ جوڈیشل کمیشن ہونا چاہیے، آپ کو یاد ہو گا کہ 2014 میں ہم نے جوڈیشل کمیشن بھی بنایا تھا۔
پاکستان کی تاریخ میں کسی حکومت وقت نے اپنے خلاف چارج شیٹ پر پہلی بار جوڈیشل کمیشن بنایا تھا مگر انھوں نے اس کمیشن کی فائنڈنگز کو نہیں مانا۔
ایکسپریس نیوز کے پروگرام سینٹر اسٹیج میں گفتگو کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ 8 فروری 2024 کے انتخابات، 2018 کے انتخابات اور 2014 کے دھرنے اس سے کسی جماعت کو نقصان کم اور ریاست کو نقصان زیادہ پہنچا ہے اس پر جوڈیشل کمیشن بنائیں۔
رہنما تحریک انصاف زرتاج گل نے کہا کہ خان صاحب نے قوم کی خاطر مذاکرات پر یقین کیا لیکن اگر حکومت سیریس ہی نہیں تھی، حکومت کا رویہ ایسا تھا کہ شاید تحریک انصاف کی کوئی کمزوری ہے، ہماری تو کوئی کمزوری نہیں تھی، ہم تو ملک کی خاطر آگے بڑھناچاہتے تھے۔
8 فروری کو ہمارے الیکشن پر تاریخ کا سب سے بڑا ڈاکہ ڈالا گیا، ہم یوم سیاہ منانے جا رہے ہیں کہ لوگوں کو بتایا جا رہا ہے کہ آپ کا الیکشن چوری ہوا ہے، اس پر ابھی سے کریک ڈاؤن کرنا شروع کر دیا ہے۔
ایکسپریس کے پشاور کے بیورو چیف شاہد حمید نے کہا کہ علی امین گنڈاپور کی تبدیلی میں 3 پہلو سامنے آتے ہیں، ایک تو یہ کہا جا رہا ہے جس طرح بیرسٹر گوہر نے کہا ہے اور ایک عام تاثر ہے اور علی امین گنڈاپور نے بھی یہ بات کہی ہے کہ یہ خود ان کی درخواست پر ان سے صدارت لی گئی ہے تاکہ وہ حکومت کی جانب ، حکومت کے جو امور ہیں پر توجہ دے سکیں، دوسرا پہلو یہ ہے کہ پارٹی کے اندر اختلافات اب سے نہیں ہیں بہت پہلے سے ہیں، جو تبدیلی ہمیں اب دیکھنے کو مل رہی ہے مہینہ ڈیڑھ مہینہ پہلے اس کا فیصلہ ہو چکا تھا۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: جوڈیشل کمیشن نے کہا
پڑھیں:
کوئٹہ، پرائیویٹ اسکولز کی انتخابی شیڈول میں امتحانات کو مدنظر رکھنے کی اپیل
اپنے بیان میں آل بلوچستان پرائیویٹ اسکولز فیڈیشن نے کہا کہ الیکشن کمیشن انتخابی شیڈول کا اعلان اسکولز کے سالانہ امتحانات کو مدنظر رکھ کر کرے۔ اسلام ٹائمز۔ پرائیویٹ اسکولز فیڈریشن بلوچستان نے الیکشن کمیشن سے درخواست کی ہے کہ کوئٹہ کے بلدیاتی انتخابات کا شیڈول ترتیب دیتے ہوئے سالانہ امتحانات کو مدنظر رکھا جائے۔ اپنے بیان میں آل بلوچستان پرائیویٹ اسکولز فیڈریشن کے صدر نذر بڑیچ، سینئر نائب صدر حاجی سلیم ناصر، جنرل سیکرٹری حضرت علی کوثر و دیگر رہنماؤں نے الیکشن کمیشن کی جانب سے کوئٹہ میں بلدیاتی انتخابات کے اعلان کو خوش آئند قرار دیتے ہوئے تجویز دی ہے کہ الیکشن کمیشن انتخابی شیڈول کا اعلان کوئٹہ میں اسکولوں کے سالانہ امتحانات کو مدنظر رکھ کرے۔ 20 نومبر سے کوئٹہ میں سالانہ امتحانات شروع ہو رہے ہیں، جبکہ ہشتم بورڈ کا امتحانات بھی 24 نومبر سے شروع ہوں گے۔ ایسے میں کوئٹہ کے تمام نجی و سرکاری اسکولز کے اساتذہ و دیگر عملہ امتحانات میں مصروف ہوں گے۔ لہٰذا الیکشن کمیشن انتخابی شیڈول کا اعلان اسکولز کے سالانہ امتحانات کو مدنظر رکھ کر کرے۔